الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
حدیث نمبر: 664
Save to word اعراب
حدثنا قبيصة، قال: حدثنا سفيان، عن عمرو بن مرة، عن عبد الله بن الحارث، عن طليق بن قيس، عن عبد الله بن عباس، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: ”اللهم اعني ولا تعن علي، وانصرني ولا تنصر علي، ويسر الهدى لي.“حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ طَلِيقِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: ”اللَّهُمَّ أَعِنِّي وَلا تُعِنْ عَلَيَّ، وَانْصُرْنِي وَلا تَنْصُرْ عَلَيَّ، وَيَسِّرِ الْهُدَى لِي.“
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم یوں دعا فرمایا کرتے تھے: اے اللہ! میری اعانت فرما اور میرے خلاف اعانت نہ فرمانا، اور میری مدد فرما اور میرے خلاف کسی کی مدد نہ فرما، اور میرے لیے ہدایت آسان فرما۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أنظر ما يعده»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 665
Save to word اعراب
حدثنا ابو حفص، قال: حدثنا يحيى، قال: حدثنا سفيان، قال: سمعت عمرو بن مرة، قال: سمعت عبد الله بن الحارث، قال: سمعت طليق بن قيس، عن ابن عباس، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يدعو بهذا: ”رب اعني ولا تعن علي، وانصرني ولا تنصر علي، وامكر لي ولا تمكر علي، ويسر لي الهدى، وانصرني على من بغى علي، رب اجعلني شكارا لك، ذكارا لك، راهبا لك، مطواعا لك، مخبتا لك، اواها منيبا، تقبل توبتي، واغسل حوبتي، واجب دعوتي، وثبت حجتي، واهد قلبي، وسدد لساني، واسلل سخيمة قلبي.“حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ مُرَّةَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ، قَالَ: سَمِعْتُ طَلِيقَ بْنَ قَيْسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَدْعُو بِهَذَا: ”رَبِّ أَعِنِّي وَلا تُعِنْ عَلَيَّ، وَانْصُرْنِي وَلا تَنْصُرْ عَلَيَّ، وَامْكُرْ لِي وَلا تَمْكُرْ عَلَيَّ، وَيَسِّرْ لِيَ الْهُدَى، وَانْصُرْنِي عَلَى مَنْ بَغَى عَلَيَّ، رَبِّ اجْعَلْنِي شَكَّارًا لَكَ، ذَكَّارًا لَكَ، رَاهِبًا لَكَ، مِطْوَاعًا لَكَ، مُخْبِتًا لَكَ، أَوَّاهًا مُنِيبًا، تَقَبَّلْ تَوْبَتِي، وَاغْسِلْ حَوْبَتِي، وَأَجِبْ دَعْوَتِي، وَثَبِّتْ حُجَّتِي، وَاهْدِ قَلْبِي، وَسَدِّدْ لِسَانِي، وَاسْلُلْ سَخِيمَةَ قَلْبِي.“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کلمات کے ساتھ دعا کرتے ہوئے سنا: اے میرے رب! میری اعانت فرما اور میرے مقابلے میں (کسی کی) اعانت نہ فرما، اور میری مدد فرما اور میرے مقابلے میں (کسی کی) مدد نہ فرما، میرے لیے تدبیر فرما اور میرے خلاف تدبیر نہ کرنا، میرے لیے ہدایت آسان فرما اور جو مجھ پر زیادتی کرے اس کے مقابلے میں میری مددفرما۔ اے اللہ! مجھے اپنا بہت زیادہ شکر گزار، تجھے بہت زیادہ یاد کرنے والا، اور تجھ سے ڈرنے والا بنا۔ مجھے اپنا بہت زیادہ فرمانبردار اور اپنی طرف رجوع کرنے والا بنا۔ مجھے تیرے حضور گڑگڑانے اور تیری طرف متوجہ ہونے کی توفیق ملے۔ اے اللہ! میری توبہ قبول فرما، میرے گناہوں کو دھو دے، میری دعا قبول فرما، میرا عذر قبول فرما، میرے دل کو ہدایت دے، اور میری زبان کو درست فرما دے، اور میرے دل کا کھوٹ دور فرما۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الوتر: 1510 و الترمذي: 3551 و ابن ماجه: 3830 - انظر المشكاة: 2488»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 666
Save to word اعراب
حدثنا إسماعيل، قال: حدثني مالك، عن يزيد بن زياد، عن محمد بن كعب القرظي، قال معاوية بن ابي سفيان، على المنبر: ”إنه لا مانع لما اعطيت، ولا معطي لما منع الله، ولا ينفع ذا الجد منه الجد. ومن يرد الله به خيرا يفقهه في الدين“، سمعت هؤلاء الكلمات من النبي صلى الله عليه وسلم على هذه الاعواد.
حدثنا موسى، قال: حدثنا عبد الواحد، قال: حدثنا عثمان بن حكيم، قال: حدثنا محمد بن كعب، قال: سمعت معاوية، نحوه.
حدثنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا يحيى، عن ابن عجلان، عن محمد بن كعب، سمعت معاوية، نحوه.
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ الْقُرَظِيِّ، قَالَ مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ، عَلَى الْمِنْبَرِ: ”إِنَّهُ لا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعَ اللَّهُ، وَلا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْهُ الْجَدُّ. وَمَنْ يُرِدِ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ“، سَمِعْتُ هَؤُلاءِ الْكَلِمَاتِ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى هَذِهِ الأَعْوَادِ.
حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَكِيمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَعْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ، نَحْوَهُ.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ، سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ، نَحْوَهُ.
سیدنا معاویہ بن ابوسفیان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے برسسر منبر یہ دعا پڑھی: (اے اللہ) بلاشبہ جو تو دے اسے کوئی روکنے والا نہیں، اور جو اللہ روک لے وہ کوئی دے نہیں سکتا، اور کسی مالدار کو اس کی مالداری اس کے عذاب سے بچا نہیں سکتی۔ اور جس کے ساتھ الله تعالیٰ بھلائی کا ارادہ کرے اسے دین کی سمجھ عطا فرما دیتا ہے۔ میں نے یہ کلمات نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے منبر کی انہی لکڑیوں پر سنے ہیں۔ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے یہ روایت دیگر دو سندوں سے بھی مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 16839 و ابن أبى شيبة: 240/6 و الطبراني فى الكبير: 338/19 - انظر الصحيحة: 1194، 1195»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 667
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا الهيثم بن جميل، قال: حدثنا محمد بن مسلم، عن ابن ابي حسين، قال: اخبرني عمرو بن ابي سفيان، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: ”إن اوثق الدعاء ان تقول: اللهم انت ربي، وانا عبدك، ظلمت نفسي، واعترفت بذنبي، لا يغفر الذنوب إلا انت، رب اغفر لي.“حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي حُسَيْنٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ”إِنَّ أَوْثَقَ الدُّعَاءِ أَنْ تَقُولَ: اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي، وَأَنَا عَبْدُكَ، ظَلَمْتُ نَفْسِي، وَاعْتَرَفْتُ بِذَنْبِي، لا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلا أَنْتَ، رَبِّ اغْفِرْ لِي.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے مضبوط دعا یہ ہے کہ تو یوں کہے: «اللَّهُمَّ ......» اے اللہ! تو میرا رب ہے اور میں تیرا بندہ ہوں، میں نے اپنے اوپر ظلم کیا اور اپنے گناہ کا اعتراف کرتا ہوں۔ گناہوں کو تیرے سوا کوئی نہیں بخش سکتا۔ اے میرے رب! مجھے معاف فرما۔

تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه أحمد: 10681 - الضعيفة: 3339»

قال الشيخ الألباني: ضعيف
حدیث نمبر: 668
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن بشر، قال: حدثنا ابو قطن، عن ابن ابي سلمة يعني عبد العزيز، عن قدامة بن موسى، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يدعو: ”اللهم اصلح لي ديني الذي هو عصمة امري، واصلح لي دنياي التي فيها معاشي، واجعل الموت رحمة لي من كل سوء“ او كما قال.حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بِشْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو قَطَنٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي سَلَمَةَ يَعْنِي عَبْدَ الْعَزِيزِ، عَنْ قُدَامَةَ بْنِ مُوسَى، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو: ”اللَّهُمَّ أَصْلِحْ لِي دِينِي الَّذِي هُوَ عِصْمَةُ أَمْرِي، وَأَصْلِحْ لِي دُنْيَايَ الَّتِي فِيهَا مَعَاشِي، وَاجْعَلِ الْمَوْتَ رَحْمَةً لِي مِنْ كُلِّ سُوءٍ“ أَوْ كَمَا قَالَ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یوں دعا فرماتے تھے: اے اللہ! میرے لیے میرا دین درست فرما جو میرے تمام امور کی حفاظت کا ذریعہ ہے، اور میرے لیے میری دنیا درست فرما جس میں جینا ہے، اور موت کو میرے لیے رحمت بنا دے کہ جس کے ساتھ ہر برائی اور مشکل سے نجات پا جاؤں۔ یا اس طرح کے کلمات کہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الذكر و الدعاء: 2720»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 669
Save to word اعراب
حدثنا علي، قال: حدثنا سفيان، قال: حدثنا سمي، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يتعوذ من جهد البلاء، ودرك الشقاء، وسوء القضاء، وشماتة الاعداء. قال سفيان: في الحديث ثلاث، زدت انا واحدة، لا ادري ايتهن.حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُمَيٌّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَعَوَّذُ مِنْ جَهْدِ الْبَلاءِ، وَدَرْكِ الشَّقَاءِ، وَسُوءِ الْقَضَاءِ، وَشَمَاتَةِ الأَعْدَاءِ. قَالَ سُفْيَانُ: فِي الْحَدِيثِ ثَلاثٌ، زِدْتُ أَنَا وَاحِدَةً، لا أَدْرِي أَيَّتُهُنَّ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم آزمائش اور مصیبت کی شدت، بدنصیبی کے پہنچنے، بری تقدیر اور دشمنوں کے خوش ہونے سے پناہ مانگا کرتے تھے۔ سفیان کہتے ہیں: حدیث میں تین باتیں تھیں، ایک کا میں نے اضافہ کیا لیکن معلوم نہیں وہ کون سی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الدعوات، باب التعوذ من جهد البلاء: 6347، 6616 و مسلم: 2707 و النسائي: 5491»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 670
Save to word اعراب
حدثنا عبيد الله، عن إسرائيل، عن ابي إسحاق، عن عمرو بن ميمون، عن عمر، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يتعوذ من الخمس: من الكسل، والبخل، وسوء الكبر، وفتنة الصدر، وعذاب القبر.حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ عُمَرَ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَعَوَّذُ مِنَ الْخَمْسِ: مِنَ الْكَسَلِ، وَالْبُخْلِ، وَسُوءِ الْكِبَرِ، وَفِتْنَةِ الصَّدْرِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ.
سيدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پانچ چیزوں سے پناہ طلب فرمایا کرتے تھے: کاہلی سے، بخل سے، برے بڑھاپے سے، سینے کے فتنے (برے اخلاق و عقائد) سے اور عذاب قبر سے۔

تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه أبوداؤد، كتاب الوتر: 1539 و النسائي: 5443 و ابن ماجة: 3844 - انظر صحيح موارد الظمآن: 2072، 2074»

قال الشيخ الألباني: ضعيف
حدیث نمبر: 671
Save to word اعراب
حدثنا مسدد، قال: حدثنا معتمر، قال: سمعت ابي، قال: سمعت انس بن مالك، يقول: كان النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: ”اللهم إني اعوذ بك من العجز والكسل، والجبن والهرم، واعوذ بك من فتنة المحيا والممات، واعوذ بك من عذاب القبر.“حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: ”اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ.“
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم یوں دعا فرمایا کرتے تھے: اے اللہ! میں بےبسی، کاہلی، بزدلی، اور زیادہ بوڑھا ہونے سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔ میں موت اور زندگی کے فتنے، اور عذاب قبر سے بھی تیری پناہ کا طالب ہوں۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الجهاد و السير: 2823 و مسلم: 2706 و أبوداؤد: 1540 و النسائي: 5452»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 672
Save to word اعراب
حدثنا المكي، قال: حدثنا عبد الله بن سعيد بن ابي هند، عن عمرو بن ابي عمرو، عن انس، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: ”اللهم إني اعوذ بك من الهم والحزن، والعجز والكسل، والجبن والبخل، وضلع الدين، وغلبة الرجال.“حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: ”اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ، وَالْعَجْزِ وَالْكَسَلِ، وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ.“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دعا کرتے ہوئے سنا: «اللَّهُمَّ إِنِّي ......» اے اللہ! میں فکر مندی اور رنج سے، بے بسی اور کاہلی سے، بزدلی اور بخل سے پناہ چاہتا ہوں، نیز قرض کے چڑھ جانے اور لوگوں کے غالب ہونے سے تیری پناہ کا طالب ہوں۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الدعوات: 6369 و أبوداؤد: 1541 و الترمذي: 3484 و النسائي: 5449»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 673
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن عبد الوهاب، قال: حدثنا خالد بن الحارث، قال: حدثنا عبد الرحمن المسعودي، عن علقمة بن مرثد، عن ابي الربيع، عن ابي هريرة، قال: كان من دعاء النبي صلى الله عليه وسلم: ”اللهم اغفر لي ما قدمت وما اخرت، وما اسررت وما اعلنت، وما انت اعلم به مني، إنك انت المقدم والمؤخر، لا إله الا انت.“حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْمَسْعُودِيُّ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ أَبِي الرَّبِيعِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ مِنْ دُعَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ، وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي، إِنَّكَ أَنْتَ الْمُقَدَّمُ وَالْمُؤَخِّرُ، لا إِلَهَ أَلا أَنْتَ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں میں یہ دعا بھی تھی: «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ......» اے اللہ! میرے اگلے پچھلے، پوشیدہ اور ظاہر تمام گناہ معاف فرما۔ اور تو میرے ان گناہوں کو بھی بخش دے جن کو تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے۔ بلاشبہ تو ہی آگے کرنے والا اور تو ہی پیچھے کرنے والا ہے۔ تیرے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 7913 و إسحاق بن راهويه: 308 و أبوالطيالسي: 2516 و الطبراني فى الدعاء: 1794 - انظر الصحيحة: 2944»

قال الشيخ الألباني: صحيح

Previous    3    4    5    6    7    8    9    10    11    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.