مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
قرآن مجید کے فضائل
17. رات کو اونچی آواز سے قرآت کرنا اور اس کو توجہ سے سننا۔
حدیث نمبر: 2114
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو رات کو قرآن پڑھتے ہوئے سنا تو فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس پر رحمت کرے، اس نے مجھے فلاں آیت یاد دلا دی جس کو میں فلاں سورۃ سے چھوڑ دیتا تھا۔
18. قرآن سات حرفوں (قراتوں) پر نازل ہوا۔
حدیث نمبر: 2115
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ہشام بن حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے سنا کہ وہ سورۃ الفرقان اس طریقہ کے علاوہ پڑھ رہے تھے جس طریقہ پر مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھائی پس میں قریب تھا کہ ان کو جلد پکڑ لوں مگر میں نے انہیں مہلت دی، یہاں تک کہ وہ پڑھ چکے۔ پھر میں ان کی چادر ان کے گلے میں ڈال کر کھینچتے ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک لایا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں نے انہیں سورۃ الفرقان سنی اس طریقے کے خلاف جیسے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے پڑھائی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اچھا ان کو چھوڑ دو اور ان سے کہا کہ پڑھو۔ انہوں نے ویسا ہی پڑھا جیسا میں نے ان سے پہلے سنا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ سورۃ ایسے ہی اتری ہے۔ پھر مجھ سے کہا کہ پڑھو۔ میں نے بھی پڑھی (یعنی جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے پڑھائی تھی)، تب بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ ایسے ہی اتری ہے اور فرمایا کہ قرآن سات حرفوں پر اترا ہے، اس میں سے جو تمہیں آسان ہو اس طرح پڑھو۔
19. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا کسی دوسرے پر قرآن پڑھنا۔
حدیث نمبر: 2116
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ (اور یہ سب قاریوں کے سردار ہیں) اللہ عزت والے اور بزرگی والے نے مجھے حکم کیا کہ میں تمہارے آگے سورۃ ((لم یکن الّذین کفروا ....)) پڑھوں۔ انہوں نے عرض کیا کہ کیا اللہ جل جلالہ نے میرا نام لیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں (اللہ تعالیٰ نے میرے آگے تمہارا نام لیا ہے) تو سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ (خوشی سے) رونے لگے۔
20. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جنوں پر قرآن پڑھنا۔
حدیث نمبر: 2117
Save to word مکررات اعراب
عامر الشعبی کہتے ہیں کہ میں نے علقمہ سے پوچھا کہ کیا لیلۃالجن میں سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے؟ انہوں نے کہا کہ میں نے سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما سے پوچھا تھا کیا لیلۃالجن میں تم میں سے کوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا؟ (یعنی جس رات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنوں سے ملاقات فرمائی) انہوں نے کہا کہ نہیں، لیکن ایک روز ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم گم پایا۔ پس ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہاڑ کی وادیوں اور گھاٹیوں میں تلاش کیا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہ ملے۔ ہم سمجھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جن اڑا لے گئے یا کسی نے چپکے سے مار ڈالا اور رات ہم نے نہایت برے طور سے بسر کی۔ جب صبح ہوئی تو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حراء (جبل نور پہاڑ ہے جو مکہ اور منیٰ کے درمیان میں ہے) کی طرف سے آ رہے ہیں۔ ہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! رات کو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گم پایا اور جب تلاش کے باوجود بھی آپ نہ ملے تو آخر ہم نے (آپ کے بغیر) بہت برے طور سے رات گزاری۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے جنوں کی طرف سے ایک بلانے والا آیا تو میں اس کے ساتھ چلا گیا اور جنوں کو قرآن سنایا۔ پھر آپ ہمیں اپنے ساتھ لے گئے اور ان کے نشان اور ان کے انگاروں کے نشان بتلائے۔ جنوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زادراہ چاہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس جانور کی ہر ہڈی جو اللہ کے نام پر کاٹا جائے، وہ تمہاری خوراک ہے۔ تمہارے ہاتھ میں پڑتے ہی وہ گوشت سے پر ہو جائے گی اور ہر ایک اونٹ کی مینگنی تمہارے جانوروں کی خوراک ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہڈی اور مینگنی سے استنجاء مت کرو، کیونکہ وہ تمہارے بھائی جنوں (اور ان کے جانوروں) کی خوراک ہے۔
حدیث نمبر: 2118
Save to word مکررات اعراب
معن کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے سنا، انہوں نے کہا کہ میں نے مسروق سے پوچھا کہ جس رات جنوں نے آ کر قرآن سنا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بات کی خبر کس نے دی؟ انہوں نے کہا کہ مجھ سے تمہارے باپ (یعنی سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما) نے بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جنوں کے آنے کی خبر درخت نے دی تھی۔
21. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے علاوہ کسی سے قرآن سننا۔
حدیث نمبر: 2119
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ تم میرے سامنے قرآن پڑھو۔ میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے قرآن پڑھوں؟ حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی پر تو اترا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرا جی چاہتا ہے کہ میں اور سے سنوں۔ پھر میں نے سورۃ نساء پڑھی، یہاں تک کہ جب میں اس آیت پر پہنچا ((فکیف اذا جئنا)) (النساء: 41) تو میں نے سر اٹھایا یا مجھے کسی نے چٹکی لی تو میں نے سر اٹھایا اور دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آنسو بہہ رہے تھے۔
حدیث نمبر: 2120
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں حمص میں تھا کہ لوگوں نے مجھ سے قرآن سنانے کو کہا۔ میں نے سورۃ یوسف پڑھی۔ ایک شخص نے کہا کہ اللہ کی قسم! ایسا نہیں اترا۔ میں نے کہا کہ تیری خرابی ہو، اللہ کی قسم! میں نے تو یہ سورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے پڑھی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے خوب پڑھا۔ غرض میں اس سے بات کر ہی رہا تھا کہ میں نے اس سے شراب کی بو پائی۔ میں نے کہا کہ تو شراب پیتا ہے اور اللہ کی کتاب کو جھٹلاتا ہے؟ تو جانے نہ پائے گا جب تک میں تجھے حد نہ مار لوں گا۔ پھر میں نے اسے (شراب کی حد کے) کوڑے مارے۔
22. قرآن کے بارے میں اختلاف کرنے سے سختی۔
حدیث نمبر: 2121
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک دن میں صبح سویرے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو آدمیوں کی آواز سنی جو ایک آیت کے بارے میں جھگڑ رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر نکلے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر غصہ معلوم ہوتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم سے پہلے لوگ اللہ تعالیٰ کی کتاب میں جھگڑا کرنے کی وجہ سے تباہ ہوئے (جو نفسانیت اور فساد کی نیت سے ہو یا لوگوں کو بہکانے کے لئے۔ لیکن مطلب کی تحقیق کے لئے اور دین کے احکام نکالنے کے لئے درست ہے۔ نووی)۔
حدیث نمبر: 2122
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جندب بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن اس وقت تک پڑھو جب تک تمہارے دل تمہاری زبان سے موافقت کریں اور جب تمہارے دل اور زبان میں اختلاف پڑے، تو اٹھ کھڑے ہو۔

Previous    1    2    3    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.