وعن ابن عباس رضي الله تعالى عنهما قال: من السنة ان لا يصلي الرجل بالتيمم إلا صلاة واحدة، ثم يتيمم للصلاة الاخرى. رواه الدارقطني بإسناد ضعيف جدا.وعن ابن عباس رضي الله تعالى عنهما قال: من السنة أن لا يصلي الرجل بالتيمم إلا صلاة واحدة، ثم يتيمم للصلاة الأخرى. رواه الدارقطني بإسناد ضعيف جدا.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ سنت یہی ہے کہ تیمم کرنے والا شخص تیمم سے ایک ہی نماز پڑھے اور دوسری نماز کیلئے ازسرنو (دوبارہ سے) تیمم کرے۔ اس کو دارقطنی نے بہت ہی ضعیف سند سے روایت کیا ہے۔
हज़रत इब्न अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा कहते हैं कि सुन्नत यही है कि तयम्मुम करने वाला व्यक्ति तयम्मुम से एक ही नमाज़ पढ़े और दूसरी नमाज़ के लिये दोबारा से तयम्मुम करे । इस को दरक़ुतनी ने बहुत ही ज़ईफ़ सनद से रिवायत किया है ।
تخریج الحدیث: «أخرجه الدارقطني:1 / 185، فيه الحسن بن عمارة وهو متروك.»
Narrated Ibn `Abbas (RAA):
It is from the Sunnah of the Prophet (ﷺ) for the man to pray only one prayer with each Tayammum, and then perform Tayammum for the next prayer. [Reported by Ad-Daraqutni but with a very weak chain of narrators]
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 117
لغوی تشریح: «من السنة» نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت اور طریقہ مراد ہے۔
فوائد و مسائل: ➊ یہ حدیث ضعیف ہے، اس لیے کہ اس کا راوی حسن بن عمارہ ضعیف ہے اور سابقہ حدیث بلوغ المرام [112] جو بزار نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے، اس کے بظاہر خلاف ہے جس سے عیاں ہوتا ہے کہ تیمّم وضو کا قائم مقام ہے، اس لیے تیمّم سے بھی کئی نمازیں ادا ہو سکتی ہیں۔ ➋ اس روایت کے ضعیف ہونے کی وجہ سے فقہائے محدثین اس کے قائل نہیں ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے مٹی کو پانی کا قائم مقام بنایا ہے اور جب وضو حدث لاحق ہونے سے واجب ہوتا ہے تو نیا تیمّم بھی اسی طرح حدث سے واجب ہو گا۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 117