سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ
ज़कात, दान, सदक़ा और भेंट
616. صدقہ کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے
“ सदक़ह करने में देर नहीं करनी चाहिए ”
حدیث نمبر: 925
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (ذكرت [وانا في الصلاة] شيئا من تبر [من الصدقة] عند نا، فكرهت ان يحبسني (وفي رواية: ان يمسي- او يبيت- عند نا) ؛ فامرت بقسمته).- (ذكرتُ [وأنا في الصلاة] شيئاً من تِبْرٍ [من الصدقة] عند نا، فكرهت أن يحبسني (وفي رواية: أن يُمْسِيَ- أو يبيتَ- عند نا) ؛ فأمرتُ بقسمته).
سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے مدینہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں نماز عصر پڑھی، جب آپ نے سلام پھیرا تو جلدی جلدی کھڑے ہوئے اور لوگوں کی گردنیں پھلانگتے ہوئے ایک بیوی کے گھر میں داخل ہو گئے۔ لوگوں کو آپ کی سرعت سے تعجب ہوا، (اتنے میں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس آ گئے اور دیکھا کہ لوگوں کو آپ کی جلدی پر تعجب ہو رہا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نماز پڑھ رہا تھاکہ مجھے (سونے یا چاندی) کی زکوٰۃ کی ایک ڈلی یاد آئی، جو ہمارے پاس تھی۔ میں نے ناپسند کیا کہ وہ مجھے روک لے (اور ایک روایت میں ہے کہ وہ ہمارے پاس شام کرے یا رات گزارے) اس لیے میں نے اسے (ابھی ابھی) تقسیم کرنے کا حکم دیا ہے۔
617. صدقہ کرنے والوں کے لیے جنت کا باب الصدقہ
“ सदक़ह करने वालों के लिए जन्नत में सदक़ह का दरवाज़ा ”
حدیث نمبر: 926
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" من انفق زوجين في سبيل الله نودي في الجنة: يا عبد الله! هذا خير، فمن كان من اهل الصلاة دعي من باب الصلاة ومن كان من اهل الجهاد دعي من باب الجهاد ومن كان من اهل الصدقة دعي من باب الصدقة ومن كان من اهل الصيام دعي من باب الريان. قال ابو بكر الصديق: يا رسول الله! ما على احد يدعى من تلك الابواب من ضرورة، فهل يدعى احد من تلك الابواب كلها؟ قال: نعم، وارجو ان تكون منهم".-" من أنفق زوجين في سبيل الله نودي في الجنة: يا عبد الله! هذا خير، فمن كان من أهل الصلاة دعي من باب الصلاة ومن كان من أهل الجهاد دعي من باب الجهاد ومن كان من أهل الصدقة دعي من باب الصدقة ومن كان من أهل الصيام دعي من باب الريان. قال أبو بكر الصديق: يا رسول الله! ما على أحد يدعى من تلك الأبواب من ضرورة، فهل يدعى أحد من تلك الأبواب كلها؟ قال: نعم، وأرجو أن تكون منهم".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ کی راہ میں کسی چیز کا جوڑا خرچ کرے گا تو اسے جنت (کے دروازوں سے) یوں پکارا جائے گا: اے اللہ کے بندے یہ دروازہ بہتر ہے۔ پس جو شخص نمازیوں میں سے ہو گا اسے باب الصلوۃ سے پکارا جائے گا، جو مجاہدین میں سے ہو گا، اسے باب الجہاد سے پکارا جائے گا، جو صدقہ کرنے والوں میں سے ہو گا اسے باب الصدقہ سے پکارا جائے گا اور جو روزے رکھنے والوں میں سے ہو گا اسے باب الریان سے پکارا جائے گا۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! جس کو ان دروازوں میں سے (کسی ایک دروازے سے) بھی پکارا گیا، اس کے لیے کوئی نقصان اور خسارہ نہیں (کیونکہ مقصود جنت میں داخلہ ہے)، لیکن کیا کوئی ایسا شخص بھی ہو گا جس کو ان تمام دروازوں سے پکارا جائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں اور مجھے امید ہے کہ تم بھی ان ہی میں سے ہو گے۔
حدیث نمبر: 927
Save to word مکررات اعراب Hindi
- (يا ابا ذر! ما احب ان لي احدا ذهبا وفضة انفقه في سبيل الله؛ اموت يوم اموت فادع منه قيراطا، قلت: يا رسول الله! قنطارا؟ قال: يا ابا ذر! اذهب إلى الاقل وتذهب إلى الاكثر؟! اريد الآخرة وتريد الدنيا؟! قيراطا؛ فاعادها علي ثلاث مرات).- (يا أبا ذرّ! ما أحبُّ أنّ لي أُحُداً ذهَباً وفضّة أُنفقُه في سبيلِ اللهِ؛ أموتُ يومَ أموتُ فأدعُ منه قِيراطاً، قلتُ: يا رسولَ اللهِ! قِنطاراً؟ قالَ: يا أبا ذرّ! أَذهبُ إلى الأقلِّ وتذهبُ إلى الأكثَر؟! أريد الآخرة وتريد الدنيا؟! قيراطاً؛ فأعادها عليَّ ثلاث مرات).
عبید اللہ بن عباس کہتے ہیں کہ مجھے سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا: میرے بھتیجے! میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا اور آپ کا ہاتھ پکڑا ہوا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابوذر! اگر مجھے احد پہاڑ جتنا سونا یا چاندی مل جائے تو میں اسے اللہ تعالیٰ کے راستے میں خرچ کر دوں گا۔ میں جس دن بھی مروں گا، یہ نہیں چاہوں گا کہ اس میں سے ایک قیراط بھی میرے پاس باقی ہو۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! (آپ کیا کہہ رہے ہیں) ایک قنطار؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابوذر! میں قلیل کی طرف جاتا ہوں اور تو کثیر کی طرف؟ میں آخرت کا ارادہ رکھتا ہوں اور تو دنیا کا؟ (‏‏‏‏میں کہہ رہا ہوں:) قیراط۔ یہ الفاظ تین دفعہ دوہرائے۔
618. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا جذبہ انفاق
“ रसूल अल्लाह ﷺ का ख़र्च करने का जोश ”
حدیث نمبر: 928
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" يا فاطمة! (هي بنت قيس) إن الحق [عز وجل] لم يبق لك شيئا. قاله صلى الله عليه وسلم لها حين قالت: خذ من طوقي الذهبي ما فرض الله".-" يا فاطمة! (هي بنت قيس) إن الحق [عز وجل] لم يبق لك شيئا. قاله صلى الله عليه وسلم لها حين قالت: خذ من طوقي الذهبي ما فرض الله".
سیدہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک ہار لے کر آئی، اس میں ستر (۷۰) مثقال سونا تھا۔ میں کہا: اے اللہ کے رسول! اس میں سے اللہ تعالیٰ کا مقرر کردہ فریضہ (زکوۃ) لے لیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اور تین چوتھائی مثقال لے لیا اور باقی واپس کر دیا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ وہ حصہ لیں جو اللہ تعالیٰ نے مقرر کیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مال ان چھ اصناف اور ان کے علاوہ دوسروں پر تقسیم کیا اور فرمایا: فاطمہ! بے شک حق تعالیٰ نے تیرے لیے کچھ بھی باقی نہیں چھوڑا۔ میں نے کہا: اللہ کے رسول! میں اپنے لیے اس چیز کو پسند کروں گی جس پر اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول راضی ہوں گے۔
حدیث نمبر: 929
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" يا معشر المهاجرين والانصار إن من إخوانكم قوما ليس لهم مال ولا عشيرة، فليضم احدكم إليه الرجلين او الثلاثة".-" يا معشر المهاجرين والأنصار إن من إخوانكم قوما ليس لهم مال ولا عشيرة، فليضم أحدكم إليه الرجلين أو الثلاثة".
سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک غزوے کا ارادہ کیا اور فرمایا: مہاجرو اور انصاریو! تمہارے بعض بھائی ایسے ہیں کہ نہ ان کے پاس مال ہے اور نہ وہ قرابتداروں کے ہمراہ ہیں، تم میں سے (بعض لوگ) ان میں سے دو دو یا تین تین افراد اپنے ساتھ ملا لیں۔ جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم میں سے ہر ایک کے پاس سواری نہیں تھی، بس ان کی باری کی طرح ہماری بھی سوار ہونے کی ایک باری تھی، میں نے دو یا تین افراد اپنے ساتھ ملا لیے۔ وہ کہتے ہیں: ان کی باری کی طرح میرے لیے بھی اپنے اونٹ پر سواری کی ایک باری تھی (یعنی اونٹ میرا تھا لیکن سب کی باریاں برابر کی تھیں)۔
619. خرچ کرنے والوں کے لیے فرشتوں کی دعا اور نہ کرنے والوں کے لیے ان کی بددعا
“ ख़र्च करने वालों के लिए फरिश्तों की दुआ और न करने वालों के लिए बद दुआ ”
حدیث نمبر: 930
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" ما طلعت شمس قط إلا بعث بجنبتيها ملكان يناديان يسمعان اهل الارض إلا الثقلين: يا ايها الناس هلموا إلى ربكم، فإن ما قل وكفى خير مما كثر والهى. ولا آبت شمس قط إلا بعث بجنبتيها ملكان يناديان، يسمعان اهل الارض إلا الثقلين: اللهم اعط منفقا خلفا، واعط ممسكا مالا تلفا".-" ما طلعت شمس قط إلا بعث بجنبتيها ملكان يناديان يسمعان أهل الأرض إلا الثقلين: يا أيها الناس هلموا إلى ربكم، فإن ما قل وكفى خير مما كثر وألهى. ولا آبت شمس قط إلا بعث بجنبتيها ملكان يناديان، يسمعان أهل الأرض إلا الثقلين: اللهم أعط منفقا خلفا، وأعط ممسكا مالا تلفا".
سیدنا ابودردا رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بھی سورج طلوع ہوتا ہے تو اس کے دونوں پہلوؤں میں دو فرشتے ہوتے ہیں، وہ جن و انس کے علاوہ زمین والوں کو سناتے ہوئے ندا دیتے ہیں: لوگو! اپنے رب کی طرف آؤ۔ بلاشبہ کفایت کرنے والا قلیل مال، غافل کر دینے والے کثیر مال سے بہتر ہوتا ہے۔ اسی طرح جب بھی سورج غروب ہوتا ہے تو اس کے دونوں پہلوؤں پر دو فرشتے بھیجے جاتے ہیں جو جن و انس کے علاوہ اہل زمین کو سناتے ہوئے اعلان کرتے ہیں: اے اللہ! خرچ کرنے والے کو بدلہ عطا فرما اور روک کر رکھنے والے کے مال کو ضائع کر دے۔
حدیث نمبر: 931
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" ما من يوم يصبح العباد فيه إلا ملكان ينزلان فيقول احدهما: اللهم اعط منفقا خلفا ويقول الآخر: اللهم اعط ممسكا تلفا".-" ما من يوم يصبح العباد فيه إلا ملكان ينزلان فيقول أحدهما: اللهم أعط منفقا خلفا ويقول الآخر: اللهم أعط ممسكا تلفا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر دن جس میں بندے صبح کرتے ہیں، دو فرشتے اترتے ہیں، ان میں سے ایک کہتا ہے: اے اللہ! خرچ کرنے والے کو اس کا متبادل عطا فرما اور دوسرا کہتا ہے: اے اللہ! روک کر رکھنے والے کے (مال) کو ضائع فرما دے۔
620. ہر مال سے جوڑا صدقہ کرنے کی فضیلت
“ हर माल से जोड़ा ( दो दो की मात्रा में ) सदक़ह देने की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 932
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" ما من عبد مسلم ينفق من كل مال له زوجين في سبيل الله إلا استقبلته حجبة الجنة كلهم يدعوه إلى ما عنده. قلت: وكيف ذلك؟ قال: إن كانت إبلا فبعيرين وإن كانت بقرا فبقرتين".-" ما من عبد مسلم ينفق من كل مال له زوجين في سبيل الله إلا استقبلته حجبة الجنة كلهم يدعوه إلى ما عنده. قلت: وكيف ذلك؟ قال: إن كانت إبلا فبعيرين وإن كانت بقرا فبقرتين".
صعصعہ بن معاویہ کہتے ہیں کہ میں سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کو ملا اور کہا: کہ مجھے کوئی حدیث بیان کرو۔ انہوں نے کہا: لیجئے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مسلمان بندہ ہر مال میں سے ایک ایک جوڑا اللہ تعالیٰ کے راستے میں خرچ کرتا ہے تو جنت کے دربان اس کا استقبال کریں گے اور اسے اپنی طرف والی نعمتوں کی طرف بلائیں گے۔ میں نے کہا: (ہر مال میں سے ایک ایک جوڑا)، اس کی کیا صورت ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر اونٹ ہیں تو دو انٹ اور اگر گائیں ہیں تو دو گائیں (علی ہذاالقیاس)۔
621. بھوکے کو کھانا کھلانا
“ भूके को खाना खिलाना ”
حدیث نمبر: 933
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" ما علمته إذ كان جاهلا، ولا اطعمته إذ كان ساغبا او جائعا".-" ما علمته إذ كان جاهلا، ولا أطعمته إذ كان ساغبا أو جائعا".
سیدنا عباد بن شرحبیل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں قحط سالی میں مبتلا ہو گیا، میں مدینہ کے باغوں میں سے کسی ایک باغ میں داخل ہوا، ایک بالی کو ملا اور اس سے دانے نکالے۔ کچھ دانے کھا لیے اور کچھ کپڑے میں نے اٹھا لیے، اتنے میں باغ کا مالک آ گیا، اس نے مجھے مارا اور میرا کپڑا چھین لیا۔ میں (شکایت لے کر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا (اور ساری بات بتائی)، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (باغ کے اس مالک) سے فرمایا: وہ جاہل تھا تو نے اسے تعلیم نہیں دی اور وہ بھوکا تھا تو نے اسے کھلایا نہیں۔ پھر آپ نے اسے حکم دیا، اس نے میرا کپڑا مجھے لوٹا دیا اور مجھے ایک یا نصف وسق کھانے کا بھی دیا۔
622. عیدالفطر اور عیدالاضحٰی کے روز صدقہ کرنے کا حکم
“ ईद अल-फ़ित्र और ईद अल-अज़हा के दिन सदक़ह करने का हुक्म ”
حدیث نمبر: 934
Save to word مکررات اعراب Hindi
-" كان يخرج يوم الاضحى ويوم الفطر فيبدا بالصلاة، فإذا صلى صلاته وسلم قام [ قائما] [على رجليه]، فاقبل على الناس [بوجهه] وهم جلوس في مصلاهم، فإن كان له حاجة ببعث ذكره للناس، او كانت له حاجة بغير ذلك امرهم بها، وكان يقول:" تصدقوا تصدقوا تصدقوا". وكان اكثر من يتصدق النساء، ثم ينصرف".-" كان يخرج يوم الأضحى ويوم الفطر فيبدأ بالصلاة، فإذا صلى صلاته وسلم قام [ قائما] [على رجليه]، فأقبل على الناس [بوجهه] وهم جلوس في مصلاهم، فإن كان له حاجة ببعث ذكره للناس، أو كانت له حاجة بغير ذلك أمرهم بها، وكان يقول:" تصدقوا تصدقوا تصدقوا". وكان أكثر من يتصدق النساء، ثم ينصرف".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عیدالاضحیٰ اور عیدالفطر کے موقع پر نکلتے اور نماز سے ابتدا کرتے، جب نماز سے سلام پھیرتے تو اپنے پاؤں پر کھڑے ہو جاتے، لوگوں کی طرف متوجہ ہوتے اور لوگ آپ کے سامنے اپنی اپنی جگہ پر بیٹھے رہتے۔ اگر آپ کو کوئی لشکر بھیجنے کی ضرورت یا کوئی اور حاجت ہوتی تو لوگوں کے سامنے اس کا تذکرہ کرتے اور اسے پورا کرنے کا حکم دیتے، نیز فرماتے: صدقہ کرو، صدقہ کرو، صدقہ کرو۔ زیادہ تر صدقہ کرنے والی عورتیں ہوتی تھیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پلٹ جاتے تھے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.