الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1232
حضرت شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مسجد میں تھوکنے کے بارے میں پوچھا تو اس نے کہا میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”مسجد میں تھوک غلطی ہے اور اس کا کفارہ اس کو دفن کر دینا ہے۔“ [صحيح مسلم، حديث نمبر:1232]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ انسان کو مسجد میں نہیں تھوکنا چاہیے اگرضرورت اور مجبوری کی بنا پر تھوک لے تو پھر دوسری حدیث کی رو سے بائیں قدم تلے تھوک لے اور اس کو دفن کردے۔
اس لیے دونوں حدیثوں میں تعارض نہیں ہے اور قاضی عیاض اور امام نووی رحمۃ اللہ علیہما کا اس مسئلہ کے بارے میں کچھ اختلاف ہے امام نووی رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک مسجد میں نہیں تھوکنا چاہیے ضرورت پڑے تو اپنے کپڑے میں تھوک لے،
اگر مسجد میں تھوکے گا تو گناہگار ہو گا قاضی عیاض کا نظریہ ہے کہ اگر مسجد میں تھوک کر دفن کر دیا تو گناہ نہیں ہو گا اگر دفن نہیں کیا تو گناہگار ہو گا آج کل مساجد میں دفن کرنا ممکن نہیں ہے،
اس لیے ضرورت اور مجبوری کی صورت میں تھوک دان یا کپڑے کو استعمال کرنا چاہیے۔
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1232