مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
جہاد کے مسائل
20. جو شخص اس لئے لڑے کہ اللہ تعالیٰ کا دین غالب ہو۔
حدیث نمبر: 1088
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آدمی لوٹ کے لئے لڑتا ہے اور آدمی نام کے لئے لڑتا ہے اور آدمی اپنا مرتبہ دکھانے کو لڑتا ہے تو اللہ تعالیٰ کی راہ میں لڑنا کون سا ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو اس لئے لڑے کہ اللہ تعالیٰ کا کلمہ بلند ہو، وہ اللہ کی راہ میں لڑتا ہے۔
21. جو شخص لوگوں کو دکھانے کے لئے لڑے۔
حدیث نمبر: 1089
Save to word مکررات اعراب
سیدنا سلیمان بن یسار کہتے ہیں کہ لوگ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس سے جدا ہوئے تو ناتل، جو کہ اہل شام میں سے تھا (ناتل بن قیس خرامی یہ فلسطین کا رہنے والا تھا اور تابعی ہے اس کا باپ صحابی تھا) نے کہا کہ اے شیخ! مجھ سے ایسی حدیث بیان کرو جو تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اچھا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ قیامت میں پہلے جس کا فیصلہ ہو گا وہ ایک شخص ہو گا جو شہید ہو گیا تھا۔ جب اس کو اللہ تعالیٰ کے پاس لایا جائے گا تو اللہ تعالیٰ اپنی نعمت اس کو بتلائے گا اور وہ پہچانے گا۔ اللہ تعالیٰ پوچھے گا کہ تو نے اس کے لئے کیا عمل کیا ہے؟ وہ بولے گا کہ میں تیری راہ میں لڑتا رہا یہاں تک کہ شہید ہو گیا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ تو نے جھوٹ کہا۔ تو اس لئے لڑا تھا کہ لوگ تجھے بہادر کہیں۔ اور تجھے بہادر کہا گیا۔ پھر حکم ہو گا اور اس کو اوندھے منہ گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔ اور ایک شخص ہو گا جس نے دین کا علم سیکھا اور سکھلایا اور قرآن پڑھا اس کو اللہ تعالیٰ کے پاس لایا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ اس کو اپنی نعمتیں دکھلائے گا، وہ شخص پہچان لے گا تب کہا جائے گا کہ تو نے اس کے لئے کیا عمل کیا ہے؟ وہ کہے گا کہ میں نے علم پڑھا اور پڑھایا اور قرآن پڑھا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ تو جھوٹ بولتا ہے تو نے اس لئے علم پڑھا تھا کہ لوگ تجھے عالم کہیں اور قرآن تو نے اس لئے پڑھا تھا کہ لوگ تجھے قاری کہیں، دنیا میں تجھ کو عالم اور قاری کہا گیا۔ پھر حکم ہو گا اور اس کو منہ کے بل گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔ اور ایک شخص ہو گا جس کو اللہ تعالیٰ نے ہر طرح کا مال دیا تھا، وہ اللہ تعالیٰ کے پاس لایا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ اس کو اپنی نعمتیں دکھلائے گا اور وہ پہچان لے گا، تو اللہ تعالیٰ پوچھے گا کہ تو نے اس کے لئے کیا عمل کئے؟ وہ کہے گا کہ میں نے تیرے لئے مال خرچ کرنے کی کوئی راہ ایسی نہیں چھوڑی جس میں تو خرچ کرنا پسند کرتا تھا مگر میں نے اس میں خرچ کیا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ تو جھوٹا ہے، تو نے اس لئے خرچ کیا کہ لوگ تجھے سخی کہیں، تو لوگوں نے تجھے دنیا میں سخی کہہ دیا پھر حکم ہو گا اور اسے منہ کے بل کھینچ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔
22. (اللہ کی راہ میں) شہید کئے جانے پر بہت زیادہ ثواب۔
حدیث نمبر: 1090
Save to word مکررات اعراب
سیدنا براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ بنی نبیت (جو انصار کا ایک قبیلہ ہے) کا ایک شخص آیا اور کہنے لگا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور اس کے پیغام پہنچانے والے ہیں۔ پھر آگے بڑھا اور لڑتا رہا، یہاں تک کہ مارا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس نے عمل تھوڑا کیا اور ثواب بہت پایا۔
23. جو جہاد کرے پھر نقصان اٹھائے یا غنیمت حاصل کرے۔
حدیث نمبر: 1091
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی لشکر یا فوج کا ٹکڑا جہاد کرے، پھر غنیمت حاصل کرے اور سلامت رہے، تو اس کو آخرت کے ثواب میں سے دو تہائی دنیا میں مل گیا اور جو لشکر یا فوج کا ٹکڑا خالی ہاتھ آئے اور نقصان اٹھائے (یعنی زخمی ہو جائے یا مارا جائے)، تو اس کو آخرت میں پورا ثواب ملے گا۔
24. اس آدمی کا ثواب جس نے غازی کا ساز و سامان تیار کر دیا۔
حدیث نمبر: 1092
Save to word مکررات اعراب
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کسی غازی کا اللہ کی راہ میں سامان کر دیا، اس نے جہاد کیا اور جس نے غازی کے گھربار کی خبر رکھی، اس نے بھی جہاد کیا (یعنی اس نے جہاد کا ثواب کمایا)۔
25. جس نے سامان جہاد اکٹھا کیا، پھر بیمار ہو گیا، تو اس کو چاہیئے کہ وہ سامان اس آدمی کو دیدے جو جہاد کا ارادہ رکھتا ہو۔
حدیث نمبر: 1093
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ قبیلہ اسلم کے ایک جوان نے کہا کہ یا رسول اللہ! میں جہاد کا ارادہ رکھتا ہوں اور میرے پاس سامان نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فلاں کے پاس جاؤ اس نے جہاد کا سامان کیا تھا مگر وہ شخص بیمار ہو گیا۔ وہ اس شخص کے پاس گیا اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تجھے سلام کہا ہے اور فرمایا ہے کہ وہ سامان مجھے دیدے۔ اس نے (اپنی بیوی یا لونڈی سے کہا کہ) اے فلانی! وہ سب سامان اس کو دیدے اور کوئی چیز مت رکھ اللہ کی قسم کوئی چیز نہ رکھ کیونکہ تیرے لئے اس میں برکت ہو گی۔
26. مجاہدین کی عورتوں کی عزت و حرمت اور جو مجاہد کے پیچھے اس کے گھر میں خلیفہ بنتا ہے، پھر اس کی خیانت کرتا ہے۔
حدیث نمبر: 1094
Save to word مکررات اعراب
سیدنا سلیمان بن بریدہ اپنے والد رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجاہدین کی عورتوں کی حرمت گھر میں رہنے والوں پر ایسی ہے جیسے ان کی ماؤں کی حرمت اور جو شخص گھر میں رہ کر کسی مجاہد کے گھربار کی خبرگیری کرے، پھر اس میں خیانت کرے، تو وہ قیامت کے دن کھڑا کیا جائے گا اور مجاہد سے کہا جائے کا کہ اس کے عمل میں سے جو چاہے لے لے۔ (پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ) تمہارا کیا خیال ہے؟
27. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کہ ”میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا....“ کے متعلق۔
حدیث نمبر: 1095
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا، کوئی ان کو نقصان نہ پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا حکم آئے (یعنی قیامت) اور وہ اسی حال میں ہوں گے (یعنی غالب اور حق پر ہوں گے)۔
حدیث نمبر: 1096
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبدالرحمن بن شماسہ مہری کہتے ہیں کہ میں مسلمہ بن مخلد کے پاس بیٹھا تھا اور ان کے پاس سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ قیامت قائم نہ ہو گی مگر بدترین مخلوق پر اور وہ بدتر ہوں گے جاہلیت والوں سے۔ اللہ تعالیٰ سے جس بات کی دعا کریں گے اللہ تعالیٰ ان کو دیدے گا۔ وہ اسی حال میں تھے کہ سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ آئے تو مسلمہ نے ان سے کہا کہ اے عقبہ! تم نے سنا کہ عبداللہ کیا کہتے ہیں؟ عقبہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ مجھ سے زیادہ جانتے ہیں، لیکن میں نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ میری امت کا ایک گروہ یا ایک جماعت ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے حکم پر لڑتی رہے گی، اور اپنے دشمن پر غالب رہے گی جو کوئی ان کی مخالفت کرے گا ان کو نقصان نہ پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ قیامت آ جائے گی اور وہ اسی حال میں ہوں گے۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ بیشک (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا فرمایا) پھر اللہ تعالیٰ ایک ہوا بھیجے گا جس میں مشک کی سی بو ہو گی اور ریشم کی طرح بدن پر لگے گی، وہ کسی شخص کو نہ چھوڑے گی جس کے دل میں ایک دانے کے برابر بھی ایمان ہو گا مگر اس کو موت آ جائے گی۔ اس کے بعد سب برے (کافر) لوگ رہ جائیں گے، انہی پر قیامت قائم ہو گی۔
حدیث نمبر: 1097
Save to word مکررات اعراب
فاتح ایران سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہمیشہ مغرب والے (یعنی عرب یا شام والے) حق پر غالب رہیں گے، یہاں تک کہ قیامت قائم ہو گی۔

Previous    1    2    3    4    5    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.