مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
تفسیر قرآن مجید
46. اللہ تعالیٰ کے فرمان ((والّذین جاوا من بعدھم ....)) کے متعلق (تفسیر سورۃ الحشر)۔
حدیث نمبر: 2171
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عروہ کہتے ہیں کہ مجھ سے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ اے میرے بھانجے! لوگوں کو حکم ہوا تھا کہ وہ صحابہ کے لئے بخشش مانگیں لیکن انہوں نے ان کو برا کہا۔
47. اللہ تعالیٰ کے فرمان ((قل اوحی الیّ ....)) کے متعلق (تفسیر سورۃ الجن)۔
حدیث نمبر: 2172
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنات کو قرآن نہیں سنایا اور ان کو دیکھا بھی نہیں۔ واقعہ یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اصحاب کے ساتھ اس زمانہ میں عکاظ کے بازار گئے جب کہ شیطانوں پر آسمانی دروازے بند ہو گئے تھے اور ان پر آگ کے شعلے برسائے جا رہے تھے۔ چنانچہ شیطانوں کے ایک گروہ نے اپنے لوگوں میں جا کر کہا کہ ہمارا آسمان پر جانا بند ہو گیا اور ہم پر آگ کے شعلے برسنے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کا سبب ضرور کوئی نیا امر ہے، تو مشرق و مغرب کی طرف پھر کر خبر لو اور دیکھو کہ کیا وجہ ہے جو آسمان کی خبریں آنا بند ہو گئیں۔ وہ زمین میں مشرق و مغرب کی طرف پھرنے لگے۔ ان میں سے کچھ لوگ تہامہ (ملک حجاز) کی طرف عکاظ کے بازار کو جانے کے لئے آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت (مقام) نخل میں اپنے اصحاب کو فجر کی نماز پڑھا رہے تھے۔ جب انہوں نے قرآن سنا تو ادھر کان لگا دیئے اور کہنے لگے کہ آسمان کی خبریں موقوف ہونے کا یہی سبب ہے۔ پھر وہ اپنی قوم کے پاس لوٹ کر گئے اور کہنے لگے کہ اے ہماری قوم کے لوگو! ہم نے ایک عجب قرآن سنا ہے جو سچی راہ کی طرف لے جاتا ہے، پس ہم اس پر ایمان لائے اور ہم کبھی اللہ کے ساتھ شریک نہ کریں گے تب اللہ تعالیٰ نے سورۃ الجن اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم پر اتاری کہ اے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کہہ دو کہ میری طرف وحی کی گئی کہ جنوں کی ایک جماعت نے قرآن سنا۔
48. اللہ تعالیٰ کے فرمان ((لا تحرّک بہ لسانک ....)) کے متعلق (تفسیر سورۃ القیامہ)۔
حدیث نمبر: 2173
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما اللہ تعالیٰ کے قول ’ اپنی زبان کو جلدی کے ساتھ یاد کرنے کے لئے نہ ہلائیے کے بارے میں کہتے ہیں کہ اس کا واقعہ یہ ہے کہ نزول قرآن کریم کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تنگی محسوس کرتے تھے، اس لئے اپنے ہونٹوں کو حرکت دیتے تھے۔ سعید نے کہا کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے مجھ سے کہا کہ میں تمہارے لئے ہونٹ ہلاتا ہوں جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہونٹ ہلاتے تھے پس سعید نے کہا کہ جس طرح سیدنا ابن عباس اپنے ہونٹ ہلا رہے تھے میں بھی اسی طرح اپنے ہونٹ ہلاتا ہوں تب اللہ تعالیٰ نے یہ حکم نازل فرمایا کہ آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) جلدی سے یاد کرنے کے لئے اپنی زبان نہ ہلائیے، بلکہ تحقیق اس کا اکٹھا کرنا اور پڑھانا ہمارے ذمہ ہے یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سینہ میں جمع کرنا کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو پڑھیں۔ (یعنی نزول وحی کے وقت) آپ خاموشی اور غور سے سنیں، پھر اسے پڑھانا ہمارے ذمہ ہے۔ اس حکم الٰہی کے بعد جب جبرائیل وحی لاتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے الفاظ بہ خاموشی سنتے رہتے اور ان کی روانگی کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہی الفاظ دہرا دیتے جو جبرائیل علیہ السلام کہہ جاتے تھے۔
49. اللہ تعالیٰ کے فرمان ((یوم یقوم النّاس ....)) کے متعلق (تفسیر سورۃ المطففین)۔
حدیث نمبر: 2174
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت جس دن لوگ پروردگار عالم کے سامنے کھڑے ہوں گے کی تفسیر میں فرمایا کہ بعض لوگ اپنے پسینے میں ڈوبے کھڑے ہوں گے جو دونوں کانوں کے نصف تک ہو گا۔
50. اللہ تعالیٰ کے فرمان ((فسوف یحاسب ....)) کے متعلق (تفسیر سورۃ الانشقاق)۔
حدیث نمبر: 2175
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص سے قیامت کے دن حساب ہو گا، اس کو عذاب ہو گا۔ میں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ تو فرماتا ہے پھر عنقریب حساب کیا جائے گا آسانی سے اور وہ اپنے گھر والوں میں خوش ہو کر لوٹ جائے گا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ حساب و کتاب نہیں ہے، یہ تو صرف اعمال کی پیشی ہے۔ جس سے قیامت کے دن حساب میں تفتیش کی گئی اس کو عذاب ہو گا۔
51. اللہ تعالیٰ کے فرمان ((والذّکر والانثٰی ....)) کے متعلق (تفسیر سورۃ اللیل)۔
حدیث نمبر: 2176
Save to word مکررات اعراب
سیدنا علقمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم شام کو گئے تو سیدنا ابوالدرداء رضی اللہ عنہ ہمارے پاس آئے اور کہا کہ تم میں کوئی سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کی قرآت پڑھنے والا ہے؟ میں نے کہا کہ ہاں! میں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تم اس آیت ((واللیل اذا یغشٰی)) کو کیسے پڑھتے ہو؟ میں نے کہا کہ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ اس طرح پڑھتے تھے ((واللیل اذا یغشٰی والذکر والانثٰی)) انہوں نے کہا کہ اللہ کی قسم! میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یونہی پڑھتے سنا ہے اور یہاں کے لوگ چاہتے ہیں کہ میں پڑھوں کہ ((وما خلق الذکر والانثٰی)) تو میں ان کی نہیں مانتا۔
52. اللہ تعالیٰ کے فرمان ((ما ودّعک ربّک....)) کے متعلق (تفسیر سورۃ الضحیٰ)۔
حدیث نمبر: 2177
Save to word مکررات اعراب
اسود بن قیس کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا جندب بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہو گئے تو دو تین رات تک نہیں اٹھے پھر ایک عورت (عوراء بنت حرب، ابوسفیان کی بہن ابولہب کی بیوی حمالۃ الحطب) آئی اور کہنے لگی کہ اے محمد! میں سمجھتی ہوں کہ تمہارے شیطان نے تمہیں چھوڑ دیا ہے (یہ اس شیطاننی نے ہنسی سے کہا) کیونکہ میں دیکھتی ہوں کہ دو تین رات سے تمہارے پاس نہیں آیا۔ تب اللہ تعالیٰ نے یہ سورت اتاری قسم ہے روز روشن کی اور رات کی جب کہ وہ سکون کے ساتھ چھا جائے، تمہارے رب نے نہ تمہیں چھوڑا ہے اور نہ وہ ناراض ہوا ہے۔
53. اللہ تعالیٰ کے فرمان ((الھاکم التّکاثر)) کے متعلق (تفسیر سورۃ التکاثر)۔
حدیث نمبر: 2178
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن شخیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ پڑھ رہے تھے کہ ہلاکت میں ڈال دیا تمہیں زیادہ سے زیادہ (مال) حاصل کرنے (کی خواہش) نے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آدمی کہتا ہے کہ میرا مال، میرا مال، اور اے آدمی! تیرا مال کیا ہے؟ تیرا مال وہی ہے جو تو نے کھایا اور فنا کیا، یا پہنا اور پرانا کیا یا صدقہ دیا اور جاری کیا (قیامت کے لئے روانہ کیا)۔
54. اللہ تعالیٰ کے فرمان ((اذا جائ نصر اﷲ ....)) کے متعلق (تفسیر سورۃ الفتح)۔
حدیث نمبر: 2179
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبیداللہ بن عتبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ تو جانتا ہے کہ قرآن کی یکبارگی مکمل نازل ہونے والی آخری سورت کون سی ہے؟ میں نے کہا کہ ہاں! وہ یہ سورت جب اللہ تعالیٰ کی مدد آ جائے اور فتح آ جائے ہے انہوں نے کہا کہ تو نے سچ کہا۔

Previous    2    3    4    5    6    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.