مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
انبیاء کے حالات کے بیان میں
नबियों की घटनाओं के बारे में
حدیث نمبر: 1409
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم (قیامت کے دن ننگے پاؤں، ننگے بدن اور بغیر ختنہ اکٹھے کیے جاؤ گے۔ پھر انھوں نے یہ آیت پڑھی: جیسے ہم نے پہلی دفعہ پیدا کیا تھا اسی طرح دوبارہ کریں گے، یہ ہمارے ذمہ وعدہ ہے اور ہم اسے ضرور کر کے (ہی) رہیں گے۔ (الانبیاء: 104) اور قیامت کے دن سب سے پہلے ابراہیم علیہ السلام کو کپڑے پہنائے جائیں گے اور میری امت میں سے کئی لوگ بائیں (دوزخ کی) طرف کھینچ لیے جائیں گے تو میں کہوں گا کہ یہ تو میرے ساتھی ہیں، یہ تو میرے ساتھی ہیں۔ تو کہا جائے گا کہ یہ لوگ، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہو گئی تو اسلام سے پھر گئے تھے تو اس وقت میں وہی کہوں گا جو ایک نیک بندے (عیسیٰ علیہ السلام) نے کہا تھا کہ اور میں جب تک ان میں رہا، ان پر گواہ رہا (ان کا حال دیکھتا رہا) .... تو زبردست ہے، حکمت والا ہے۔ (المائدہ: 117 , 118)
حدیث نمبر: 1410
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابراہیم علیہ السلام قیامت کے دن اپنے والد آزر سے ملیں گے اور آزر کے منہ پر سیاہی اور گرد و غبار ہو گا تو ابراہیم علیہ السلام ان سے کہیں گے کہ میں نے (دنیا میں) تم سے نہیں کہا تھا کہ میری نافرمانی نہ کرو۔ تو ان کا باپ کہے گا کہ آج میں تمہاری نافرمانی نہ کروں گا۔ پھر ابراہیم علیہ السلام کہیں گے کہ اے میرے رب! تو نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ تو مجھے قیامت کے دن ذلیل نہ کرے گا تو اس سے زیادہ ذلت کیا ہو گی کہ میرا باپ (ذلیل اور) تیری رحمت سے دور ہوا؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں نے کافروں پر جنت حرام کر دی ہے۔ پھر کہا جائے گا کہ اے ابراہیم! دیکھو تمہارے پاؤں کے نیچے کیا ہے؟ وہ دیکھیں گے کہ ایک بجو ہے جو نجاست سے لتھڑا ہوا ہے، پھر اس کے پاؤں پکڑ کر اسے دوزخ میں ڈال دیا جائے گا، (یعنی ان کے باپ کو بجو بنا دیا جائے گا)۔
حدیث نمبر: 1411
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے) کہا گیا کہ یا رسول اللہ! سب لوگوں میں (اللہ کے نزدیک) کون زیادہ مرتبے والا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو پرہیزگار ہو؟، لوگوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں پوچھتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (نسب اور خاندانی شرافت کے لحاظ سے سب سے افضل) یوسف علیہ السلام تھے (جو) نبی تھے، باپ نبی، دادا نبی، پردادا نبی، اللہ کے خلیل (علیہ السلام) انھوں نے کہا ہم یہ بھی نہیں پوچھتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم عرب کے خاندان کے بارے میں پوچھتے ہو؟ جو لوگ جاہلیت کے دور میں سب میں بہتر تھے وہی سلام میں بھی سب میں بہتر ہیں بشرطیکہ وہ سلام کو اچھی طرح سمجھیں (اور اس کا علم حاصل کریں)۔
حدیث نمبر: 1412
Save to word مکررات اعراب
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رات کو (خواب میں) میرے پاس دو آنے والے آئے (فرشتے) پھر مجھے ایک اتنے لمبے مرد کے پاس لے گئے کہ قریب تھا کہ میں ان کا سر نہ دیکھ سکوں اور وہ آدمی ابراہیم علیہ السلام تھے۔
حدیث نمبر: 1413
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم ابراہیم علیہ السلام کو دیکھنا چاہتے ہو تو اپنے صاحب (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) کو دیکھ لو اور موسیٰ علیہ السلام گھونگھریالے بال، گندمی رنگ (جو سواری کے لیے ایک) سرخ اونٹ پر، جس کو کھجور کی چھال کی نکیل لگی ہے، گویا میں ان کو دیکھ رہا ہوں کہ وہ نالے میں (لبیک کہتے ہوئے) اتر رہے ہیں۔
حدیث نمبر: 1414
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابراہیم علیہ السلام نے اسّی برس کی عمر میں بسولے سے ختنہ کیا۔
حدیث نمبر: 1415
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے دوسری روایت میں لفظ قدوم دال کی تخفیف کے ساتھ آیا ہے۔
حدیث نمبر: 1416
Save to word مکررات اعراب
سیدہ ام شریک رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گرگٹ کے مارنے کا حکم دیا یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے لیکن یہاں اتنا فاصلہ ہے۔ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ ابراہیم علیہ السلام پر آگ پھونکتا تھا (باقی جانور بجھا رہے تھے)۔
حدیث نمبر: 1417
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! زمین پر سب سے پہلے کون سی مسجد بنائی گئی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسجدالحرام۔ پھر کہتے ہیں کہ میں نے پوچھا کہ پھر کون سی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسجدالاقصیٰ (بیت المقدس)۔ میں نے پھر پوچھا کہ ان دونوں (کے بننے) میں کتنا فاصلہ تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چالیس برس کا۔ (یہ عرصہ غالباً اول بنا کے اعتبار سے بتایا گیا ہے یعنی آدم علیہ السلام کے دور میں بھی ان کی تعمیر ہوئی کیونکہ سیدنا ابراہیم علیہ السلام اور سیدنا سلیمان علیہ السلام کے درمیان تو ہزار سال سے زیادہ وقفہ ہے) پھر فرمایا: جہاں تجھے نماز کا وقت ہو جائے وہیں نماز پڑھ لے۔ بیشک اس (نماز کو وقت پر پڑھنے) میں بڑی فضیلت ہے۔
حدیث نمبر: 1418
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا حسن اور حسین (رضی اللہ عنہما) اللہ کی پناہ مانگا کرتے تھے اور فرماتے: بیشک تمہارے دادا ابراہیم (اپنے بیٹوں) اسماعیل اور اسحاق (علیہ السلام) کے لیے ان کلمات کے ساتھ اللہ کی پناہ مانگا کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ کے پورے کلموں کے ذریعے سے ہر شیطان اور زہریلے، ہلاک کرنے والے جانور سے اور ہر نظر لگانے والی آنکھ سے پناہ مانگتا ہوں۔

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.