صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: اجازت لینے کے بیان میں
The Book of Asking Permission
27. بَابُ الْمُصَافَحَةِ:
27. باب: مصافحہ کا بیان۔
(27) Chapter. Shaking hands.
حدیث نمبر: Q6263
Save to word اعراب English
وقال ابن مسعود: علمني النبي صلى الله عليه وسلم التشهد وكفي بين كفيه، وقال كعب بن مالك: دخلت المسجد، فإذا برسول الله صلى الله عليه وسلم، فقام إلي طلحة بن عبيد الله يهرول حتى صافحني وهناني.وَقَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ: عَلَّمَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ التَّشَهُّدَ وَكَفِّي بَيْنَ كَفَّيْهِ، وَقَالَ كَعْبُ بْنُ مَالِكٍ: دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ، فَإِذَا بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَامَ إِلَيَّ طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ يُهَرْوِلُ حَتَّى صَافَحَنِي وَهَنَّأَنِي.
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تشہد سکھلایا تو میری دونوں ہتھیلیاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہتھیلیوں کے درمیان تھیں اور کعب بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں مسجد میں داخل ہوا تو وہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف رکھتے تھے طلحہ بن عبیداللہ اٹھ کر بڑی تیزی سے میری طرف بڑھے اور مجھ سے مصافحہ کیا اور (توبہ قبول ہونے پر) مجھے مبارک باد دی۔

حدیث نمبر: 6263
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عمرو بن عاصم، حدثنا همام، عن قتادة، قال: قلت لانس:" اكانت المصافحة في اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، قال: نعم".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: قُلْتُ لِأَنَسٍ:" أَكَانَتِ الْمُصَافَحَةُ فِي أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: نَعَمْ".
ہم سے عمرو بن عاصم نے بیان کیا، کہا ہم سے ہمام نے بیان کیا ان سے قتادہ نے کہ میں نے انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا، کیا مصافحہ کا دستور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں تھا؟ انہوں نے کہا کہ جی ہاں ضرور تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Qatada: I asked Anas, "Was it a custom of the companions of the Prophet to shake hands with one another?" He said, "Yes."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 74, Number 279


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري6263أنس بن مالكأكانت المصافحة في أصحاب النبي قال نعم

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6263 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6263  
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث سے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا ملاقات کے وقت مصافحہ کرنے کا عمل ثابت ہوتا ہے کہ جب وہ آپس میں ملتے تھے تو مصافحہ کرتے تھے۔
حدیث میں اس کی بہت فضیلت بیان ہوئی ہے، چنانچہ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جب کوئی دومسلمان ملاقات کرتے اور پھر مصافحہ کرتے ہیں تو جدا ہونے سے پہلے ہی ان دونوں کی مغفرت کر دی جاتی ہے۔
(سنن أبي داود، الأدب، حدیث: 5212) (2)
بہرحال مسلمانوں کا ایک دوسرے کے ساتھ خوشی سے ملنا اور مصافحہ کرنا آپس میں محبت کے اضافے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے گناہوں کی مغفرت کا ذریعہ ہے۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ مصافحے کے اس عمومی عمل سے اجنبی عورت اور خوبصورت بے ریش لڑکا مستثنیٰ ہے۔
اس سے مصافحہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس سے بے شمار فتنے جنم لیتے ہیں۔
(فتح الباري: 66/11)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6263   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.