صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: فتنوں کے بیان میں
The Book of Al-Fitan
26. بَابُ ذِكْرِ الدَّجَّالِ:
26. باب: دجال کا بیان۔
(26) Chapter. Information about Ad-Dajjal.
حدیث نمبر: 7126
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا محمد بن بشر، حدثنا مسعر، حدثنا سعد بن إبراهيم، عن ابيه، عن ابي بكرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" لا يدخل المدينة رعب المسيح لها يومئذ سبعة ابواب على كل باب ملكان"، قال: وقال ابن إسحاق، عن صالح بن إبراهيم،عن ابيه، قال: قدمت البصرة، فقال لي ابو بكرة: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم بهذا.(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا يَدْخُلُ الْمَدِينَةَ رُعْبُ الْمَسِيحِ لَهَا يَوْمَئِذٍ سَبْعَةُ أَبْوَابٍ عَلَى كُلِّ بَابٍ مَلَكَانِ"، قَالَ: وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ صَالِحِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ،عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَدِمْتُ الْبَصْرَةَ، فَقَالَ لِي أَبُو بَكْرَةَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا.
ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے محمد بن بشر نے بیان کیا، کہا ہم سے مسعر نے بیان کیا، ان سے سعد بن ابراہیم نے بیان کیا، ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مدینہ پر مسیح دجال کا رعب نہیں پڑے گا۔ اس وقت اس کے سات دروازے ہوں گے اور ہر دروازے پر پہرہ دار دو فرشتے ہوں گے۔ علی بن عبداللہ نے کہا کہ محمد بن اسحاق نے صالح بن ابراہیم سے روایت کیا، ان سے ان کے والد ابراہیم بن عبدالرحمٰن بن عوف نے بیان کیا کہ میں بصرہ گیا تو مجھ سے ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے یہی حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Bakra: [as above]
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 88, Number 240


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري7125نفيع بن الحارثلا يدخل المدينة رعب المسيح الدجال ولها يومئذ سبعة أبواب على كل باب ملكان
   صحيح البخاري7126نفيع بن الحارثلا يدخل المدينة رعب المسيح لها يومئذ سبعة أبواب على كل باب ملكان
   صحيح البخاري1879نفيع بن الحارثلا يدخل المدينة رعب المسيح الدجال لها يومئذ سبعة أبواب على كل باب ملكان

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 7126 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7126  
حدیث حاشیہ:
اس سند کے لانے سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی غرض یہ ہے کہ ابراہیم بن عبدالرحمن بن عوف کا سماع ابوبکرہ سے ثابت ہو جائے کیوں کہ بعض محدثین نے ابرہیم کی روایت ابوبکرہ سے منکر سمجھی ہے۔
اس لیے کہ ابراہیم مدنی ہیں اور ابوبکرہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانہ سے اپنی وفات تک بصرہ میں رہے۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ پیش گوئی بالکل صحیح ثابت ہوئی۔
ایک روایت میں ہے کہ دجال دور سے آپ کا روضہ مبارک دیکھ کر کہے گا۔
اخاہ محمد کا یہی سفید محل ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7126   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7126  
حدیث حاشیہ:

حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ایک لمبی حدیث میں ہے کہ ایک ویران جزیرے میں سے پاؤں تک زنجیروں میں سخت ترین جکڑے ہوئے انسان نے کہا:
میں مسیح دجال ہوں۔
عنقریب مجھے نکلنے کی اجازت دی جائے گی تو مدینے اور مکے کے علاوہ ہربستی کا چکر لگاؤں گا۔
جن میں ان دونوں میں سے کسی کی طرف جانے کا ارادہ کروں گا۔
تو تلوار سونتے ہوئے ایک فرشتہ میرے سامنے ہو گا۔
جو مجھے ان میں داخل ہونے سے روکے گا۔
نیز ان کے تمام راستوں پر فرشتے ہوں گے جو ان کی حفاظت کریں گے۔
(صحیح مسلم، الفتن، حدیث: 7386(2942)
ایک روایت میں ہے کہ دجال نکلے گا اور اُحد پہاڑپر چڑھ کر مدینہ طیبہ کی طرف دیکھے گا۔
اور اپنے ساتھیوں سے کہے گا۔
کیا تم یہ سفید محل دیکھ رہے ہو؟ یہ احمد (صلی اللہ علیہ وسلم)
کی مسجد ہے پھر وہ مدینے کی طرف آئے گا تو اس کے پر راستے پر تلوار سونتے ہوئے فرشتے کو پائے گا۔
(مسند أحمد: 338/4)
بہر حال حرمین شریفین میں دجال کا داخلہ ممنوع ہو گا۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7126   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1879  
1879. حضرت ابو بکرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: مدینہ طیبہ میں دجال کا رعب وخوف داخل نہیں ہوگا۔ اس وقت مدینہ طیبہ کے سات دروازے ہوں گے۔ ہر دروازے پر دو فرشتے پہرہ دیں گے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1879]
حدیث حاشیہ:
یہ پیشین گوئی حرف بہ حرف صحیح ہوئی کہ زمانہ نبوی میں نہ مدینہ کی فصیل تھی نہ اس میں دروازے۔
اب فصیل بھی بن گئی ہے اور سات دروازے بھی ہیں پیش گوئی کا حصہ آئندہ بھی صحیح ثابت ہوگا حکومت سعودیہ خلدھا اللہ تعالیٰ نے اس پاک شہر کو جو رونق اور ترقی دی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے اللہ پاک اس حکومت کو ہمیشہ قائم رکھے آمین۔
حال ہی میں زیارت مدینہ سے مشرف ہو کر یہ چند حروف لکھ رہا ہوں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1879   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7125  
7125. سیدنا ابو بکرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اہل مدینہ پر دجال کا رعب نہیں پڑے گا۔ اس وقت (مدینہ طیبہ کے) سات دروازے ہوں گے۔ ہر دروازے پر دو فرشتے مقرر ہوں گے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7125]
حدیث حاشیہ:
لفظ دجال دجل سے ہے جس کے معنی جھگڑا فساد برپا کرنے والے، لوگوں کو فریب دھوکہ میں ڈالنے والے کے ہیں۔
بڑا دجال آخر زمانے میں پیدا ہوگا اور چھوٹے چھوٹے دجال بکثرت ہر وقت پیدا ہوتے رہیں گے جو غلط مسائل کے لیے قرآن کو استعمال کرکے لوگوں کو بے دین کریں گے، قبر پرست وغیرہ بناتے رہیں گے۔
اس قسم کے دجال آج کل بھی بہت ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7125   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.