صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
The Virtues and Merits of The Companions of The Prophet
14. بَابُ ذِكْرِ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ:
14. باب: طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ کا تذکرہ۔
(14) Chapter. (Narrations) about Talha bin Ubaidullah.
حدیث نمبر: 3723
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني محمد بن ابي بكر المقدمي، حدثنا معتمر، عن ابيه، عن ابي عثمان، قال:" لم يبق مع النبي صلى الله عليه وسلم في بعض تلك الايام التي قاتل فيهن رسول الله صلى الله عليه وسلم غير طلحة , وسعد عن حديثهما".(مرفوع) حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، قَالَ:" لَمْ يَبْقَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ تِلْكَ الْأَيَّامِ الَّتِي قَاتَلَ فِيهِنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرُ طَلْحَةَ , وَسَعْدٍ عَنْ حَدِيثِهِمَا".
مجھ سے محمد بن ابی بکر مقدمی نے بیان کیا، ان سے معتمر نے، ان سے ان کے والد نے، ان سے ابوعثمان رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ بعض ان جنگوں میں جن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خود شریک ہوئے تھے (احد کی جنگ میں) آپ کے ساتھ طلحہ اور سعد رضی اللہ عنہما کے سوا اور کوئی باقی نہیں رہا تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu `Uthman: During one of the Ghazawat in which Allah's Apostle was fighting, none remained with the Prophet but Talha and Sa`d.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 57, Number 69


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري3723لم يبق مع النبي في بعض تلك الأيام التي قاتل فيهن رسول الله غير طلحة وسعد عن حديثهما
   صحيح البخاري4061لم يبق مع النبي في بعض تلك الأيام التي يقاتل فيهن غير طلحة وسعد عن حديثهما
   صحيح مسلم6242لم يبق مع رسول الله في بعض تلك الأيام التي قاتل فيهن رسول الله غير طلحة وسعد

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3723 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3723  
حدیث حاشیہ:

جنگ اُحد کا واقعہ کہ جب مسلمان بھگدڑ میں مبتلا ہوئے تو اس وقت صرف حضرت طلحہ ؓ اور حضرت سعد ؓ کے علاوہ اور کوئی بھی آپ کے ہم رکاب نہ تھا۔
انھوں نے اپنی جان پر کھیل کر رسول اللہ ﷺ کی حفاظت کی۔

اس حدیث میں حضرت طلحہ ؓ کی منقبت کا بیان ہے کہ آپ کس قدر بہادر اور جفاکش تھے۔
اس کی تفصیل آئندہ حدیث میں بیان ہوئی ہے۔
ایک روایت میں ہے کہ کسی نے حضرت عثمان ؓ سے پوچھا:
آپ کو اس واقعے کا علم کیسے ہوا؟ توانھوں نے بتایا کہ ان حضرات نے مجھے خود اس سے آگاہ کیا تھا۔
(فتح الباري: 105/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3723   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6242  
حضرت ابوعثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،ان بعض دنوں میں،جن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرکوں سے جنگ لڑی،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حضرت طلحہ اور سعد(رضوان اللہ عنھم اجمعین)کے سوا کوئی بھی نہیں رہاتھا،یہ بات انہوں نےخود ابوعثمان کو بتائی۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:6242]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جنگ اُحد میں جب تیر اندازوں کی غلطی سے جنگ کا پانسہ پلٹ گیا اور مسلمانوں میں بھگدڑ مچ گئی تو آپ کے ہمراہ قریش میں سے صرف حضرت طلحہ اور سعد رضی اللہ عنہما تھے اور سات انصاری تھے،
ساتوں انصاری آپ کی حفاظت کرتے ہوئے یکے بعد دیگرے شہید ہو گئے تو پھر یہ دونوں قریشی ہی رہ گئے اور یہ دونوں عرب کے ماہر ترین تیر انداز تھے،
انہوں نے تیر مار مار کر مشرک حملہ آوروں کو دور رکھا اور آپ کی حفاظت کرتے ہوئے ہی،
حضرت طلحہ کا ہاتھ شل ہو گیا اور آپ نے انہیں چلتا ہوا،
شہید قرار دیا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6242   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.