سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن اپنے دین کی طرف سے ہمیشہ کشادگی میں رہتا ہے جب تک کہ خون ناحق نہیں کرتا (یعنی جب خون ناحق کرتا ہے تو خرابی اور تنگی میں مبتلا ہو جاتا ہے)۔“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (سیدنا) مقداد (رضی اللہ عنہ) سے فرمایا: ”جب کافروں کے ساتھ مومن آدمی اپنا ایمان چھپائے ہوئے ہو اور پھر اس نے اپنے ایمان کو ظاہر کر دیا اور تم نے اسے قتل کر دیا تو (یہ درست نہیں یہ تو بہت بڑا گناہ ہے اور اے مقداد!) مکہ میں پہلے تم بھی تو اسی طرح اپنا ایمان چھپائے ہوئے تھے۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔“(یعنی مسلمان نہیں ہے)۔
سیدنا عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمان آدمی کا خون جو ”لا الہٰ الا اللہ“(یعنی اللہ کی وحدانیت) اور میری رسالت کی گواہی دیتا ہو ان تین اسباب میں سے کسی ایک سبب کے بغیر حلال نہیں ہے (1) جان کے بدلے میں جان (2) شادی شدہ زانی (3) دین اسلام سے نکل جانے والا جو کہ جماعت کو چھوڑ دیتا ہے۔“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ برے تین شخص ہیں (1) حرم مکہ میں ظلم کرنے والا (2) جو مسلمان ہو کر بھی جاہلیت کی رسموں پر چلنا چاہے (3) وہ شخص جو ناحق کسی کا خون بہانا چاہے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تیری اجازت کے بغیر تیرے گھر میں کسی نے جھانکا اور تو نے کنکر مار کر اس کی آنکھ پھوڑ دی تو تجھے گناہ نہیں ہے۔“