(موقوف) حدثنا علي، سمع ابا بكر بن عياش، حدثنا عبد العزيز، لقيت انسا. ح وحدثني إسماعيل بن ابان، حدثنا ابو بكر، عن عبد العزيز، قال:" خرجت إلى منى يوم التروية فلقيت انسا رضي الله عنه ذاهبا على حمار، فقلت: اين صلى النبي صلى الله عليه وسلم هذا اليوم الظهر؟ فقال: انظر حيث يصلي امراؤك فصل".(موقوف) حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، سَمِعَ أَبَا بَكْرِ بْنَ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، لَقِيتُ أَنَسًا. ح وحَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ، قَالَ:" خَرَجْتُ إِلَى مِنًى يَوْمَ التَّرْوِيَةِ فَلَقِيتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ذَاهِبًا عَلَى حِمَارٍ، فَقُلْتُ: أَيْنَ صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا الْيَوْمَ الظُّهْرَ؟ فَقَالَ: انْظُرْ حَيْثُ يُصَلِّي أُمَرَاؤُكَ فَصَلِّ".
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا، انہوں نے ابوبکر بن عیاش سے سنا کہ ہم سے عبدالعزیز بن رفیع نے بیان کیا، کہا کہ میں انس رضی اللہ عنہ سے ملا (دوسری سند) امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا اور مجھ سے اسماعیل بن ابان نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابوبکر بن عیاش نے بیان کیا، ان سے عبدالعزیز نے کہا کہ میں آٹھویں تاریخ کو منیٰ گیا تو وہاں انس رضی اللہ عنہ سے ملا۔ وہ گدھی پر سوار ہو کر جا رہے تھے۔ میں نے پوچھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دن ظہر کی نماز کہاں پڑھی تھی؟ انہوں نے فرمایا دیکھو جہاں تمہارے حاکم لوگ نماز پڑھیں وہیں تم بھی پڑھو۔
Narrated `Abdul `Aziz: I went out to Mina on the day of Tarwiya and met Anas going on a donkey. I asked him, "Where did the Prophet offer the Zuhr prayer on this day?" Anas replied, "See where your chiefs pray and pray similarly."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 26, Number 716
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1654
حدیث حاشیہ: تشریح: معلوم ہوا کہ حاکم اور شاہ اسلام کی اطاعت واجب ہے۔ جب اس کاحکم خلاف شرع نہ ہو اورجماعت کے ساتھ رہنا ضروری ہے۔ اس میں شک نہیں کہ مستحب وہی ہے جو آنحضرت ﷺ نے کیا۔ مگر مستحب امر کے لیے حاکم یا جماعت کی مخالفت کرنا بہتر نہیں۔ ابن منذر نے کہا سنت یہ ہے کہ امام ظہراورعصر اورمغرب اورعشاءاورصبح کی نمازیں منیٰ ہی میں پڑھے اور منیٰ کی طرف ہر وقت نکلنا درست ہے لیکن سنت یہی ہے کہ آٹھویں تاریخ کو نکلے اور ظہر کی نماز منیٰ میں جاکر ادا کرے۔ (وحیدی) چھٹا پارہ پورا ہوا اوراس کے بعدساتواں پارہ شروع ہے۔ إن شاءاللہ تعالیٰ۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1654