مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
روزے کے بیان میں
रोज़े के बारे में
17. روزہ دار کا (اپنی عورت سے) ملنا۔
“ रोज़ेदार का अपनी पत्नी से मिलना ”
حدیث نمبر: 939
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روزہ کی حالت میں (اپنی ازواج مطہرات کو) بوسہ دے لیا کرتے تھے اور مباشرت (یعنی گلے لگا) لیا کرتے مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی خواہش پر تم سے زیادہ قابو رکھتے تھے۔ (ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ہی فرماتی ہیں کہ روزہ دار کے لیے عورت کی شرمگاہ حرام ہے۔ یہاں مباشرت سے مراد معانقہ کرنا اور جسم سے جسم ملانا ہے)۔
18. روزہ دار اگر بھول کر کھا پی لے تو روزہ نہیں ٹوٹتا۔
“ यदि रोज़ेदार भूले से खाले-पीले तो रोज़ा नहीं टूटता है ”
حدیث نمبر: 940
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی شخص بھول کر کھا پی لے تو وہ اپنا روزہ کو پورا کر لے کیونکہ یہ تو اللہ نے اس کو کھلا پلا دیا ہے۔
19. جب کوئی شخص رمضان میں جماع کر لے اور اس کے پاس کچھ نہ ہو پھر اس کو صدقہ ملے تو اسے چاہیے کہ (اسی صدقہ سے) کفارہ دیدے۔
“ जब कोई रमज़ान में संभोग करले और उसके पास कुछ न हो तो उसको जो सदक़ा मिलता है उसी सदक़े को दान करके कफ़्फ़ारा अदा कर सकता है ”
حدیث نمبر: 941
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک دن) اس حال میں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! میں تو برباد ہو گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا ہوا؟ اس نے عرض کی کہ میں نے روزہ کی حالت میں اپنی بیوی سے ہمبستری کر لی۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تو ایک غلام آزاد کر سکتا ہے؟ تو اس نے عرض کی کہ نہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتا ہے؟ تو اس نے عرض کی کہ نہیں۔ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے توقف کیا۔ ہم اسی حال میں تھے کہ کوئی شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھجوروں سے بھرا ہوا خرمے کی چھال کا ایک ٹوکرا لایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سائل کہاں ہے؟ تو اس نے عرض کی کہ حاضر ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ٹوکرے کو لے لے اور خیرات کر دے۔ اس نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! کیا اپنے سے زیادہ محتاج کو خیرات کر دوں تو اللہ کی قسم! مدینہ کے دونوں پتھریلے میدانوں کے درمیان کوئی گھر میرے گھر سے زیادہ محتاج نہیں ہے۔ یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اتنا ہنسے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دانت مبارک نظر آنے لگے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا! پھر اپنے ہی گھر والوں کو کھلا دے۔
20. روزہ دار کا پچھنے لگوانا اور قے کرنا (کیسا ہے)۔
“ रोज़ेदार का पिछने लगवाना और उलटी करना ( केसा है ) ”
حدیث نمبر: 942
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام کی حالت میں بھی پچھنے لگوائے ہیں اور روزے کی حالت میں بھی (پچھنے لگوائے ہیں)۔
21. سفر میں روزہ رکھنا اور افطار کرنا (دونوں جائز ہیں؟)۔
“ यात्रा के दौरान रोज़ा रखना और रोज़ा न रखना ( दोनों ठीक हैं ) ”
حدیث نمبر: 943
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم کسی سفر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے (جب شام ہو گئی) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص سے فرمایا: اترو اور میرے لیے ستو گھول دو۔ اس نے عرض کی یا رسول اللہ! ابھی آفتاب موجود ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ فرمایا: اترو اور میرے لیے ستو گھول دو۔ اس نے پھر عرض کی یا رسول اللہ! ابھی تو آفتاب موجود ہے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اترو اور میرے لیے ستو گھول دو، چنانچہ وہ اونٹ سے اترے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ستو گھول دیے پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیے اور اپنے ہاتھ سے اس طرف اشارہ کیا اور فرمایا: جب تم رات کو دیکھو کہ اس طرف سے آ گئی تو روزہ دار روزہ افطار کر لے۔
حدیث نمبر: 944
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا زوجہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ حمزہ بن عمرو اسلمی رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ کیا میں سفر میں روزہ رکھوں؟ اور وہ اکثر روزہ رکھا کرتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر چاہو تو روزہ رکھو اور چاہو تو نہ رکھو۔
22. جب رمضان میں کچھ دنوں کے روزے رکھنے کے بعد سفر کرے۔
“ जब रमज़ान में कुछ दिन रोज़ा रखने के बाद यात्रा की जाए ”
حدیث نمبر: 945
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (ایک مرتبہ) رمضان میں مکہ کی طرف تشریف لے چلے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے متواتر روزے رکھے یہاں تک کہ جب مقام کدید پر پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ رکھنا چھوڑ دیا تو لوگوں نے بھی روزہ رکھنا چھوڑ دیا۔
23. ((باب))
“ यात्रा में रोज़ा रखना या न रकना दोनों ठीक हैं ”
حدیث نمبر: 946
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم گرمی کے موسم میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ کسی سفر میں نکلے، ایسی سخت گرمی تھی کہ آدمی شدید گرمی سے اپنے سر پر ہاتھ رکھ لیتا تھا اور کوئی شخص ہم میں سے روزہ دار نہ تھا سوائے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور عبداللہ ابن رواحہ رضی اللہ عنہ کے۔
24. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اس شخص کے لیے جس پر سایہ کیا گیا تھا یہ فرمانا ”(اس طرح) سفر میں روزہ رکھنا اچھا نہیں ہے“۔
“ नबी ﷺ ने उस व्यक्ति से कहा जिस पर रोज़ा भारी पड़ गया था " यात्रा के दौरान इस तरह रोज़ा रखना अच्छा नहीं है "
حدیث نمبر: 947
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کسی سفر (غزوہ فتح) میں تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہجوم دیکھا اور ایک شخص کو دیکھا کہ اس پر سایہ کیا گیا تھا۔ فرمایا: اس کو کیا ہوا؟ تو لوگوں نے عرض کی کہ یہ شخص روزہ دار ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اس حالت میں) سفر میں روزہ رکھنا اچھا نہیں ہیں (کیونکہ اس مسئلہ میں رکھنے اور نہ رکھنے کا اختیار ہے دیکھئیے پچھلی حدیث باب: سفر میں روزہ رکھنا اور افطار کرنا)
25. صحابہ رضی اللہ عنہم حالت سفر میں روزہ رکھنے، نہ رکھنے غرض کسی بات پر تنقید یا ملامت نہ کرتے تھے۔
“ सहाबा रज़ि अल्लाहु अन्हुम ने यात्रा के दौरान रोज़ा रखने या न रखने वाले पर कोई आलोचना नहीं की ”
حدیث نمبر: 948
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ سفر کیا کرتے تھے تو ہم نے دیکھا کہ روزہ رکھنے والا روزہ نہ رکھنے والے کو برا نہیں سمجھتا تھا اور روزہ نہ رکھنے والا بھی روزہ دار کو برا نہیں سمجھتا تھا۔

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.