سیدنا عبدالرحمن بن ابزی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم وتر میں سورت سبح اسم ربک الاعلی اور سورت کافرون اور سورت اخلاص کی تلاوت فرماتے تھے اور سلام پھیرنے کے بعد تین مرتبہ بلند آواز سے سبحان الملک القدوس فرماتے تھے
(حديث مرفوع) قال: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سلمة بن كهيل ، عن ذر ، عن ابن عبد الرحمن بن ابزى ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم , انه قال:" اصبحنا على فطرة الإسلام، وعلى كلمة الإخلاص، وعلى دين نبينا محمد صلى الله عليه وسلم، وعلى ملة ابينا إبراهيم 56 حنيفا مسلما، وما كان من المشركين".(حديث مرفوع) قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ ، عَنْ ذَرٍّ ، عَنِ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , أَنَّهُ قَالَ:" أَصْبَحْنَا عَلَى فِطْرَةِ الْإِسْلَامِ، وَعَلَى كَلِمَةِ الْإِخْلَاصِ، وَعَلَى دِينِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَعَلَى مِلَّةِ أَبِينَا إِبْرَاهِيمَ 56 حَنِيفًا مُسْلِمًا، وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ".
سیدنا عبدالرحمن بن ابزی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ہم فطرت اسلام، کلمہ اخلاص اور محمد کے دین اپنے جد امجد سیدنا ابراہیم کی ملت پر جو سب سے یکسو ہو گئے تھے مسلمان تھے اور مشرک نہ تھے۔
سیدنا عبدالرحمن بن ابزی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم وتر میں سورت سبح اسم ربک الاعلی اور سورت کافرون اور سورت اخلاص کی تلاوت فرماتے تھے اور سلام پھیرنے کے بعد تین مرتبہ بلند آواز سے سبحان الملک القدوس فرماتے تھے۔
سیدنا عبدالرحمن بن ابزی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم وتر میں سورت سبح اسم ربک الاعلی اور سورت کافرون اور سورت اخلاص کی تلاوت فرماتے تھے اور سلام پھیرنے کے بعد تین مرتبہ بلند آواز سے سبحان الملک القدوس فرماتے تھے۔
(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، عن سفيان ، عن سلمة ، عن عبد الله بن عبد الرحمن بن ابزى ، عن ابيه ، ان النبي صلى الله عليه وسلم , كان يقول إذا اصبح , وإذا امسى:" اصبحنا على فطرة الإسلام، وعلى كلمة الإخلاص، وعلى دين نبينا محمد صلى الله عليه وسلم، وعلى ملة ابينا إبراهيم حنيفا مسلما، وما كان من المشركين".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ سَلَمَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , كَانَ يَقُولُ إِذَا أَصْبَحَ , وَإِذَا أَمْسَى:" أَصْبَحْنَا عَلَى فِطْرَةِ الْإِسْلَامِ، وَعَلَى كَلِمَةِ الْإِخْلَاصِ، وَعَلَى دِينِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَعَلَى مِلَّةِ أَبِينَا إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا مسلمًا، وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ".
سیدنا عبدالرحمن بن ابزی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ہم فطرت اسلام، کلمہ اخلاص اور محمد کے دین اپنے جد امجد سیدنا ابراہیم کی ملت پر جو سب سے یکسو ہو گئے تھے مسلمان تھے اور مشرک نہ تھے۔
سیدنا عبدالرحمن بن ابزی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ہم فطرت اسلام، کلمہ اخلاص اور محمد کے دین اپنے جد امجد سیدنا ابراہیم کی ملت پر جو سب سے یکسو ہو گئے تھے مسلمان تھے اور مشرک نہ تھے۔
سیدنا عبدالرحمن بن ابزی سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز پڑھا رہے تھے دوران قرأت ایک آیت چھوٹ گئی نماز سے فارغ ہو کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ کیا نمازیوں میں ابی بن کعب ہیں سیدنا ابی بن کعب کہنے لگے یا رسول اللہ! کیا فلاں آیت منسوخ ہو گئی یا آپ بھول گئے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں بھول گیا تھا۔
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن سعيد ، عن سفيان ، قال: حدثنا سلمة بن كهيل ، عن عبد الله بن عبد الرحمن بن ابزى ، عن ابيه ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا اصبح يقول:" اصبحنا على فطرة الإسلام، وكلمة الإخلاص، ودين نبينا محمد صلى الله عليه وسلم وعلى وملة ابينا إبراهيم حنيفا مسلما، وما كان من المشركين".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ سُفْيَانَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَى ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَصْبَحَ يَقُولُ:" أَصْبَحْنَا عَلَى فِطْرَةِ الْإِسْلَامِ، وَكَلِمَةِ الْإِخْلَاصِ، وَدِينِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وعلى وَمِلَّةِ أَبِينَا إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا مسلمًا، وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ".
سیدنا عبدالرحمن بن ابزی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ہم فطرت اسلام، کلمہ اخلاص اور محمد کے دین اپنے جد امجد سیدنا ابراہیم کی ملت پر جو سب سے یکسو ہو گئے تھے مسلمان تھے اور مشرک نہ تھے۔