ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے ابن جریج نے بیان کیا ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ ان سے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن کعب نے ‘ ان سے ان کے والد (عبداللہ) اور چچا عبیداللہ بن کعب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب دن چڑھے سفر سے واپس ہوتے تو بیٹھنے سے پہلے مسجد میں جا کر دو رکعت نفل نماز پڑھتے تھے۔
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3088
حدیث حاشیہ: سفر جہاد پر سفر حج وغیرہ کو بھی قیاس کیا جا سکتا ہے۔ ایسے طویل سفر سے خیریت کے ساتھ واپسی پر بطور شکرانہ دو رکعت نماز نفل ادا کرنا امر مسنون ہے‘ اللہ ہر مسلمان کو نصیب فرمائے‘ آمین۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3088
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3088
حدیث حاشیہ: 1۔ سفر جہاد ہو یا سفر حج وعمرہ یا کوئی اور سفر، خیریت کے ساتھ گھر واپسی پر بطور شکرانہ دورکعت ادا کرنا مسنون امر ہے۔ مقصد یہ ہے کہ سفر کی انتہا مسجد کے ساتھ تعلق پر ہو۔ 2۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ بزرگ حضرات جب سفر سے واپس آئیں تو پہلے مسجد میں تشریف رکھیں تاکہ عقیدت مند اور معززین انھیں سلام عرض کریں۔ (عمدۃ القاری 417/10)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3088