(مرفوع) اخبرنا احمد بن ابي بكر , حدثنا مغيرة بن عبد الرحمن، عن عبد الله بن سعيد، عن نافع، عن عبد الله بن عمر رضي الله عنهما، قال: امر رسول الله صلى الله عليه وسلم في غزوة مؤتة زيد بن حارثة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن قتل زيد فجعفر، وإن قتل جعفر فعبد الله بن رواحة"، قال عبد الله: كنت فيهم في تلك الغزوة، فالتمسنا جعفر بن ابي طالب فوجدناه في القتلى، ووجدنا ما في جسده بضعا وتسعين من طعنة ورمية.(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ , حَدَّثَنَا مُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: أَمَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ مُؤْتَةَ زَيْدَ بْنَ حَارِثَةَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنْ قُتِلَ زَيْدٌ فَجَعْفَرٌ، وَإِنْ قُتِلَ جَعْفَرٌ فَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَوَاحَةَ"، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: كُنْتُ فِيهِمْ فِي تِلْكَ الْغَزْوَةِ، فَالْتَمَسْنَا جَعْفَرَ بْنَ أَبِي طَالِبٍ فَوَجَدْنَاهُ فِي الْقَتْلَى، وَوَجَدْنَا مَا فِي جَسَدِهِ بِضْعًا وَتِسْعِينَ مِنْ طَعْنَةٍ وَرَمْيَةٍ.
ہمیں احمد بن ابی بکر نے خبر دی ‘ انہوں نے کہا ہم سے مغیرہ بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا ‘ ان سے عبداللہ نے بیان کیا ‘ ان سے نافع نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ موتہ کے لشکر کا امیر زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کو بنایا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرما دیا تھا کہ اگر زید شہید ہو جائیں تو جعفر امیر ہوں اور اگر جعفر بھی شہید ہو جائیں تو عبداللہ بن رواحہ امیر ہوں۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ اس غزوہ میں ‘ میں بھی شریک تھا۔ بعد میں جب ہم نے جعفر رضی اللہ عنہ کو تلاش کیا تو ان کی لاش ہمیں شہداء میں ملی اور ان کے جسم پر کچھ اوپر نوے زخم نیزوں اور تیروں کے تھے۔
`Abdullah bin `Umar said: "Allah's Apostle appointed Zaid bin Haritha as the commander of the army during the Ghazwa of Mu'tah and said, "If Zaid is martyred, Ja`far should take over his position, and if Ja`far is martyred, `Abdullah bin Rawaha should take over his position.' " `Abdulla-h bin `Umar further said, "I was present amongst them in that battle and we searched for Ja`far bin Abi Talib and found his body amongst the bodies of the martyred ones, and found over ninety wounds over his body, caused by stabs or shots (of arrows).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 560
إن قتل زيد فجعفر وإن قتل جعفر فعبد الله بن رواحة قال عبد الله كنت فيهم في تلك الغزوة فالتمسنا جعفر بن أبي طالب فوجدناه في القتلى ووجدنا ما في جسده بضعا وتسعين من طعنة ورمية
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4261
حدیث حاشیہ: اس حدیث سے صاف ظاہر ہوا کہ رسول کریم ﷺ اگر غیب داں ہو تے تو ہر گز یہ نقصان نہ ہونے دیتے اور پہلے ہی شہداءکرام کو امیر بننے سے روک دیتے مگر غیب داں صرف اللہ ہی ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4261
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4261
حدیث حاشیہ: 1۔ رسول اللہ ﷺ غیب دان نہ تھے اگر ایسا ہوتا تو ہر گز یہ نقصان نہ ہوتے۔ بہر حال رسول اللہ ﷺ کی پیشین گوئی کے مطابق جب حضرت زید بن حارث ؓ جنگ میں شہید ہو گئے تو حضرت جعفر ؓ نے کمان سنبھال لی۔ رومیوں نے دوران جنگ میں حضرت جعفر ؓ کا دایاں ہاتھ کاٹ دیا تو انھوں نے اسلامی جھنڈا دوسرے ہاتھ میں پکڑا لیا جب وہ ہاتھ بھی کاٹ دیا گیا اور آپ شہید ہو گئے تو حضرت عبد اللہ رواحہ ؓ نے اسلامی جھنڈا تھام لیا۔ جب وہ بھی شہید ہو گئے تو حضرت خالد بن ولید ؓ بنے جھنڈا اپنے ہاتھ میں لے لیا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو فتح و نصرت سے ہمکنار کیا2۔ حافظ ابن حجر ؒ نے لکھا ہے کہ جب تینوں امراء شہید ہو گئےتو مسلمانوں نے ان حضرات کو ایک ہی قبر میں دفن کیا۔ رضي اللہ تعالیٰ عنه۔ ۔ ۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4261