مختصر صحيح مسلم
قرآن+مجید کے فضائل
قرآن سات حرفوں (قراتوں) پر نازل ہوا۔
حدیث نمبر: 2115
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ہشام بن حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے سنا کہ وہ سورۃ الفرقان اس طریقہ کے علاوہ پڑھ رہے تھے جس طریقہ پر مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھائی پس میں قریب تھا کہ ان کو جلد پکڑ لوں مگر میں نے انہیں مہلت دی، یہاں تک کہ وہ پڑھ چکے۔ پھر میں ان کی چادر ان کے گلے میں ڈال کر کھینچتے ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک لایا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں نے انہیں سورۃ الفرقان سنی اس طریقے کے خلاف جیسے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے پڑھائی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اچھا ان کو چھوڑ دو اور ان سے کہا کہ پڑھو۔ انہوں نے ویسا ہی پڑھا جیسا میں نے ان سے پہلے سنا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ سورۃ ایسے ہی اتری ہے۔ پھر مجھ سے کہا کہ پڑھو۔ میں نے بھی پڑھی (یعنی جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے پڑھائی تھی)، تب بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ ایسے ہی اتری ہے اور فرمایا کہ قرآن سات حرفوں پر اترا ہے، اس میں سے جو تمہیں آسان ہو اس طرح پڑھو۔