مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 15596
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يزيد ، اخبرنا شعبة ، عن معاوية بن قرة , عن ابيه , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا فسد اهل الشام، فلا خير فيكم، ولا يزال اناس من امتي منصورين لا يبالون من خذلهم حتى تقوم الساعة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا فَسَدَ أَهْلُ الشَّامِ، فَلَا خَيْرَ فِيكُمْ، وَلَا يَزَالُ أُنَاسٌ مِنْ أُمَّتِي مَنْصُورِينَ لَا يُبَالُونَ مَنْ خَذَلَهُمْ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ".
سیدنا قرہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب اہل شام میں فساد پھیل جائے تو تم میں کوئی خیر نہ رہے گی اور میرے کچھ امتی قیام قیامت تک ہمیشہ مظفرومنصور رہیں گے اور انہیں کسی کے ترک تعاون کی کوئی پرواہ نہ ہو گی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 15597
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن سعيد ، عن شعبة ، قال: حدثني معاوية بن قرة , عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" إذا فسد اهل الشام، فلا خير فيكم، ولن تزال طائفة من امتي منصورين , لا يضرهم من خذلهم حتى تقوم الساعة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ قُرَّةَ , عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِذَا فَسَدَ أَهْلُ الشَّامِ، فَلَا خَيْرَ فِيكُمْ، وَلَنْ تَزَالَ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي مَنْصُورِينَ , لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَذَلَهُمْ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ".
سیدنا قرہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب اہل شام میں فساد پھیل جائے تو تم میں کوئی خیر نہ رہے گی اور میرے کچھ امتی قیام قیامت تک ہمیشہ مظفرومنصور رہیں گے اور انہیں کسی کے ترک تعاون کی کوئی پرواہ نہ ہو گی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 15598
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، حدثنا ايوب ، عن ابي قلابة , عن مالك بن الحويرث , قال: اتينا رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن شببة متقاربون، فاقمنا معه عشرين ليلة، قال: وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم رحيما رفيقا، فظن انا قد اشتقنا اهلنا، فسالنا عمن تركنا في اهلنا، فاخبرناه، فقال:" ارجعوا إلى اهليكم، فاقيموا فيهم، وعلموهم، ومروهم إذا حضرت الصلاة، فليؤذن لكم احدكم، ثم ليؤمكم اكبركم".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ , عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ , قَالَ: أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَبَةٌ مُتَقَارِبُونَ، فَأَقَمْنَا مَعَهُ عِشْرِينَ لَيْلَةً، قَالَ: وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِيمًا رَفِيقًا، فَظَنَّ أَنَّا قَدْ اشْتَقْنَا أَهْلَنَا، فَسَأَلَنَا عَمَّنْ تَرَكْنَا فِي أَهْلِنَا، فَأَخْبَرْنَاهُ، فَقَالَ:" ارْجِعُوا إِلَى أَهْلِيكُمْ، فَأَقِيمُوا فِيهِمْ، وَعَلِّمُوهُمْ، وَمُرُوهُمْ إِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ، فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ، ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ".
سیدنا مالک بن حویرث سے مروی ہے کہ ہم چند نوجوان جو تقریبا ہم عمر تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور بیس راتیں اپ کے یہاں قیام پذیر رہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بڑے مہربان اور نرم دل تھے آپ نے محسوس کیا ہمیں اپنے گھروالوں سے ملنے کا اشتیاق پیداہو رہا ہے تو آپ نے ہم سے پوچھا کہ اپنے پیچھے گھر میں کسے چھوڑ کر آئے ہو ہم نے بتادیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اب تم اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ جاؤ یہیں پر رہواور انہیں تعلیم دو اور انہیں بتاؤ کہ جب نماز کا وقت آ جائے تو ایک شخص کو اذان دینی چاہیے اور جو سب سے بڑا ہواسے امامت کر نی چاہیے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 6008 ،م: 674
حدیث نمبر: 15599
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا إسماعيل ، حدثنا ايوب ، عن ابي قلابة , قال: جاء ابو سليمان مالك بن الحويرث إلى مسجدنا، فقال:" والله إني لاصلي وما اريد الصلاة، ولكني اريد ان اريكم كيف رايت النبي صلى الله عليه وسلم يصلي، قال: فقعد في الركعة الاولى حين رفع راسه من السجدة الاخيرة، ثم قام".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ , قَالَ: جَاءَ أَبُو سُلَيْمَانَ مَالِكُ بْنُ الْحُوَيْرِثِ إِلَى مَسْجِدِنَا، فَقَالَ:" وَاللَّهِ إِنِّي لَأُصَلِّي وَمَا أُرِيدُ الصَّلَاةَ، وَلَكِنِّي أُرِيدُ أَنْ أُرِيَكُمْ كَيْفَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي، قَالَ: فَقَعَدَ فِي الرَّكْعَةِ الْأُولَى حِينَ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ السَّجْدَةِ الْأَخِيرَةِ، ثُمَّ قَامَ".
ابوقلابہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہماری مسجد میں ابوسلیمان مالک بن حویرث تشریف لائے اور فرمایا کہ تمہیں نماز پڑھ کر دکھاتا ہوں مقصد نماز پڑھنا نہیں ہے بلکہ تمہیں دکھانا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کس طرح نماز پڑھتے تھے چنانچہ پہلی رکعت میں دوسرے سجدے سے سر اٹھانے کے بعد وہ کچھ دیر بیٹھے پھر کھڑے ہوئے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 15600
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن ابي عدي ، عن سعيد ، عن قتادة ، عن نصر بن عاصم , عن مالك بن الحويرث ، انه راى نبي الله صلى الله عليه وسلم:" يرفع يديه في صلاته , إذا رفع راسه من ركوعه، وإذا سجد، وإذا رفع راسه من سجوده , حتى يحاذي بها فروع اذنيه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ سَعِيدٍ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ , عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ ، أَنَّهُ رَأَى نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي صَلَاتِهِ , إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ رُكُوعِهِ، وَإِذَا سَجَدَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ سُجُودِهِ , حَتَّى يُحَاذِيَ بِهَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ".
سیدنا مالک بن حویرث سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں رکوع سے سر اٹھاتے وقت سجدہ کرتے وقت اور سجدے سے سر اٹھاتے وقت رفع یدین کرتے ہوئے دیکھا ہے یہاں تک کہ آپ اپنے ہاتھوں کو کانوں کی لو کے برابر کر لیتے تھے۔

حكم دارالسلام: في إسناده عنعنة قتادة ، ومتنه صحيح دون قوله: "وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سجوده" فشاذ، سعيد مختلط ورواية ابن أبى عدي عنه بعد اختلاطه، لكنه توبع
حدیث نمبر: 15601
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا إسماعيل ، عن خالد الحذاء ، عن ابي قلابة , عن مالك بن الحويرث , ان النبي صلى الله عليه وسلم قال له ولصاحب له:" إذا حضرت الصلاة فاذنا واقيما" وقال مرة:" فاقيما، ثم ليؤمكما اكبركما" , قال خالد: فقلت لابي قلابة فاين القراءة؟ قال: إنهما كانا متقاربين.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ , عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ , أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ وَلِصَاحِبٍ لَهُ:" إِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَأَذِّنَا وَأَقِيمَا" وَقَالَ مَرَّةً:" فَأَقِيمَا، ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمَا أَكْبَرُكُمَا" , قَالَ خَالِدٌ: فَقُلْتُ لِأَبِي قِلَابَةَ فَأَيْنَ الْقِرَاءَةُ؟ قَالَ: إِنَّهُمَا كَانَا مُتَقَارِبَيْنِ.
سیدنا مالک بن حویرث سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے اور ان کے ایک ساتھی سے فرمایا: جب نماز کا وقت آ جائے تو اذان دو اور اقامت کہواور جو سب سے بڑا ہواسے امامت کر نی چاہئے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 630، م: 674
حدیث نمبر: 15602
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو عبيدة يعني الحداد , قال: حدثنا ابان , قال العطار، عن بديل ، عن ابي عطية , عن مالك بن الحويرث , قال: زارنا في مسجدنا، قال: فاقيمت الصلاة، فقالوا: امنا رحمك الله، فقال: لا يصلي رجل منكم، قال: فلما قضى الصلاة , قال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" إذا زار رجل قوما فلا يؤمهم، يؤمهم رجل منهم".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ يَعْنِي الْحَدَّادَ , قَالَ: حَدَّثَنَا أَبَانُ , قَالَ الْعَطَّارُ، عَنْ بُدَيْلٍ ، عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ , عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ , قَالَ: زَارَنَا فِي مَسْجِدِنَا، قَالَ: فَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ، فَقَالُوا: أُمَّنَا رَحِمَكَ اللَّهُ، فَقَالَ: لَا يُصَلِّي رَجُلٌ مِنْكُمْ، قَالَ: فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ , قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِذَا زَارَ رَجُلٌ قَوْمًا فَلَا يَؤُمَّهُمْ، يَؤُمُّهُمْ رَجُلٌ مِنْهُمْ".
ابوعطیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ سیدنا مالک بن حویرث ہماری مسجد میں تشریف لائے نماز کھڑی ہوئی تو لوگوں نے ان سے امامت کی درخواست کی انہوں نے انکار کر دیا اور فرمایا کہ تم ہی میں سے کوئی آدمی نماز پڑھائے بعد میں تمہیں ایک حدیث سناؤں گا۔ نماز سے فارغ ہو نے کے بعد انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی شخص کسی کو ملنے کے لئے جائے تو وہ امامت نہ کر ے بلکہ ان کا ہی کوئی آدمی انہیں نماز پڑھائے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة أبى عطية
حدیث نمبر: 15603
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يونس بن محمد ، حدثنا ابان بن يزيد العطار ، عن بديل بن ميسرة العقيلي ، قال: حدثني ابو عطية ، مولى منا , عن مالك بن الحويرث ، قال: كان ياتينا في مصلانا، فقيل له تقدم فصل، فقال: ليصل بعضكم حتى احدثكم لم لم اصل بكم , فلما صلى القوم، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا زار احدكم قوما، فلا يصل بهم، ليصل بهم رجل منهم".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ الْعَطَّارُ ، عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ الْعُقَيْلِيِّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو عَطِيَّةَ ، مَوْلًى مِنَّا , عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ ، قَالَ: كَانَ يَأْتِينَا فِي مُصَلَّانَا، فَقِيلَ لَهُ تَقَدَّمْ فَصَلِّ، فَقَالَ: لِيُصَلِّ بَعْضُكُمْ حَتَّى أُحَدِّثَكُمْ لِمَ لَمْ أُصَلِّ بِكُمْ , فَلَمَّا صَلَّى الْقَوْمُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا زَارَ أَحَدُكُمْ قَوْمًا، فَلَا يُصَلِّ بِهِمْ، لِيُصَلِّ بِهِمْ رَجُلٌ مِنْهُمْ".
ابوعطیہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ سیدنا مالک بن حویرث ہماری مسجد میں تشریف لائے نماز کھڑی ہوئی تو لوگوں نے ان سے امامت کی درخواست کی انہوں نے انکار کر دیا اور فرمایا کہ تم ہی میں سے کوئی آدمی نماز پڑھائے بعد میں تمہیں ایک حدیث سناؤں گا۔ نماز سے فارغ ہو نے کے بعد انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی شخص کسی کو ملنے کے لئے جائے تو وہ امامت نہ کر ے بلکہ ان کا ہی کوئی آدمی انہیں نماز پڑھائے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة أبى عطية
حدیث نمبر: 15604
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا سعيد ، عن قتادة ، عن نصر بن عاصم , عن مالك بن الحويرث ، انه راى رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يرفع يديه إذا اراد ان يركع، وإذا رفع راسه من الركوع، وإذا رفع راسه من السجود، حتى يحاذي بهما فروع اذنيه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ , عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ ، أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ، حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ".
سیدنا مالک بن حویرث سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں رکوع سے سر اٹھاتے وقت سجدہ کرتے وقت اور سجدے سے سر اٹھاتے وقت رفع یدین کرتے ہوئے دیکھا ہے یہاں تک کہ آپ اپنے ہاتھوں کو کانوں کی لو کے برابر کر لیتے تھے۔

حكم دارالسلام: في إسناده عنعنة قتادة ، ومتنه صحيح دون قوله: "وإذا سجد، وإذا رفع رأسه من سجوده" فشاذ، سعيد بن أبى عروبة مختلط ورواية ابن أبى عدي عنه بعد اختلاطه، لكنه توبع
حدیث نمبر: 15605
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا هارون بن معروف ، حدثنا ابن وهب يعني عبد الله بن وهب المصري , قال: عبد الله: وسمعته انا من هارون , حدثنا عمرو بن الحارث ، عن يزيد بن ابي حبيب ، عن اسلم ابي عمران , عن هبيب بن مغفل الغفاري , انه راى محمدا القرشي قام يجر إزاره، فنظر إليه هبيب، فقال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" من وطئه خيلاء وطئه في النار".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ يَعْنِي عَبْدَ اللَّهِ بْنَ وَهْبٍ الْمِصْرِيّ , قَالَ: عَبْد اللَّهِ: وَسَمِعْتُهُ أَنَا مِنْ هَارُونَ , حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ أَسْلَمَ أَبِي عِمْرَانَ , عَنْ هُبَيْبِ بْنِ مُغْفِلٍ الْغِفَارِيِّ , أَنَّهُ رَأَى مُحَمَّدًا الْقُرَشِيَّ قَامَ يَجُرُّ إِزَارَهُ، فَنَظَرَ إِلَيْهِ هُبَيْبٌ، فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" مَنْ وَطِئَهُ خُيَلَاءَ وَطِئَهُ فِي النَّارِ".
سیدنا ہبیب بن مغفل نے محمد قریشی نامی ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ اپناتہنبد گھسیٹتا ہوا چلا جا رہا ہے سیدنا ہبیب نے اسے دیکھ کر فرمایا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شکص تکبر سے اپنا تہبند زمین پر گھسیٹے اسے آخرت میں جہنم میں بھی گھسیٹے گا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح

Previous    27    28    29    30    31    32    33    34    35    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.