-" إن كنت صائما فصم ايام الغر. يعني الايام البيض".-" إن كنت صائما فصم أيام الغر. يعني الأيام البيض".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک بدو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک بھونا ہوا خرگوش اور اس کے ساتھ اس کا سالن بھی لے کر آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رکھ دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکے رہے اور نہ کھایا اور صحابہ کرام بھی رک گئے اور کچھ نہ کھایا اور بدو خود بھی رکا رہا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو کیوں نہیں کھا رہا؟ اس نے کہا:، میں ہر ماہ کو تین روزے رکھتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم نے روزے رکھنے ہیں تو چمک والے (یعنی چاندنی راتوں والے) دنوں کا روزہ رکھا کرو۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد ایام بیض تھے۔
-" نهى عن صوم ستة ايام من السنة: ثلاثة ايام التشريق ويوم الفطر ويوم الاضحى ويوم الجمعة مختصة من الايام".-" نهى عن صوم ستة أيام من السنة: ثلاثة أيام التشريق ويوم الفطر ويوم الأضحى ويوم الجمعة مختصة من الأيام".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سال میں چھ دنوں کا روزہ رکھنے سے منع فرمایا: ایام تشریق کے تین دن، عیدالفطر کا دن، عیدالاضحیٰ کا دن، جمعہ کے دن کو خاص کر کے روزہ رکھنا۔
-" الذي لا ينام حتى يوتر حازم".-" الذي لا ينام حتى يوتر حازم".
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت کیا گیا ہے کہ وہ مسجد نبوی میں نماز عشاء ادا کرتے تھے اور اس کے بعد صرف ایک رکعت وتر پڑھتے تھے۔ ان کو کہا گیا: ابواسحاق! تم صرف ایک رکعت وتر پڑھتے ہو اور مزید کوئی نماز نہیں پڑھتے، (کیا وجہ ہے)؟ انہوں نے کہا: جی ہاں میں نے خود رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”وہ بندہ محتاط (اور دور اندیش ہے) جو سونے سے پہلے وتر ادا کر لیتا ہے۔“
- (إن الله وملائكته يصلون على المتسحرين).- (إنّ اللهَ وملائكتَه يصلُّون على المتسحِّرين).
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یقینا اللہ اور اس کے فرشتے سحری کھانے والوں پر درود بھیجتے ہیں۔“