(حديث مرفوع) اخبرنا عبد الله بن صالح، قال: حدثني الليث، حدثني ابن شهاب، عن حبيب مولى عروة، عن ندبة مولاة ميمونة، عن ميمونة زوج النبي صلى الله عليه وسلم: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان "يباشر المراة من نسائه وهي حائض إذا كان عليها إزار، يبلغ انصاف الفخذين او الركبتين محتجزة به".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ حَبِيبٍ مَوْلَى عُرْوَةَ، عَنْ نُدْبَةَ مَوْلَاةِ مَيْمُونَةَ، عَنْ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ "يُبَاشِرُ الْمَرْأَةَ مِنْ نِسَائِهِ وَهِيَ حَائِضٌ إِذَا كَانَ عَلَيْهَا إِزَارٌ، يَبْلُغُ أَنْصَافَ الْفَخِذَيْنِ أَوْ الرُّكْبَتَيْنِ مُحْتَجِزَةً بِهِ".
ام المومنین زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں میں سے کسی سے بھی بحالت حیض ازار کے اوپر سے مباشرت فرما لیتے تھے، جو ازار کہ آدھی ران یا گھٹنے تک بندھا رہتا۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1097]» اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ لیکن حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 267]، [نسائي 286، 374]، [مسند أبى يعلی 7082، 7089] و [صحيح ابن حبان 1365]
وضاحت: (تشریح احادیث 1089 سے 1093) ان تمام روایات سے حالتِ حیض میں عورت سے مباشرت کرنے، ساتھ لیٹنے اور ساتھ کھانے پینے کا ثبوت ملا، اس حالت میں صرف جماع کرنے کی ممانعت ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا خالد بن مخلد، حدثنا مالك، عن ابن شهاب، عن عروة، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: "كنت ارجل راس رسول الله صلى الله عليه وسلم وانا حائض".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، قَالَتْ: "كُنْتُ أُرَجِّلُ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا حَائِضٌ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: میں حالت حیض میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک کی کنگھی کرتی تھی۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1098]» اس روایت کی سند صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [الموطا 104]، [بخاري 295]، [مسلم 297]، [ابويعلی 4632]، [ابن حبان 1359] و [الحميدي 184]
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن المقدام بن شريح بن هانئ، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: كنت اوتى بالإناء فاضع فمي فاشرب وانا حائض، "فيضع رسول الله صلى الله عليه وسلم فمه على المكان الذي وضعت فيشرب، واوتى بالعرق فانتهس، فيضع فاه على المكان الذي وضعت فينتهس، ثم يامرني فاتزر وانا حائض، وكان يباشرني".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كُنْتُ أُوتَى بِالْإِنَاءِ فَأَضَعُ فَمِي فَأَشْرَبُ وَأَنَا حَائِضٌ، "فَيَضَعُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَهُ عَلَى الْمَكَانِ الَّذِي وَضَعْتُ فَيَشْرَبُ، وَأُوتَى بِالْعَرْقِ فَأَنْتَهِسُ، فَيَضَعُ فَاهُ عَلَى الْمَكَانِ الَّذِي وَضَعْتُ فَيَنْتَهِسُ، ثُمَّ يَأْمُرُنِي فَأَتَّزِرُ وَأَنَا حَائِضٌ، وَكَانَ يُبَاشِرُنِي".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: میرے پاس پانی کا پیالہ لایا جاتا اور میں حالت حیض میں اس سے منہ لگا کر پانی پیتی، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی جگہ دہن مبارک رکھتے اور پانی پیتے، اور کچھ گوشت نکالی ہوئی ہڈی میرے پاس لائی جاتی، میں دانتوں سے گوشت نوچتی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اپنا دہن مبارک اسی جگہ رکھتے اور گوشت نکالتے، پھر آپ مجھے حکم فرماتے، میں ازار کس لیتی اور آپ مجھ سے مباشرت فرماتے۔
(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن مغيرة، عن إبراهيم، قال: كان يقال: "الحائض ليست الحيضة في يدها، تغسل يدها وتعجن وتنبذ".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: كَانَ يُقَالُ: "الْحَائِضُ لَيْسَتْ الْحِيضَةُ فِي يَدِهَا، تَغْسِلُ يَدَهَا وَتَعْجِنُ وَتَنْبِذُ".
امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ یہ کہا جاتا تھا کہ حیض والی عورت کے ہاتھ میں حیض نہیں ہوتا، وہ ہاتھ دھو کر آٹا گوندھ سکتی، اور نبیذ بنا سکتی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1102]» اس روایت کی سند صحیح ہے، مگر کہیں اور نہیں مل سکی۔
(حديث مقطوع) اخبرنا جعفر بن عون، حدثنا سفيان، عن حماد، قال: سالت إبراهيم عن مصافحة اليهودي، والنصراني، والمجوسي، والحائض "فلم ير فيه وضوءا".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَمَّادٍ، قَالَ: سَأَلْتُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُصَافَحَةِ الْيَهُودِيِّ، وَالنَّصْرَانِيِّ، وَالْمَجُوسِيِّ، وَالْحَائِضِ "فَلَمْ يَرَ فِيهِ وُضُوءًا".
حماد نے کہا: میں نے امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ سے یہودی، نصرانی، مجوسی اور حائضہ سے مصافحہ کرنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے وضو کرنے کا عندیہ نہیں دیا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1104]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 455]
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا ابو الوليد الطيالسي، حدثنا زائدة، حدثنا إسماعيل السدي، عن عبد الله البهي، قال: حدثتني عائشة رضي الله عنها، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان في المسجد، فقال للجارية: "ناوليني الخمرة"، قالت: اراد ان يبسطها، ويصلي عليها، فقالت: إنها حائض، فقال:"إن حيضتها ليس في يدها".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل السُّدِّيُّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الْبَهِيِّ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي عَائِشَةُ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ فِي الْمَسْجِدِ، فَقَالَ لِلْجَارِيَةِ: "نَاوِلِينِي الْخُمْرَةَ"، قَالَتْ: أَرَادَ أَنْ يَبْسُطَهَا، وَيُصَلِّيَ عَلَيْهَا، فَقَالَتْ: إِنَّهَا حَائِضٌ، فَقَالَ:"إِنَّ حِيضَتَهَا لَيْسَ فِي يَدِهَا".
عبداللہ البہی نے کہا: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے مجھ سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے، ایک لڑکی سے فرمایا: ”مجھے مصلی دے دو“، اس نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے بچھا کر نماز پڑھنا چاہا تو اس نے کہا: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا کہ وہ حائضہ ہے، فرمایا: ”اس کا حیض اس کے ہاتھ میں تھوڑے ہی ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1105]» اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [صحيح ابن حبان 1356]، [موارد الظمآن 331]۔ نیز اثر (1107)۔