صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: اخلاق کے بیان میں
The Book of Al-Adab (Good Manners)
108. بَابُ تَحْوِيلِ الاِسْمِ إِلَى اسْمٍ أَحْسَنَ مِنْهُ:
108. باب: کسی برے نام کو بدل کر اچھا نام رکھنا۔
(108) Chapter. To change a name for another name which is better than the first.
حدیث نمبر: 6192
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا صدقة بن الفضل، اخبرنا محمد بن جعفر، عن شعبة، عن عطاء بن ابي ميمونة، عن ابي رافع، عن ابي هريرة،" ان زينب كان اسمها برة، فقيل: تزكي نفسها، فسماها رسول الله صلى الله عليه وسلم زينب".(مرفوع) حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،" أَنَّ زَيْنَبَ كَانَ اسْمُهَا بَرَّةَ، فَقِيلَ: تُزَكِّي نَفْسَهَا، فَسَمَّاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبَ".
ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو محمد بن جعفر نے خبر دی، انہیں شعبہ نے، انہیں عطاء بن ابی میمونہ نے، انہیں ابورافع نے اور انہیں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا کا نام برہ تھا، کہا جانے لگا کہ وہ اپنی پاکی ظاہر کرتی ہیں۔ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام زینب رکھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Huraira: Zainab's original name was "Barrah," but it was said' "By that she is giving herself the prestige of piety." So the Prophet changed her name to Zainab.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 212


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري6192عبد الرحمن بن صخرزينب كان اسمها برة فقيل تزكي نفسها فسماها رسول الله زينب
   صحيح مسلم5607عبد الرحمن بن صخرسماها رسول الله زينب
   سنن ابن ماجه3732عبد الرحمن بن صخرسماها رسول الله زينب

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6192 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6192  
حدیث حاشیہ:
بعض لوگوں نے کہا کہ یہ زینب بنت جحش ام المؤمنین کا نام رکھا گیا تھا۔
حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے ادب المفرد میں نکالا کہ جویریہ کا بھی پہلے نام برہ رکھا گیا تھا تب آپ نے بدل کر جویریہ رکھ دیا۔
لفظ برہ بہت نیکو کار کے معنی میں ہے۔
یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پسند نہیں آیا کیونکہ اس میں خود پسندی کی جھلک آتی تھی۔
لفظ زینب کے معنی موٹے جسم والی عورت۔
حضرت زینب اسم با مسمیٰ تھیں رضی اللہ عنہا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6192   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6192  
حدیث حاشیہ:
ممکن ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زینب بنت حجش رضی اللہ عنہا کا نام تبدیل کیا ہو اور یہ بھی ممکن ہے کہ یہ زینب بنت حجش رضی اللہ عنہا کا نام تبدیل کیا ہو اور یہ بھی ممکن ہے کہ یہ زینب بنت ابی سلمہ رضی اللہ عنہا ہوں جیسا کہ بعض روایات میں اس کی صراحت ہے۔
(صحیح مسلم، الأدب،حدیث: 5609(2142)
حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا کا نام بھی برہ تھا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام بدل کر جویریہ رکھا اور آپ یہ ناپسند کرتے تھے کہ یوں کہا جائے:
وہ برہ کے پاس چلے گئے۔
(صحیح مسلم، الأدب، حدیث: 5606(2140)
حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کا نام بھی برہ تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام میمونہ رکھا۔
(الأدب المفرد، حدیث: 832)
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی ایک بیٹی کا نام عاصیہ تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام جمیلہ رکھا۔
(صحیح مسلم، الأدب، حدیث: 5605(2139)
بہرحال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی صحابہ اور صحابیات کے نام تبدیل کیے جن کی فہرست کتب حدیث میں دیکھی جا سکتی ہے۔
(سنن أبي داود، الأدب، حدیث: 4956)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6192   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3732  
´نا مناسب ناموں کی تبدیلی کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں زینب کا نام بّرہ تھا (یعنی نیک بخت اور صالحہ) لوگوں نے اعتراض کیا کہ یہ اپنی تعریف آپ کرتی ہیں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام بدل کر زینب رکھ دیا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأدب/حدیث: 3732]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اچھے نام میں تعریف کا پہلو تو ہوتا ہی ہے لیکن بعض ناموں میں یہ زیادہ واضح ہوتا ہے۔
ایسے ناموں سے اجتناب بہتر ہے۔

(2)
زینب ایک قسم کی خوشبودار نباتات کا نام ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3732   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.