الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4933
حدیث حاشیہ:
1۔
آیت کریمہ میں جمالات کو دوطرح سے پڑھا گیا ہے:
ایک جیم کے کسرہ (زیر)
کے ساتھ جو جَمَلُ کی جمع ہے۔
اس کے معنی ہیں:
اونٹ۔
اس صورت میں آیت کریمہ کے معنی یہ ہوں گے کہ جب بڑی بڑی چنگاریاں اٹھ کر پھیلیں گی اور چاروں طرف اڑنے لگیں گی تو یوں محسوس ہوگا گویا زرد اورسیاہ رنگ کے اونٹ اچھل کود کر رہے ہیں۔
2۔
اسے جیم کے ضمہ (پیش)
کے ساتھ بھی پڑھا گیا ہے۔
اس صورت میں معنی ہوں گے:
بڑی بڑی رسیاں جن سے کشتیوں کو باندھا جاتا ہے، وہ بڑی بڑی چنگاریاں جب پھٹیں گی تو فضا میں یوں محسوس ہوگا، جیسا کہ زرد رنگ کی لمبی لمبی رسیاں اڑ رہی ہیں۔
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اسی معنی کو ترجیح دی ہے کیونکہ آپ نے اس کے علاوہ دوسرے معنی کی طرف التفات ہی نہیں کیا۔
واللہ اعلم۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4933