19. باب: (یوسف علیہ السلام کا بیان) اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ”بیشک یوسف اور ان کے بھائیوں کے واقعات میں پوچھنے والوں کیلئے قدرت کی بہت سی نشانیاں ہیں“۔
(19) Chapter. The Statement of Allah: “Verily, in Yasuf (Joseph) and his brethren there were Ayat (proofs, evidences, verses, lessons, signs, revelation, etc.) for those who ask." (V.12:7)
(مرفوع) اخبرني عبدة، حدثنا عبد الصمد، عن عبد الرحمن، عن ابيه، عن ابن عمر رضي الله عنهما، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" الكريم ابن الكريم ابن الكريم ابن الكريم يوسف بن يعقوب بن إسحاق بن إبراهيم عليهم السلام".(مرفوع) أَخْبَرَنِي عَبْدَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" الْكَرِيمُ ابْنُ الْكَرِيمِ ابْنِ الْكَرِيمِ ابْنِ الْكَرِيمِ يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِمُ السَّلَام".
مجھے عبدہ بن عبداللہ نے خبر دی ‘ انہوں نے کہا ہم سے عبدالصمد نے بیان کیا۔ ان سے عبدالرحمٰن نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے والد عبداللہ بن دینار نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”شریف بن شریف بن شریف بن شریف یوسف بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم علیہم السلام ہیں۔“
Narrated Ibn `Umar: The Prophet said, "The honorable, the son of the honorable, the son of the honorable, (was) Joseph, the son of Jacob! the son of Isaac, the son of Abraham."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 55, Number 603
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3390
حدیث حاشیہ: ان جملہ روایات میں کسی نہ کسی سلسلے سے یوسف ؑ کا ذکر خیر آیا ہے۔ اسی لئے ان کو اس باب کے ذیل میں بیان کیا گیا۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3390
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3390
حدیث حاشیہ: 1۔ اس حدیث میں حضرت یوسف ؑ کی خاندانی شرافت کا ذکر ہے۔ کہ وہ شریف باپ کے بیٹے شریف دادا کے پوتے اور شریف پر دادا کے پوتے تھے۔ اس کی وضاحت ہم پہلے بھی کرآئے ہیں۔ 2۔ بہر حال ان جملہ آیات اور روایات میں کسی نہ کسی حوالے سے حضرت یوسف ؑ کا ذکر خیر آیا ہے اس لیے امام بخاری ؒ نے ان احادیث کو مذکورہ عنوان کے تحت بیان کیا ہے۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3390
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4688
4688. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”کریم بن کریم بن کریم بن کریم، حضرت یوسف بن حضرت یعقوب بن حضرت اسحاق بن حضرت ابراہیم ؑ ہیں۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:4688]
حدیث حاشیہ: اس حدیث کی آیت کریمہ سے مناسبت اس طرح ہے کہ یہ چار افراد حضرت یوسف ؑ اور ان کے باپ دادا صاحبان نبوت تھے اور ان پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے نعمت کا اتمام ہوا تھا بہر حال سیدنا یوسف ؑ سب سے مکرم ہیں جیسا کہ حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے۔ لوگوں نے عرض کی: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! سب سے مکرم کون ہے؟ آپ نے فرمایا: ”جو سب سے زیادہ متقی ہے۔ “ ا نھوں نے کہا: ہم یہ نہیں پوچھتے پھر آپ نے فرمایا: ”یوسف ؑ اللہ کے نبی اللہ کے نبی کے بیٹے اللہ کے نبی کے پوتے اللہ کے نبی کے پڑپوتے سب سے زیادہ مکرم ہیں۔ (صحیح البخاري، حدیث الأنبیاء، حدیث: 3353)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4688