وعن ابي هريرة رضي الله عنه ان رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم قال: «ايما قرية اتيتموها فاقمتم فيها فسهمكم فيها وايما قرية عصت الله ورسوله فإن خمسها لله ورسوله ثم هي لكم» رواه مسلم.وعن أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم قال: «أيما قرية أتيتموها فأقمتم فيها فسهمكم فيها وأيما قرية عصت الله ورسوله فإن خمسها لله ورسوله ثم هي لكم» رواه مسلم.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ” تم جس بستی میں بھی آؤ اور اس میں قیام رکھو تو اس میں تمہارا حصہ ہے اور جو بستی اللہ اور اس کے رسول کی نافرمان ہو تو اس کا خمس اللہ اور اس کے رسول کا ہے پھر وہ بھی تمہیں میں تقسیم ہو گا۔“(مسلم)
हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ! ’’ तुम जिस बस्ती में भी आओ और उस में ठहरो तो उस में तुम्हारा भाग है और जो बस्ती अल्लाह और उस के रसूल की आज्ञा न मानने वाली हो तो उस का पांचवा अल्लाह और उस के रसूल का है फिर वह भी तुम ही में बंट जाए गा।” (मुस्लिम)
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الجهاد والسير، باب حكم الفيء، حديث:1756.»
Abu Hurairah (RAA) narrated that The Messenger of Allah (ﷺ) said:
“Whichever town you take peacefully (they surrendered without, fighting), and stay therein, you have a share in it (in whatever is obtained from it); and whichever town disobeys Allah and His Messenger, a fifth of (its booty) goes to Allah and His Messenger and what remains is yours. Related by Muslim.
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1122
تخریج: «أخرجه مسلم، الجهاد والسير، باب حكم الفيء، حديث:1756.»
تشریح: 1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اموال فے میں سے خمس نہیں نکالا جاتا‘ جو لوگ اس کے قائل ہیں یہ حدیث ان کے نظریے کی تردید کرتی ہے۔ 2.ابن منذر کا قول ہے کہ ہمیں معلوم نہیں کہ امام شافعی رحمہ اللہ سے پہلے کوئی مال فے میں خمس کا قائل ہوا ہو۔ 3. اس حدیث میں پہلے جس بستی کا ذکر ہے اس سے مراد وہ بستی ہے جہاں لڑائی نہ ہوئی ہو۔ اس میں مجاہدین کا حصہ دوسرے عام مسلمانوں کے مساوی ہے۔ اور بعد میں جس بستی کا ذکر ہواہے اس سے مراد وہ بستی ہے جہاں لڑائی ہوئی ہو۔ اس میں پانچواں حصہ نکال کر باقی مجاہدین میں تقسیم کر دیا جائے گا۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1122