(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا معتمر، قال: سمعت ابي , حدثنا ابو عثمان، عن اسامة بن زيد رضي الله , عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه كان ياخذه والحسن، فيقول:" اللهم احبهما فإني احبهما".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي , حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ كَانَ يَأْخُذُهُ وَالْحَسَنَ، فَيَقُولُ:" اللَّهُمَّ أَحِبَّهُمَا فَإِنِّي أُحِبُّهُمَا".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، کہا ہم سے معتمر نے بیان کیا، کہا کہ میں نے اپنے باپ سے سنا، کہا ہم سے ابوعثمان نے بیان کیا، اور ان سے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انہیں اور حسن رضی اللہ عنہ کو پکڑ لیتے اور فرماتے: اے اللہ! تو انہیں اپنا محبوب بنا کہ میں ان سے محبت کرتا ہوں۔
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3735
حدیث حاشیہ: 1۔ ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ حضرت اسامہ بن زید ؓ کو اپنی ایک ران پر بٹھاتے اور دوسری پر حضرت حسن بن علی ؓ کو بٹھاتے پھر انھیں ساتھ چمٹالیتے پھر فرماتے: ”اے اللہ! میں ان پر بہت شفقت کرتا ہوں تو بھی ان پر رحم و کرم فرما۔ “(صحیح البخاري، الأدب، حدیث: 6003) 2۔ اس حدیث سے حضرت اسامہ بن زید ؓ کی فضیلت ثابت ہوتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ ان کے لیے ڈھیروں دعائیں کرتے تھے۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3735