صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
5. بَابُ قَوْلِهِ: {أُولَئِكَ الَّذِينَ هَدَى اللَّهُ فَبِهُدَاهُمُ اقْتَدِهْ} :
5. باب: آیت کی تفسیر ”یہی وہ لوگ ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے ہدایت کی تھی، سو آپ بھی ان کی ہدایت کی پیروی کریں“۔
(5) Chapter. The Statement of Allah: “They are those whom Allah had guided. So, follow their guidance...” (V.6:90)
حدیث نمبر: 4632
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني إبراهيم بن موسى، اخبرنا هشام، ان ابن جريج اخبرهم، قال: اخبرني سليمان الاحول، ان مجاهدا اخبره، انه سال ابن عباس: افي ص سجدة؟ فقال: نعم، ثم تلا ووهبنا له إسحاق ويعقوب إلى قوله فبهداهم اقتده سورة الانعام آية 84 - 90، ثم قال: هو منهم، زاد يزيد بن هارون، ومحمد بن عبيد، وسهل بن يوسف، عن العوام، عن مجاهد، قلت لابن عباس: فقال نبيكم صلى الله عليه وسلم:" ممن امر ان يقتدي بهم".(مرفوع) حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الْأَحْوَلُ، أَنَّ مُجَاهِدًا أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَأَلَ ابْنَ عَبَّاسٍ: أَفِي ص سَجْدَةٌ؟ فَقَالَ: نَعَمْ، ثُمَّ تَلَا وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ إِلَى قَوْلِهِ فَبِهُدَاهُمُ اقْتَدِهْ سورة الأنعام آية 84 - 90، ثُمَّ قَالَ: هُوَ مِنْهُمْ، زَادَ يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، وَسَهْلُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ الْعَوَّامِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ: فَقَالَ نَبِيُّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مِمَّنْ أُمِرَ أَنْ يَقْتَدِيَ بِهِمْ".
مجھ سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا، کہا ہم کو ہشام بن یوسف نے خبر دی، انہیں ابن جریج نے خبر دی، کہا کہ مجھے سلیمان احول نے خبر دی، انہیں مجاہد نے خبر دی کہ انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا کیا سورۃ ص میں سجدہ ہے؟ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بتلایا، ہاں۔ پھر آپ نے آیت «ووهبنا‏» سے ( «فبهداهم اقتده‏») تک پڑھی اور کہا کہ داؤد علیہ السلام بھی ان انبیاء میں شامل ہیں (جن کا ذکر آیت میں ہوا ہے)۔ یزید بن ہارون، محمد بن عبید اور سہل بن یوسف نے عوام بن حوشب سے، ان سے مجاہد نے بیان کیا کہ میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا، تو انہوں نے کہا تمہارے نبی بھی ان میں سے ہیں جنہیں اگلے انبیاء کی اقتداء کا حکم دیا گیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Mujahid: That he asked Ibn `Abbas, "Is there a prostration Surat-al-Sa`d?" (38.24) Ibn `Abbas said, "Yes," and then recited: "We gave...So follow their guidance." (6.85,90) Then he said, "He (David ) is one them (i.e. those prophets)." Mujahid narrated: I asked Ibn `Abbas (regarding the above Verse). He said, "Your Prophet (Muhammad) was one of those who were ordered to follow them."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 156


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري3421عبد الله بن عباسممن أمر أن يقتدي بهم
   صحيح البخاري4632عبد الله بن عباسممن أمر أن يقتدي بهم

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4632 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4632  
حدیث حاشیہ:

ایک روایت میں صراحت ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ نے پڑھا ﴿وَمِنْ ذُرِّيَّتِهِ دَاوُدَ وَسُلَيْمَانَ﴾ "اس کی اولاد میں سے داود اور سلیمان ؑ تھے۔
" حضرت داؤد ؑ ان لوگوں میں سے ہیں جن کی اقتدا کا رسول اللہ ﷺ کو حکم دیا گیا ہے تو حضرت داود ؑ نے سجدہ کیا تھا ان کی اقتدا میں حضرت محمد رسول اللہ ﷺ نے بھی سجدہ کیا ہے۔
(صحیح البخاري، التفسیر، حدیث: 4807)

وہ مقام حسب ذیل ہے جس میں حضرت داؤد ؑ کے سجدہ کرنے کا ذکر ہے۔
"اور حضرت داؤد ؑ سمجھ گئے کہ ہم نے انھیں آزمایا ہے پھر تو اپنے رب سے استغفار کرنے لگے اور عاجزی کرتے ہوئے (سجدے میں)
گر پڑے اور اللہ کے حضور رجوع کیا۔
" (ص: 38۔
24)

اس کی مزید وضاحت ہم حدیث 4807 میں کریں گے۔
باذن اللہ تعالیٰ۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4632   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3421  
3421. حضرت ابن عباس ؓسے روایت ہے کہ ان سے حضرت مجاہد ؓ نے پوچھا: کیا ہم سورہ ص میں سجدہ تلاوت کریں؟ تو انھوں نے ﴿وَمِن ذُرِّيَّتِهِ دَاوُودَ وَسُلَيْمَانَ﴾ سے لے کر ﴿فَبِهُدَاهُمُ اقْتَدِهْ﴾ تک آیات تلاوت کیں۔ حضرت ابن عباس ؓ نے پھر فرمایا: تمہارے نبی کریم ﷺ ان لوگوں میں سے ہیں جنھیں پہلے انبیاء ؑ کی پیروی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3421]
حدیث حاشیہ:
حضرت امام بخاری نےاس حدیث کوکتاب التفسیر میں بھی نکالا ہے۔
اس میں یہ ہےکہ آپ نےسورۂ ص میں سجدہ کیا۔
ہمارے رسول کریم ﷺ کوجو اگلے رسولوں کی اقتداء کرنے کاحکم ہوا، اس کامطلب یہ ہے کہ عقائد و اصول سب پیغمبروں کے ایک ہیں گو فروعات میں کسی قدر اختلاف ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3421   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3421  
3421. حضرت ابن عباس ؓسے روایت ہے کہ ان سے حضرت مجاہد ؓ نے پوچھا: کیا ہم سورہ ص میں سجدہ تلاوت کریں؟ تو انھوں نے ﴿وَمِن ذُرِّيَّتِهِ دَاوُودَ وَسُلَيْمَانَ﴾ سے لے کر ﴿فَبِهُدَاهُمُ اقْتَدِهْ﴾ تک آیات تلاوت کیں۔ حضرت ابن عباس ؓ نے پھر فرمایا: تمہارے نبی کریم ﷺ ان لوگوں میں سے ہیں جنھیں پہلے انبیاء ؑ کی پیروی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3421]
حدیث حاشیہ:

ایک روایت میں ہے کہ حضرت داؤد ؑ نے اس وقت سجدہ کیا تھا تو رسول اللہ ﷺ نے اس سورت میں سجدہ کیا ہے۔
(صحیح البخاري، التفسیر، حدیث: 4807)
ایک روایت میں ہے کہ حضرت ابن عباس ؓنے خود اس سورت میں سجدہ کیا تھا۔
(صحیح البخاري، التفسیر، حدیث: 4806)
یعنی رسول اللہ ﷺنے حضرت داؤد ؑ کی موافقت کے لیے سجدہ کیا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے حضرت داؤد ؑ کی توبہ قبول کی تو انھوں نےشکرانے کے طور پر سجدہ کیا اور ہم بھی شکر کے طور پر سجدہ کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ رسولوں کی اقتدا کرنے کامطلب یہ ہے کہ عقائد و اصول میں تمام انبیائے کرام ؑ برابرہیں، البتہ فروعات میں قدرے اختلاف ہے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3421   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.