مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
جنازہ کے مسائل
21. عورتوں کے جنازے کے ساتھ جانے کے منع کا بیان۔
حدیث نمبر: 471
Save to word مکررات اعراب
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہمیں جنازہ کے ساتھ چلنے سے روکا جاتا تھا مگر تاکید سے نہیں۔
22. جنازہ کے لئے کھڑے ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 472
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک جنازہ گزرا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو گئے تو ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہو گئے۔ پھر ہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! وہ تو یہودی عورت کا جنازہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ موت گھبراہٹ کی چیز ہے، جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جاؤ۔
23. جنازہ کے لئے کھڑا ہونا منسوخ ہے۔
حدیث نمبر: 473
Save to word مکررات اعراب
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھڑے ہوتے ہوئے دیکھا تو ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہوئے اور وہ بیٹھنے لگے پھر ہم بھی بیٹھنے لگے یعنی جنازہ میں۔
24. میت پر نماز جنازہ پڑھنے کے وقت امام کہاں کھڑا ہو؟
حدیث نمبر: 474
Save to word مکررات اعراب
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سیدنا کعب رضی اللہ عنہ کی ماں پر نماز جنازہ پڑھی جو نفاس میں فوت ہو گئی تھیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جنازہ کے وسط میں کھڑے ہوئے۔
25. نماز جنازہ کی تکبیروں کا بیان۔
حدیث نمبر: 475
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نجاشی کی موت کی خبر دی، جس دن کہ ان کا انتقال ہوا۔ اور صحابہ کرام کے ساتھ عیدگاہ میں گئے اور ان کی (نماز جنازہ پر) چار تکبریں پڑھیں۔
26. پانچ تکبیروں کے بیان میں۔
حدیث نمبر: 476
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کہتے ہیں کہ زید رضی اللہ عنہ ہمارے جنازوں کی نماز میں چار تکبیریں کہا کرتے تھے اور ایک جنازہ پر پانچ تکبیریں کہیں تو میں نے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (بھی کبھی کبھی پانچ تکبریں) کہا کرتے تھے۔
27. (نماز جنازہ میں) میت کے لئے دعا کرنا۔
حدیث نمبر: 477
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جنازہ پر نماز پڑھی اور میں نے آپ کی دعا میں سے یہ الفاظ یاد رکھے اے اللہ! اس کو بخش دے، اس پر رحم کر، اس کو عافیت میں رکھ، اس کو معاف کر، اپنی عنایت سے مہربانی کر، اس کا گھر (قبر) کشادہ کر دے، اس کو پانی، برف اور اولوں سے دھو دے، اس کو گناہوں سے صاف کر دے جیسے سفید کپڑا میل سے صاف ہو جاتا ہے، اس کو گھر کے بدلے اس سے بہتر گھر دے، اس کے لوگوں سے بہتر لوگ دے، اس کی بیوی سے بہتر بیوی دے، جنت میں لے جا اور عذاب قبر سے بچا یہاں تک کہ میں نے آرزو کی کہ یہ مرنے والا میں ہوتا۔
28. مسجد میں میت پر نماز جنازہ پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 478
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جب (فاتح ایران) سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ نے انتقال فرمایا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات نے کہلا بھیجا کہ ان کا جنازہ مسجد میں سے لے آؤ کہ ہم بھی نماز پڑھ لیں، سو ایسا ہی کیا گیا۔ اور ان کے حجروں کے آگے جنازہ رکھ دیا کہ وہ نماز پڑھ لیں اور جنازہ کو باب الجنائز سے جو مقاعد کی طرف تھا، وہاں سے باہر لے گئے۔ لوگوں کو یہ خبر پہنچی تو عیب کرنے لگے اور کہا کہ جنازہ کہیں مسجد میں لاتے ہیں؟ اس پر ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ لوگ کیا جلدی عیب کرنے لگے اس چیز کے متعلق جس کا ان کو علم نہیں ہے۔ انہوں نے ہم پر عیب کیا کہ جنازہ کو مسجد میں لائے حالانکہ بات یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیضاء کے بیٹے سہیل کی نماز جنازہ مسجد کے اندر ہی پڑھی تھی۔
29. قبر پر نماز جنازہ پڑھنا۔
حدیث نمبر: 479
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک حبشی عورت مسجد کی خدمت کرتی تھی یا ایک جوان تھا اور اس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا تو لوگوں نے عرض کیا کہ وہ مر گئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے مجھے خبر نہ کی۔ کہا گویا کہ انہوں نے اس کو حقیر جان کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف دینا مناسب نہ جانا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے اس کی قبر بتاؤ۔ لوگوں نے بتائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر نماز پڑھی اور فرمایا: یہ قبریں اندھیرے سے بھری ہوئی ہیں اور اللہ تعالیٰ میری نماز کی وجہ سے ان کو روشن کر دیتا ہے۔
30. خودکشی کرنے والے کے بارے میں۔
حدیث نمبر: 480
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص (کا جنازہ) لایا گیا، جس نے اپنے آپ کو ایک چوڑے تیر سے مار ڈالا تھا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نماز جنازہ نہ پڑھی۔

Previous    1    2    3    4    5    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.