صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: تہجد کا بیان
The Book of Salat-Ut-Tahajjud (Night Prayer)
7. بَابُ مَنْ نَامَ عِنْدَ السَّحَرِ:
7. باب: جو شخص سحر کے وقت سو گیا۔
(7) Chapter. Sleeping in the last hours of the night.
حدیث نمبر: 1132
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني عبدان , قال: اخبرني ابي , عن شعبة، عن اشعث، سمعت ابي , قال: سمعت مسروقا , قال: سالت عائشة رضي الله عنها اي العمل كان احب إلى النبي صلى الله عليه وسلم؟ , قالت: الدائم، قلت: متى كان يقوم؟ , قالت: يقوم إذا سمع الصارخ"، حدثنا محمد بن سلام, قال: اخبرنا ابو الاحوص، عن الاشعث , قال: إذا سمع الصارخ قام فصلى.(مرفوع) حَدَّثَنِي عَبْدَانُ , قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي , عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَشْعَثَ، سَمِعْتُ أَبِي , قَالَ: سَمِعْتُ مَسْرُوقًا , قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَيُّ الْعَمَلِ كَانَ أَحَبَّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ , قَالَتْ: الدَّائِمُ، قُلْتُ: مَتَى كَانَ يَقُومُ؟ , قَالَتْ: يَقُومُ إِذَا سَمِعَ الصَّارِخَ"، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ, قَالَ: أَخْبَرَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ الْأَشْعَثِ , قَالَ: إِذَا سَمِعَ الصَّارِخَ قَامَ فَصَلَّى.
ہم سے عبدان نے بیان کیا، کہا کہ مجھے میرے باپ عثمان بن جبلہ نے شعبہ سے خبر دی، انہیں اشعث نے۔ اشعث نے کہا کہ میں نے اپنے باپ (سلیم بن اسود) سے سنا اور میرے باپ نے مسروق سے سنا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کون سا عمل زیادہ پسند تھا؟ آپ نے جواب دیا کہ جس پر ہمیشگی کی جائے (خواہ وہ کوئی بھی نیک کام ہو) میں نے دریافت کیا کہ آپ (رات میں نماز کے لیے) کب کھڑے ہوتے تھے؟ آپ نے فرمایا کہ جب مرغ کی آواز سنتے۔ ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں ابوالاحوص سلام بن سلیم نے خبر دی، ان سے اشعث نے بیان کیا کہ مرغ کی آواز سنتے ہی آپ کھڑے ہو جاتے اور نماز پڑھتے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Masruq: I asked `Aisha which deed was most loved by the Prophet. She said, "A deed done continuously." I further asked, "When did he used to get up (in the night for the prayer)." She said, "He used to get up on hearing the crowing of a cock." Narrated Al-Ashath: He (the Prophet (p.b.u.h) ) used to get up for the prayer on hearing the crowing of a cock.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 21, Number 232, 233


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري6461عائشة بنت عبد اللهأي العمل كان أحب إلى النبي قالت الدائم كان يقوم إذا سمع الصارخ
   صحيح البخاري1132عائشة بنت عبد اللهأي العمل كان أحب إلى النبي قالت الدائم يقوم إذا سمع الصارخ
   صحيح مسلم1730عائشة بنت عبد اللهيحب الدائم إذا سمع الصارخ قام فصلى
   سنن النسائى الصغرى1617عائشة بنت عبد اللهأي الأعمال أحب إلى رسول الله قالت الدائم أي الليل كان يقوم قالت إذا سمع الصارخ

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 1132 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1132  
حدیث حاشیہ:
کہتے ہیں کہ پہلے پہل مرغ آدھی رات کے وقت بانگ دیتا ہے۔
احمد اور ابو داؤد میں ہے کہ مرغ کو برا مت کہو وہ نماز کے لیے جگاتا ہے۔
مرغ کی عادت ہے کہ فجر طلوع ہوتے ہی اور سورج کے ڈھلنے پر بانگ دیا کرتا ہے۔
یہ خدا کی فطرت ہے پہلے حضرت امام بخاری ؒ نے حضرت داؤد ؑ کی شب بیداری کا حال بیان کیا۔
پھر ہمارے پیغمبر ﷺ کا بھی عمل اس کے مطابق ثابت کیا تو ان دونوں حدیثوں سے یہ نکلا کہ آپ اول شب میں آدھی رات تک سوتے رہتے پھر مرغ کی بانگ کے وقت یعنی آدھی رات پر اٹھتے۔
پھر آگے کی حدیث سے یہ ثابت کیا کہ سحر کو آپ سوتے ہوتے۔
پس آپ ﷺ کا اور حضرت داؤد ؑ کا عمل یکساں ہوگیا۔
عراقی نے اپنی کتاب سیرت میں لکھا ہے کہ آنحضرت ﷺ کے ہاں ایک سفید مرغ تھا۔
واللہ أعلم بالصواب۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1132   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1617  
´قیام اللیل (تہجد) کے وقت کا بیان۔`
مسروق کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے زیادہ محبوب کون سا عمل تھا؟ تو انہوں نے کہا: جس عمل پر مداومت ہو، میں نے پوچھا: رات میں آپ کب اٹھتے تھے؟ تو انہوں نے کہا: جب مرغ کی بانگ سنتے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب قيام الليل وتطوع النهار/حدیث: 1617]
1617۔ اردو حاشیہ:
➊ مرغ عموماً آدھی رات کے بعد آواز نکالتا ہے۔ بعض دوسری روایات میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نصف رات تک سوتے، پھر تہائی رات جاگتے (نمازپڑھتے) اور، پھر آخری سدس (چھٹا حصہ) سوتے۔ دیکھیے: (صحیح البخاری، التھجد، حدیث: 1131، وصحیح مسلم، الصیام، حدیث: 1159) یہ تقسیم عشاء کے بعد سے فجر کی اذان تک کی ہے کیونکہ مسلمانوں کی یہی رات ہے۔ باقی تو جاگنے، یعنی نمازوں کے اوقات ہیں۔
➋ چونکہ مرغ کی آواز سن کر نیک لوگ نماز کے لیے جاگتے ہیں، لہٰذا اس کی آواز کو لوگ اذان کہہ دیتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا: مرغ فرشتے دیکھ کر آواز نکالتا ہے، لہٰذا تم مرغ کی آواز سن کر یہ کہا: کرو: (اللھم انی اسئلک من فضلک) صحیح البخاری، بدءالخلق، حدیث: 3303 و صحیح مسلم، الذکر والدعاء، حدیث: 2729) واہ رے مرغ تیری قسمت! نفلی عبادت میں میانہ روی اختیار کرنی چاہیے، تعمق سے کام نہیں لینا چاہیے۔ ورنہ آدمی اکتا جاتا ہے اور اس عمل کو جاری نہیں رکھ سکتا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1617   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1730  
مسروق بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے رسول اللہ ﷺ کے عمل کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے جواب دیا، آپﷺ عمل پر دوام و ہمیشگی کو پسند فرماتے تھے، میں نے پوچھا، آپﷺ کس وقت نماز پڑھتے تھے؟ تو کہا، جب مرغ اذان دیتا تو آپﷺ اٹھ کر نماز پڑھتے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:1730]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
آپﷺ کبھی آدھی رات کو کبھی آدھی رات سے کچھ پہلے یا کچھ وقت بعد میں اٹھتے اور کبھی مرغ کی اذان پر اٹھتے اور وہ مرغ اذان آدھی رات کے بعد دیتا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1730   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6461  
6461. حضرت مسروق سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے سیدہ عائشہ سے پوچھا: کون سی عبادت نبی ﷺ کو زیادہ محبوب تھی؟ انہوں نے فرمایا: جس عبادت پر ہمیشگی ہو سکے۔ میں نے پوچھا: آپ ﷺ کس وقت (تہجد کے لیے) بیدار ہوتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: جب مرغ کی آواز سنتے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6461]
حدیث حاشیہ:
مرغ پہلی بانگ آدھی رات کے بعد دیتا ہے۔
اس وقت آپ تہجد کے لئے کھڑے ہو جاتے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6461   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.