صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: تقدیر کے بیان میں
The Book of Al-Qadar (Divine Preordainment)
8. بَابُ الْمَعْصُومُ مَنْ عَصَمَ اللَّهُ:
8. باب: معصوم وہ ہے جسے اللہ گناہوں سے بچائے رکھے۔
(8) Chapter. Al-Masum (the sinless or the saved or the protected) is the one whom Allah protects.
حدیث نمبر: Q6611
Save to word اعراب English
عاصم مانع قال مجاهد: سدا عن الحق يترددون في الضلالة، دساها اغواها.عَاصِمٌ مَانِعٌ قَالَ مُجَاهِدٌ: سَدًّا عَنِ الْحَقِّ يَتَرَدَّدُونَ فِي الضَّلَالَةِ، دَسَّاهَا أَغْوَاهَا.
‏‏‏‏ اللہ تعالیٰ نے (سورۃ ہود میں) فرمایا «لا عاصم اليوم من امز الله»، «عاصم» کے معنی روکنے والا۔ مجاہد نے کہا یہ جو سورۃ یٰسین میں فرمایا «وجعلنا من بين ايديهم سدا» یعنی ہم نے حق بات کے ماننے سے ان پر آڑ کر دی وہ گمراہی (گڑھا) میں ڈگمگا رہے ہیں۔ سورۃ والشمس میں جو لفظ «دساها‏» ہے اس کا معنی گمراہ کیا۔

حدیث نمبر: 6611
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عبدان، اخبرنا عبد الله، اخبرنا يونس، عن الزهري، قال: حدثني ابو سلمة، عن ابي سعيد الخدري، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" ما استخلف خليفة إلا له بطانتان: بطانة تامره بالخير وتحضه عليه، وبطانة تامره بالشر وتحضه عليه، والمعصوم من عصم الله".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَا اسْتُخْلِفَ خَلِيفَةٌ إِلَّا لَهُ بِطَانَتَانِ: بِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالْخَيْرِ وَتَحُضُّهُ عَلَيْهِ، وَبِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالشَّرِّ وَتَحُضُّهُ عَلَيْهِ، وَالْمَعْصُومُ مَنْ عَصَمَ اللَّهُ".
ہم سے عبدان نے بیان کیا، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، کہا ہم کو یونس نے خبر دی، ان سے زہری نے بیان کیا، کہا مجھ سے ابوسلمہ نے بیان کیا، ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب بھی کوئی شخص حاکم ہوتا ہے تو اس کے صلاح کار اور مشیر دو طرح کے ہوتے ہیں ایک تو وہ جو اسے نیکی اور بھلائی کا حکم دیتے ہیں اور اس پر ابھارتے رہتے ہیں اور دوسرے وہ جو اسے برائی کا حکم دیتے ہیں اور اس پر اسے ابھارتے رہتے ہیں اور معصوم وہ ہے جسے اللہ محفوظ رکھے۔

Narrated Abu Sa`id Al-Khudri: That the Prophet said, "No Caliph is appointed but has two groups of advisors: One group advises him to do good and urges him to adopt it, and the other group advises him to do bad and urges him to adopt it; and the protected is the one whom Allah protects."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 77, Number 608


   صحيح البخاري6611سعد بن مالكما استخلف خليفة إلا له بطانتان بطانة تأمره بالخير وتحضه عليه وبطانة تأمره بالشر وتحضه عليه المعصوم من عصم الله
   سنن النسائى الصغرى4207سعد بن مالكما بعث الله من نبي ولا استخلف من خليفة إلا كانت له بطانتان بطانة تأمره بالخير وبطانة تأمره بالشر وتحضه عليه المعصوم من عصم الله
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6611 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6611  
حدیث حاشیہ:
گناہوں اور آفات سے وہی بچ سکتا ہے جسے اللہ تعالیٰ محفوظ رکھے، حضرت نوح علیہ السلام کے واقعے میں اسی حقیقت کو بیان کیا گیا ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6611   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4207  
´امام اور حاکم کے راز دار اور مشیر کا بیان۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے کوئی نبی ایسا نہیں بھیجا اور نہ کوئی خلیفہ ایسا بنایا جس کے دو مشیر (قریبی راز دار) نہ ہوں۔ ایک مشیر اسے خیر و بھلائی کا حکم دیتا ہے اور دوسرا اسے شر اور برے کام کا حکم دیتا اور اس پر ابھارتا ہے، اور برائیوں سے معصوم محفوظ تو وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ معصوم محفوظ رکھے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب البيعة/حدیث: 4207]
اردو حاشہ:
یہ بات صرف نبی و خلیفہ ہی سے خاص نہیں، ہر شخص کو اسی صورت حال سے واسطہ پڑتا ہے۔ اس کو اچھے ساتھی بھی ملتے ہیں اور برے بھی۔ خوش قسمت ہے وہ شخص جس پر غلبہ اچھے ساتھیوں او مشیروں کا ہوتا ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کی رحمت کے بغیر ممکن نہیں۔ اور بدنصیب ہے وہ شخص جو برے ساتھیوں اور مشیروں کے زیر اثر رہا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4207   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.