صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی
The Book of The Beginning of Creation
15. بَابُ خَيْرُ مَالِ الْمُسْلِمِ غَنَمٌ يَتْبَعُ بِهَا شَعَفَ الْجِبَالِ:
15. باب: مسلمان کا بہترین مال بکریاں ہیں جن کو چرانے کے لیے پہاڑوں کی چوٹیوں پر پھرتا رہے۔
(15) Chapter. The best property of a Muslim will be sheep he takes to pasture on the tops of mountains.
حدیث نمبر: 3313
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) فحدثه ابو لبابة، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" نهى عن قتل جنان البيوت فامسك عنها".(مرفوع) فَحَدَّثَهُ أَبُو لُبَابَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى عَنْ قَتْلِ جِنَّانِ الْبُيُوتِ فَأَمْسَكَ عَنْهَا".
پھر ان سے ابولبابہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے گھروں کے پتلے یا سفید سانپوں کو مارنے سے منع فرمایا ہے تو انہوں نے مارنا چھوڑ دیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

But when Abu Lubaba informed him that the Prophet had forbidden the killing of snakes living in houses, he gave up killing them.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 54, Number 530


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري3313بشير بن عبد المنذرنهى عن قتل جنان البيوت فأمسك عنها
   صحيح مسلم5830بشير بن عبد المنذرعن قتل الجنان
   صحيح مسلم5833بشير بن عبد المنذرعن قتل الجنان التي تكون في البيوت إلا الأبتر وذا الطفيتين فإنهما اللذان يخطفان البصر ويتتبعان ما في بطون النساء
   صحيح مسلم5828بشير بن عبد المنذرعن قتل الجنان التي في البيوت
   صحيح مسلم5831بشير بن عبد المنذرعن قتل الجنان التي في البيوت
   صحيح مسلم5829بشير بن عبد المنذرعن قتل جنان البيوت فأمسك

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3313 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3313  
حدیث حاشیہ:
حضرت امام بخاری ؒنے ابھی پیچھے آیت شریفہ ﴿وَبَثَّ فِيهَا مِنْ كُلِّ دَابَّةٍ ﴾ (البقرہ: 164)
کے ذیل باب منعقد فرمایا تھا۔
ان جملہ احادیث کا تعلق اسی باب کے ساتھ ہے۔
درمیان میں بکری کا ضمنی طور پر ذکر آگیا تھا۔
اس کی اہمیت کے پیش نظر اس کے لیے الگ باب باندھنا مناسب جانا۔
پھر بکری کی احادیث کے بعد باب زیر آیت ﴿وَبَثَّ فِيهَا مِنْ كُلِّ دَابَّةٍ ﴾ (البقرہ: 164)
کے ذیل ان جملہ احادیث کو لائے جن میں حیوانات کی مختلف قسموں کا ذکر ہوا ہے۔
فتدبر وفقك اللہ
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3313   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3313  
حدیث حاشیہ:

ان روایات میں مختلف سانپوں کاذکر ہے، اس لیے امام بخاری ؒنے انھیں بیان کیا ہے۔

سلخ کے معنی وہ کینچلی ہے جو سانپ اتارپھینکتا ہے۔
وہ ملائم کاغذ کی طرح ہوتی ہے۔
الجان ان سانپوں کو کہا جاتا ہے جو گھروں میں رہتے ہیں اور سفید رنگ کے ہوتے ہیں۔
ان کے متعلق تفصیل ہم پہلے ذکر کرآئے ہیں۔

سابقہ احادیث سے معلوم ہوتاہے کہ دودھاری اور دم کٹے سانپوں کی دوقسمیں ہیں جبکہ حدیث 3310۔
سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک ہی قسم ہے کیونکہ ان کے درمیان حرف عطف نہیں۔
ہمارے رجحان کے مطابق سانپوں کے متعلق یہ دووصف کبھی تو ایک ہی سانپ میں جمع ہوتے ہیں اور کبھی علیحدہ علیحدہ دو سانپوں میں پائے جاتے ہیں۔
رسول اللہ ﷺ کا حکم ہردوقسموں کے لیے ہے۔
اور واؤعطف کبھی کبھی دووصف کو بھی جمع کرتی ہے، اس بنا پر حدیث کے معنی یہ ہیں کہ اس سانپ کو مارو جو دُم کٹا اور دودھاری ہو۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3313   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5828  
نافع سے روایت ہے کہ ابو لبابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے گفتگو کی کہ ان کے لیے اپنے گھر میں دروازہ کھول دیں، اس سے وہ مسجد کے قریب ہو جائیں گے تو بچوں نے وہاں ایک سانپ کی کنج یا کینچلی پائی، اس پر حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، اس کو تلاش کر کے قتل کر دو تو ابو لبابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، اسے قتل نہ کرو کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سانپوں کو قتل کرنے سے منع کر دیا ہے،... (مکمل حدیث اس نمبر پر دیکھیں) [صحيح مسلم، حديث نمبر:5828]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
جنان:
جان کی جمع ہے،
سفید اور باریک یا دبلا پتلا سانپ۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5828   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.