صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: فضیلتوں کے بیان میں
The Book of Virtues
5. بَابٌ:
5. باب:۔۔۔
(5) Chapter.
حدیث نمبر: 3509
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا علي بن عياش، حدثنا حريز، قال: حدثني عبد الواحد بن عبد الله النصري، قال: سمعت واثلة بن الاسقع، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن من اعظم الفرى ان يدعي الرجل إلى غير ابيه او يري عينه ما لم تر او، يقول: على رسول الله صلى الله عليه وسلم ما لم يقل".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنَا حَرِيزٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ النَّصْرِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ وَاثِلَةَ بْنَ الْأَسْقَعِ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ مِنْ أَعْظَمِ الْفِرَى أَنْ يَدَّعِيَ الرَّجُلُ إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ أَوْ يُرِيَ عَيْنَهُ مَا لَمْ تَرَ أَوْ، يَقُولُ: عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَمْ يَقُلْ".
ہم سے علی بن عیاش نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے عبدالواحد بن عبداللہ نصری نے بیان کیا، کہا کہ میں نے واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے بڑا بہتان اور سخت جھوٹ یہ ہے کہ آدمی اپنے باپ کے سوا کسی اور کو اپنا باپ کہے یا جو چیز اس نے خواب میں نہیں دیکھی۔ اس کے دیکھنے کا دعویٰ کرے۔ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ایسی حدیث منسوب کرے جو آپ نے نہ فرمائی ہو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Wathila bin Al-Asqa: Allah's Apostle said, "Verily, one of the worst lies is to claim falsely to be the son of someone other than one's real father, or to claim to have had a dream one has not had, or to attribute to me what I have not said."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 56, Number 712


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري3509واثلة بن الأسقعمن أعظم الفرى أن يدعي الرجل إلى غير أبيه يري عينه ما لم تر يقول على رسول الله ما لم يقل

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3509 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3509  
حدیث حاشیہ:
جھوٹاخواب بیان کرنا بیداری میں جھوٹ بولنے سے بڑھ کر گناہ ہے کیوں کہ خواب نبوت کے حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔
جھوٹا خواب بیان کرنے والا گویا اللہ پر بہتان لگاتا ہے، یہی حال جھوٹی حدیث بیان کرنے والے کا ہے۔
جو رسول اللہ ﷺ پر الزام لگاتا ہے، ایسا شخص اگر توبہ نہ کرے تو وہ زندہ دوزخی ہے۔
آج کل بہت سے لوگ شیخ، سید، پٹھان فرضی طور پر بن جاتے ہیں ان کو اس ارشاد بنوی پر غور کرنا چاہیے کہ یہ کتنا بڑا گناہ ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3509   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3509  
حدیث حاشیہ:
جھوٹ بولنا تو حالتِ بیداری میں بھی گناہ ہے لیکن چونکہ رسول اللہ ﷺنے سچے خواب کو نبوت کا چھیالیسواں جز قراردیا ہے تو جھوٹا خواب بیان کرنے والا گویا اس جزو نبوت کو بھی مشکوک کرنا چاہتا ہے تو یہ بہت بڑا افترا ہوگا۔
یہی حال جھوٹی حدیث بیان کرنے والے کا ہے جو رسول اللہ ﷺ پر ایک ایسی بات کا الزام لگاتا ہے جو آپ نے نہیں کہی۔
اگرایسا شخص توبہ نہ کرے تو وہ دنیا میں چلتا پھرتا دوزخی ہے۔
اس کے علاوہ ہم دیکھتے ہیں کہ آج کل اکثر لوگ شیخ سید، پٹھان وغیرہ فرضی طور پر بن جاتے ہیں، انھیں بھی مذکورہ ارشاد نبوی پر غور کرنا چاہیے کہ ایسا کرنا کس قدر سنگین جرم ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3509   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.