Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

بلوغ المرام
كتاب الجهاد
مسائل جہاد
1. (أحاديث في الجهاد)
(جہاد کے متعلق احادیث)
حدیث نمبر: 1122
وعن أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم قال: «‏‏‏‏أيما قرية أتيتموها فأقمتم فيها فسهمكم فيها وأيما قرية عصت الله ورسوله فإن خمسها لله ورسوله ثم هي لكم» ‏‏‏‏ رواه مسلم.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم جس بستی میں بھی آؤ اور اس میں قیام رکھو تو اس میں تمہارا حصہ ہے اور جو بستی اللہ اور اس کے رسول کی نافرمان ہو تو اس کا خمس اللہ اور اس کے رسول کا ہے پھر وہ بھی تمہیں میں تقسیم ہو گا۔ (مسلم)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الجهاد والسير، باب حكم الفيء، حديث:1756.»

حكم دارالسلام: صحيح

بلوغ المرام کی حدیث نمبر 1122 کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1122  
تخریج:
«أخرجه مسلم، الجهاد والسير، باب حكم الفيء، حديث:1756.»
تشریح:
1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اموال فے میں سے خمس نہیں نکالا جاتا‘ جو لوگ اس کے قائل ہیں یہ حدیث ان کے نظریے کی تردید کرتی ہے۔
2.ابن منذر کا قول ہے کہ ہمیں معلوم نہیں کہ امام شافعی رحمہ اللہ سے پہلے کوئی مال فے میں خمس کا قائل ہوا ہو۔
3. اس حدیث میں پہلے جس بستی کا ذکر ہے اس سے مراد وہ بستی ہے جہاں لڑائی نہ ہوئی ہو۔
اس میں مجاہدین کا حصہ دوسرے عام مسلمانوں کے مساوی ہے۔
اور بعد میں جس بستی کا ذکر ہواہے اس سے مراد وہ بستی ہے جہاں لڑائی ہوئی ہو۔
اس میں پانچواں حصہ نکال کر باقی مجاہدین میں تقسیم کر دیا جائے گا۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1122