حجاج بن ارطاۃ نے عطاء اور حکم رحمہما اللہ سے روایت کیا کہ انہوں نے فرمایا: حاملہ عورت جب خون دیکھے تو وضو کر کے نماز پڑھ لے۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف حجاج وهو: ابن أرطاة، [مكتبه الشامله نمبر: 977]» حجاج کی وجہ سے اس روایت کی سند ضعیف ہے، لیکن عطاء رحمہ اللہ سے مروی اثر صحیح ہے، «كما سيأتي» (979)۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف حجاج وهو: ابن أرطاة
(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن جامع هو ابن ابي راشد، عن عطاء في الحامل ترى الدم، قال: "توضا وتصلي".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ جَامِعٍ هُوَ ابْنُ أَبِي رَاشِدٍ، عَنْ عَطَاءٍ فِي الْحَامِلِ تَرَى الدَّمَ، قَالَ: "تَوَضَّأُ وَتُصَلِّي".
عطاء رحمہ اللہ نے حامل کے بارے میں کہا کہ جو خون دیکھے وہ وضو کرے اور نماز پڑھے گی۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 978]» اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 212/2]
(حديث مقطوع) اخبرنا سعيد بن عامر، عن هشام، عن الحسن في الحامل ترى الدم، قال: "هي بمنزلة المستحاضة".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ الْحَسَنِ فِي الْحَامِلِ تَرَى الدَّمَ، قَالَ: "هِيَ بِمَنْزِلَةِ الْمُسْتَحَاضَةِ".
امام حسن رحمہ اللہ نے حامل کے بارے میں جس کو خون آ جائے فرمایا کہ وہ مستحاضہ کی طرح ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 981]» اس قول کی سند صحیح ہے۔ اور ہشام: ابن حسان ہیں۔ دیکھئے: اثر (975، 979)۔
(حديث مقطوع) اخبرنا حجاج، حدثنا حماد بن سلمة، عن الحجاج، عن عطاء، والحكم بن عتيبة، انهما قالا في الحبلى: "والتي قعدت عن المحيض إذا رات الدم، توضاتا وصلتا، ولا تغتسلان".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ الْحَجَّاجِ، عَنْ عَطَاءٍ، وَالْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ، أنهما قَالَا فِي الْحُبْلَى: "وَالَّتِي قَعَدَتْ عَنْ الْمَحِيضِ إِذَا رَأَتْ الدَّمَ، تَوَضَّأَتَا وَصَلَّتَا، وَلَا تَغْتَسِلَانِ".
حجاج بن ارطاة سے مروی ہے، عطاء اور حکم بن عتیبہ رحمہما اللہ دونوں نے حاملہ کے بارے میں اور اس عورت کے بارے میں جس کا حیض ختم ہو گیا، فرمایا: یہ دونوں عورتیں جب خون دیکھیں تو وضو کریں، نماز پڑھ لیں، غسل نہیں کریں گی۔ (یعنی یہ خون حیض شمارنہیں ہو گا بلکہ مستحاضہ کا حکم ان پر لاگو ہو گا)۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف حجاج بن أرطاة، [مكتبه الشامله نمبر: 983]» حجاج بن ارطاة کی وجہ سے اس کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: اثر (973)۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف حجاج بن أرطاة
(حديث مقطوع) اخبرنا يحيى بن حسان، حدثنا محمد بن الفضيل، عن الحسن بن الحكم، عن الحكم، عن إبراهيم في المراة إذا رات الدم وهي تمخض، قال: "هو حيض تترك الصلاة".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفُضَيْلِ، عَنْ الْحَسَنِ بْنِ الْحَكَمِ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ فِي الْمَرْأَةِ إِذَا رَأَتْ الدَّمَ وَهِيَ تَمَخَّضُ، قَالَ: "هُوَ حَيْضٌ تَتْرُكُ الصَّلَاةَ".
امام حکم بن عتبہ رحمہ اللہ سے مروی ہے امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ نے اس عورت کے بارے میں جس کو درد زہ کے وقت خون آ جائے فرمایا: وہ حیض کا خون ہے، لہٰذا نماز ترک کر دے گی۔
تخریج الحدیث: «إسناده قوي، [مكتبه الشامله نمبر: 986]» اس قول کی سند قوی ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 213/2]