صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
The Book of Hajj
110. بَابُ تَقْلِيدِ الْغَنَمِ:
110. باب: بکریوں کو ہار پہنانے کا بیان۔
(110) Chapter. The garlanding of sheep.
حدیث نمبر: 1701
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو نعيم، حدثنا الاعمش، عن إبراهيم، عن الاسود، عن عائشة رضي الله عنها، قالت:" اهدى النبي صلى الله عليه وسلم مرة غنما".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ:" أَهْدَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّةً غَنَمًا".
ہم سے نعیم نے بیان کیا، ان سے اعمش نے بیان کیا، ان سے ابراہیم نے، ان سے اسود نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے لیے (بیت اللہ) بکریاں بھیجی تھیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated `Aisha: Once the Prophet sent sheep as Hadi.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 26, Number 758


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   سنن النسائى الصغرى2789عائشة بنت عبد اللهأهدى مرة غنما وقلدها
   صحيح البخاري1701عائشة بنت عبد اللهأهدى النبي مرة غنما
   صحيح مسلم3203عائشة بنت عبد اللهأهدى رسول الله مرة إلى البيت غنما فقلدها
   سنن أبي داود1755عائشة بنت عبد اللهأهدى غنما مقلدة
   سنن ابن ماجه3096عائشة بنت عبد اللهأهدى رسول الله مرة غنما إلى البيت فقلدها
   مسندالحميدي219عائشة بنت عبد اللهأن رسول الله صلى الله عليه وسلم أهدي مرة غنما

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 1701 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1701  
حدیث حاشیہ:
گو اس حدیث میں بکریوں کے گلے میں ہار لٹکانے کا ذکر نہیں ہے جو باب کا مطلب ہے لیکن آگے کی حدیث میں اس کی صراحت موجود ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1701   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1755  
´اشعار کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت سی بکریاں قلادہ پہنا کر ہدی میں بھیجیں۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1755]
1755. اردو حاشیہ: حرم کو بھیجا جانے والا اصل مسنون ومشروع ہدیہ قربانی ہے۔اب بعض لاعلم اور جاہل لوگ کبوتروں کے لیے دانے بھجواتے ہیں یہ کوئی شرعی عمل نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1755   

  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2789  
´بکریوں کے گلوں میں ہار لٹکانے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار بکریوں کی ہدی بھیجی اور آپ نے ان کے گلوں میں ہار لٹکایا۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2789]
اردو حاشہ:
اس سے زیادہ صراحت کیا ہو سکتی ہے؟ نیز یہ روایت بیان کرنے والے حضرت اسود ہیں جو کوفے کے انتہائی ثقہ راوی ہیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے بہت معتبر شاگرد ہیں۔ احناف کو ان پر پورااعتماد ہے۔ فقہائے تابعین میں شمار ہوتے ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2789   

  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:219  
فائدہ:
ہدی اس جانور کو کہتے ہیں جسے اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے حرم مکی کی طرف روانہ کیا جائے اور وہ جانور بکری، اونٹ یا گائے میں سے ہوگا۔ ہدی کو ہار پہنا نا درست ہے۔ بکری کمزور جانور ہے اسے زخمی نہ کیا جائے لیکن بکری کو ہدی کے طور پر قلادہ (ہار) پہنایا جاسکتا ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے باب قائم کیا ہے: باب تقليد الغنم اس کے تحت (4) احادیث لائے ہیں۔ 1701 تا 1404۔ نیز دیکھیں فتح الباری: 692/3۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 219   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.