(مرفوع) وقال دحيم , حدثنا الوليد، حدثنا الاوزاعي، حدثني ابو عبيد، عن عقبة بن وساج، حدثني انس بن مالك رضي الله عنه، قال:" قدم النبي صلى الله عليه وسلم المدينة فكان اسن اصحابه ابو بكر فغلفها بالحناء والكتم , حتى قنا لونها".(مرفوع) وَقَالَ دُحَيْمٌ , حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي أَبُو عُبَيْدٍ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ وَسَّاجٍ، حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَكَانَ أَسَنَّ أَصْحَابِهِ أَبُو بَكْرٍ فَغَلَفَهَا بِالْحِنَّاءِ وَالْكَتَمِ , حَتَّى قَنَأَ لَوْنُهَا".
اور دحیم نے بیان کیا، ان سے ولید نے بیان کیا، کہا ہم سے اوزاعی نے بیان کیا، کہا مجھ سے ابو عبید نے بیان کیا، ان سے عقبہ بن وساج نے انہوں نے کہا کہ مجھ سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سب سے زیادہ عمر ابوبکر رضی اللہ عنہ کی تھی اس لیے انہوں نے مہندی اور وسمہ کا خضاب استعمال کیا۔ اس سے آپ کے بالوں کا رنگ خوب سرخی مائل بہ سیاہی ہو گیا۔
Through another group of narrators, Anas bin Malik said: "When the Prophet arrived at Medina, the eldest amongst his companions was Abu Bakr. He dyed his hair with Hinna and Katam till it became of dark red color.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 257
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3920
حدیث حاشیہ: حدیث میں غلف کتم ہے، کتم میں اختلاف ہے۔ بعض نے کہا کہ وسمہ کو کہتے ہیں بعض نے کہا وہ آس کی طرح کا ایک پتہ ہوتا ہے اس کا درخت سخت پتھروں میں اگتا ہے اس کی شاخیں باریک دھاگوں کی طرح لٹکی ہوتی ہیں۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3920
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3920
حدیث حاشیہ: 1۔ رسول اللہ ﷺحضرت ابو بکر ؓ سے دو سال بڑے تھے لیکن شکل و صورت میں آ پ جوان معلوم ہوتے تھے جبکہ مدینہ طیبہ آمد کے وقت حضرت ابو بکر کے بال سفید ہو رہے تھے اس لیے آپ نے مہندی اور وسمہ استعمال کیا۔ 2۔ کتم، آس کی طرح ایک پتہ یہ ہوتا ہے اس کا درخت سخت پتھروں میں اُگتا ہے۔ اس کے متعلق تفصیل کتاب اللباس میں آئے گی۔ (فتح الباري: 322/7)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3920