صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
11. بَابُ قَوْلِهِ: {عَسَى أَنْ يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَحْمُودًا} :
11. باب: آیت کی تفسیر ”قریب ہے کہ آپ کا پروردگار آپ کو مقام محمود میں اٹھائے گا“۔
(11) Chapter. The Statement of Allah: “It may be that your Lord will raise you to Maqam Mahmud (a station of praise and glory, i.e., the honour of intercession on the Day of Resurrection).” (V.17:79)
حدیث نمبر: 4719
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا علي بن عياش، حدثنا شعيب بن ابي حمزة، عن محمد بن المنكدر، عن جابر بن عبد الله رضي الله عنهما، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" من قال حين يسمع النداء اللهم رب هذه الدعوة التامة، والصلاة القائمة، آت محمدا الوسيلة والفضيلة، وابعثه مقاما محمودا الذي وعدته، حلت له شفاعتي يوم القيامة". رواه حمزة بن عبد الله، عن ابيه، عن النبي صلى الله عليه وسلم.(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ قَالَ حِينَ يَسْمَعُ النِّدَاءَ اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ، وَالصَّلَاةِ الْقَائِمَةِ، آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ، وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا الَّذِي وَعَدْتَهُ، حَلَّتْ لَهُ شَفَاعَتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ". رَوَاهُ حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ہم سے علی بن عیاش نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شعیب بن ابی حمزہ نے بیان کیا، ان سے محمد بن منکدر نے بیان کیا اور ان سے جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے اذان سن کر یہ دعا پڑھی «اللهم رب هذه الدعوة التامة والصلاة القائمة،‏‏‏‏ آت محمدا الوسيلة والفضيلة،‏‏‏‏ وابعثه مقاما محمودا الذي وعدته،‏‏‏‏ حلت له شفاعتي يوم القيامة‏"‏‏.‏» اے اللہ! اس کامل پکار کے رب اور کھڑی ہونے والی نماز کے رب! محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو قرب اور فضیلت عطا فرما اور انہیں مقام محمود پر کھڑا کیجؤ۔ جس کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے۔ تو اس کے لیے قیامت کے دن میری شفاعت ضروری ہو گی۔ اس حدیث کو حمزہ بن عبداللہ نے بھی اپنے والد (عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما) سے روایت کیا ہے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Jabir bin `Abdullah: Allah's Messenger said, "Whoever, after listening to the Adhan (for the prayer) says, 'O Allah, the Lord of this complete call and of this prayer, which is going to be established! Give Muhammad Al-Wasila and Al-Fadila and raise him to Al-Maqam-al-Mahmud which You have promised him,' will be granted my intercession for him on the Day of Resurrection."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 243


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري4719اللهم رب هذه الدعوة التامة والصلاة القائمة آت محمدا الوسيلة والفضيلة وابعثه مقاما محمودا الذي وعدته حلت له شفاعتي يوم القيامة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4719 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4719  
حدیث حاشیہ:
اس کو اسماعیلی نے وصل کیا ہے۔
ایک روایت میں یوں ہے کہ مقام محمود سے یہ مراد ہے کہ اللہ تعالیٰ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے پاس عرش پر بٹھائے گا۔
ایسی حدیثوں سے جہمیوں کی جان نکلتی ہے اور اہلحدیث کی روح تازہ ہوتی ہے۔
(وحیدی)
مقام محمود سے شفاعت کا منصب اور مقام بھی مراد لیا گیا ہے اور فردوس بریں میں آپ کا وہ محل بھی مراد ہے جو سب سے اعلیٰ وارفع خاص طور پر آپ کے لئے تیار کیا گیا ہے۔
الغرض مقام محمود ایک جامع لفظ ہے۔
عالم ظاہر و باطن میں اللہ نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت سے درجات عالیہ عطا فرمائے ہیں۔
آنچہ خوباں ہمہ دارند تو تنہا داری۔
یا اللہ! موت کے بعد اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات نصیب فرما ئیو اور قیامت کے دن آپ کی شفاعت سے نہ صرف مجھ کو بلکہ بخاری شریف پڑھنے والے سب مسلمان مردوں عورتوں کو سرفراز فرمائیو (آمین)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4719   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4719  
حدیث حاشیہ:

پہلی حدیث مختصر طور پر بیان ہوئی ہے۔
تفصیل یہ ہے کہ لوگ پہلے حضرت آدم علیہ السلام کے پاس جائیں گے۔
ان کے بعد پھر باری باری دیگر انبیاء علیہ السلام سے سفارش کی التجا کریں گے مگر ہر نبی اپنی کوئی نہ کوئی تقصیر یاد کر کے معذرت کر دے گا۔
بالآخر سب لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوں گے تو آپ لوگوں کی التجا کے پیش نظر اللہ تعالیٰ کے حضور ان کی سفارش کریں گے۔
مقام شفاعت ہی کو مقام محمود کہا گیا ہے جیسا کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضاحت فرمائی ہے، چنانچہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ کسی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مقام محمود کے متعلق سوال کیا تو آپ نے فرمایا:
اس سے مراد مقام شفاعت ہے۔
(جامع الترمذي، تفسیر القرآن، حدیث: 3137)

اس وقت سب لوگوں کی زبان پر آپ کی حمد و ستائش جاری ہوجائے گی، جیساکہ ایک حدیث میں اس کی صراحت ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کے درمیان فیصلہ کرنے کی اللہ تعالیٰ سے سفارش کریں گے۔
آپ چلیں گے اورجنت کے دروازے کا حلقہ پکڑ لیں گے۔
اس وقت اللہ تعالیٰ آپ کو مقام محمود پر فائز کرے گا۔
اہل محشر سب کےسب آپ کی تعریف کرنے لگیں گے۔
(صحیح البخاري، الزکاة، حدیث: 1475)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4719   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.