صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: دعاؤں کے بیان میں
The Book of Invocations
58. بَابُ الدُّعَاءِ عَلَى الْمُشْرِكِينَ:
58. باب: مشرکین کے لیے بددعا کرنا۔
(58) Chapter. To invoke Allah against Al-Mushrikun.
حدیث نمبر: Q6392
Save to word اعراب English
وقال ابن مسعود: قال النبي صلى الله عليه وسلم: اللهم اعني عليهم بسبع كسبع يوسف، وقال: اللهم عليك بابي جهل، وقال ابن عمر: دعا النبي صلى الله عليه وسلم في الصلاة: اللهم العن فلانا وفلانا، حتى انزل الله عز وجل ليس لك من الامر شيء سورة آل عمران آية 128.وَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: اللَّهُمَّ أَعِنِّي عَلَيْهِمْ بِسَبْعٍ كَسَبْعِ يُوسُفَ، وَقَالَ: اللَّهُمَّ عَلَيْكَ بِأَبِي جَهْلٍ، وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ: اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلَانًا وَفُلَانًا، حَتَّى أَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَيْسَ لَكَ مِنَ الأَمْرِ شَيْءٌ سورة آل عمران آية 128.
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ! میری مدد کر ایسے قحط کے ذریعہ جیسا یوسف علیہ السلام کے زمانہ میں پڑا تھا اور آپ نے بددعا کی اے اللہ! ابوجہل کو پکڑ لے اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں یہ دعا کی کہ اے للہ! فلاں، فلاں کو اپنی رحمت سے دور کر دے یہاں تک کہ قرآن کی آیت «ليس لك من الأمر شىء‏» نازل ہوئی۔

حدیث نمبر: 6392
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابن سلام، اخبرنا وكيع، عن ابن ابي خالد، قال: سمعت ابن ابي اوفى رضي الله عنهما، قال: دعا رسول الله صلى الله عليه وسلم على الاحزاب، فقال:" اللهم منزل الكتاب سريع الحساب اهزم الاحزاب، اهزمهم وزلزلهم".(مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ سَلَامٍ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، عَنِ ابْنِ أَبِي خَالِدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي أَوْفَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْأَحْزَابِ، فَقَالَ:" اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ سَرِيعَ الْحِسَابِ اهْزِمْ الْأَحْزَابَ، اهْزِمْهُمْ وَزَلْزِلْهُمْ".
ہم سے ابن سلام نے بیان کیا، کہا ہم کو وکیع نے خبر دی، انہیں ابن ابی خالد نے، کہا میں نے ابن ابی اوفی رضی اللہ عنہما سے سنا، کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احزاب کے لیے بددعا کی «اللهم منزل الكتاب،‏‏‏‏ سريع الحساب،‏‏‏‏ اهزم الأحزاب،‏‏‏‏ اهزمهم وزلزلهم» اے اللہ! کتاب کے نازل کرنے والے! حساب جلدی لینے والے! احزاب کو (مشرکین کی جماعتوں کو، غزوہ احزاب میں) شکست دے، انہیں شکست دیدے اور انہیں جھنجوڑ دے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Ibn Abi `Aufa: Allah's Apostle asked for Allah's wrath upon the Ahzab (confederates), saying, "O Allah, the Revealer of the Holy Book, and the One swift at reckoning! Defeat the confederates; Defeat them and shake them."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 75, Number 401


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري4115عبد الله بن علقمةاللهم منزل الكتاب سريع الحساب اهزم الأحزاب اللهم اهزمهم وزلزلهم
   صحيح البخاري6392عبد الله بن علقمةاللهم منزل الكتاب سريع الحساب اهزم الأحزاب اهزمهم وزلزلهم
   صحيح البخاري7489عبد الله بن علقمةاللهم منزل الكتاب سريع الحساب اهزم الأحزاب وزلزل بهم
   صحيح البخاري2933عبد الله بن علقمةاللهم منزل الكتاب سريع الحساب اللهم اهزم الأحزاب اللهم اهزمهم وزلزلهم
   صحيح مسلم4543عبد الله بن علقمةاللهم منزل الكتاب سريع الحساب اهزم الأحزاب اللهم اهزمهم وزلزلهم
   جامع الترمذي1678عبد الله بن علقمةاللهم منزل الكتاب سريع الحساب اهزم الأحزاب اللهم اهزمهم وزلزلهم
   سنن ابن ماجه2796عبد الله بن علقمةاللهم منزل الكتاب سريع الحساب اهزم الأحزاب اللهم اهزمهم وزلزلهم
   المعجم الصغير للطبراني938عبد الله بن علقمةاللهم منزل الكتاب مجري السحاب سريع الحساب هازم الأحزاب اهزمهم وزلزلهم

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6392 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6392  
حدیث حاشیہ:
کفار عرب نے متحدہ محاذ لے کر اسلام کے خلاف زبردست یلغار کی تھی۔
اس کو جنگ احزاب یا جنگ خندق کہا گیا ہے۔
اللہ نے ان کی ایسی کمر توڑی کہ بعد میں جنگ کا یہ سلسلہ ہی ختم ہو گیا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6392   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2796  
´اللہ کی راہ میں لڑنے کا ثواب۔`
عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (کفار کے) گروہوں پر بد دعا کی، اور یوں فرمایا: اے اللہ! کتاب کے نازل فرمانے والے، جلد حساب لینے والے، گروہوں کو شکست دے، اے اللہ! انہیں شکست دے، اور جھنجوڑ کر رکھ دے (کہ وہ پریشان و بے قرار ہو کر بھاگ کھڑے ہوں) ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الجهاد/حدیث: 2796]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جماعتوں سے مراد مختلف قبائل کے وہ جنگجو دستے ہیں جو غزوہ احزاب کے موقع پر متحد ہوکر مدینے میں حملہ آور ہوئے تھے لیکن خندق کی وجہ سے شہر میں داخل نہیں ہو سکے تھے۔

(2)
ہر مشکل کے موقع پر اللہ ہی سے دعا کرنا نبیﷺ کا طریقہ اور توحید کا تقاضہ ہے۔

(3)
دعا میں موقع محل کی مناسبت سے اللہ تعالی کی صفات کا ذکر کرنا مسنون ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2796   

  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1678  
´لڑائی کے وقت دعا کرنے کا بیان۔`
ابن ابی اوفی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو (غزوہ احزاب میں) کفار کے لشکروں پر بد دعا کرتے ہوئے سنا، آپ نے ان الفاظ میں بد دعا کی «اللهم منزل الكتاب سريع الحساب اهزم الأحزاب اللهم اهزمهم وزلزلهم» کتاب نازل کرنے اور جلد حساب کرنے والے اللہ! کفار کے لشکروں کو شکست سے دوچار کر، ان کو شکست دے اور ان کے قدم اکھاڑ دے۔‏‏‏‏ ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الجهاد/حدیث: 1678]
اردو حاشہ:
وضاحت: 1؎:
کتاب نازل کرنے اور جلد حساب کرنے والے اللہ! کفار کے لشکروں کو شکست سے دوچار کر،
ان کو شکست دے اور ان کے قدم اکھاڑدے۔
اس ضمن میں اور بھی بہت ساری دعائیں احادیث کی کتب میں موجودہیں،
بعض دعائیں امام نووی نے اپنی کتاب الأذکار میں جمع کردی ہیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1678   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7489  
7489. سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا:رسول اللہﷺ نے غزوہ خندق کے دن ان الفاظ میں دعا کی: اے اللہ! کتاب (قرآن مجید) نازل کرنے والے! جلدی حساب لینے والے! دشمن کے گروہ کو شکست سے دو چار کر اور ان کے پاؤں اکھاڑ دے۔ امام حمیدی نے یہ روایت ان الفاظ میں بیان کی: ہم سے سفیان بن عیینہ نے بواسطہ ابن ابو خالد بیان کیا ہے، انہوں نے عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے سنا، انہوں نے نبی ﷺ سےسنا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7489]
حدیث حاشیہ:
مضمون باب لفظ منزل الکتاب سےنکلا۔
سند مذکورہ میں سفیان کے سماع کی ابن ابی خالد سے اور ابن ابی خالد کے سماع کی عبداللہ بن ابی وافیٰ سے صراحت ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7489   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2933  
2933. حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ ؓسےروایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جنگ احزاب کے دن مشرکین کے خلاف یہ بد دعا کی تھی: اے اللہ!کتاب کو نازل کرنے والے، جلد حساب لینے والے، اے اللہ!ان(کافروں کے) لشکروں کو شکست دے۔ انھیں ہزیمت سے دو چار کردے۔ اور ان کے پاؤں(میدان سے) اکھاڑ دے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2933]
حدیث حاشیہ:

اس روایت میں کفار کے لیے شکست اور ان کے میدان سے بھاگنے کی بددعا کا ذکر ہے۔

رسول اللہ ﷺنے ان کی ہلاکت کی بددعا کرنے کے بجائے انھیں شکست اور زلزلے سے دوچار ہونے کی بددعا دی کیونکہ شکست کے بعد وہ بالکل ختم نہیں ہوں گے پھر عین ممکن ہے کہ یہ خود یا ان کی اولاد کی اولاد میں سے کوئی مسلمان ہو جائے اور دین اسلام کی ترویج و اشاعت کر کے اخروی نجات کا حق دار بن جائے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2933   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4115  
4115. حضرت عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے افواج کفار پر بایں الفاظ بددعا فرمائی: اے اللہ! کتاب کے نازل کرنے والے، جلدی حساب لینے والے، لشکر کفار کو شکست دے۔ اے اللہ! انہیں شکست دے اور ان کی طاقت کو متزلزل کر دے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4115]
حدیث حاشیہ:

کفار عرب نے متحدہ محاذ بنا کر مدینہ طیبہ پرحملہ کیا تھا مگررسول اللہ ﷺ کی دعاؤں کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ نے ان کفار کے ناپاک عزائم کوخاک میں ملادیا اور مسلمانوں کی حفاظت فرمائی۔

اس دعا:
(اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ، سَرِيعَ الْحِسَابِ اهْزِمِ الأَحْزَابَ، اللَّهُمَّ اهْزِمْهُمْ وَزَلْزِلْهُمْ)
کا مصیبت وپریشانی کے وقت پڑھنا بصد خیروبرکت ہے، اس کی تشریح حدیث: 2933 کے تحت گزرچکی ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4115   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7489  
7489. سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا:رسول اللہﷺ نے غزوہ خندق کے دن ان الفاظ میں دعا کی: اے اللہ! کتاب (قرآن مجید) نازل کرنے والے! جلدی حساب لینے والے! دشمن کے گروہ کو شکست سے دو چار کر اور ان کے پاؤں اکھاڑ دے۔ امام حمیدی نے یہ روایت ان الفاظ میں بیان کی: ہم سے سفیان بن عیینہ نے بواسطہ ابن ابو خالد بیان کیا ہے، انہوں نے عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے سنا، انہوں نے نبی ﷺ سےسنا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7489]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مندرجہ ذیل صفت کا حوالہ دے کر اللہ تعالیٰ سے دعا کی:
قرآن مجید کو نازل کرنے والے۔
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ان الفاظ سے ثابت کیا ہے کہ قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی مخلوق نہیں بلکہ اس کی نازل کی ہوئی کتاب ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس صفت الٰہی کے حوالے سے دعا کی ہے۔
اللہ تعالیٰ کی یہ صفت مبنی برحقیقت ہے۔
چونکہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کو فتنہ خلق قرآن سے پالا پڑا تھا، اس لیے متعدد دلائل سے ثابت کیا ہے کہ قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی مخلوق نہیں بلکہ اس کی نازل کی ہوئی کتاب ہے۔
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی پیش کردہ حدیث میں عنعنہ تھا، اس لیے انھوں نے امام حمیدی سے نقل کیا کہ حدیث کی سند سماع پر مبنی ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7489   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.