-" من دعا إلى هدى كان له من الاجر مثل اجور من تبعه لا ينقص ذلك من اجورهم شيئا ومن دعا إلى ضلالة كان عليه من الإثم مثل آثام من تبعه لا ينقص ذلك من آثامهم شيئا".-" من دعا إلى هدى كان له من الأجر مثل أجور من تبعه لا ينقص ذلك من أجورهم شيئا ومن دعا إلى ضلالة كان عليه من الإثم مثل آثام من تبعه لا ينقص ذلك من آثامهم شيئا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے ہدایت کی طرف دعوت دی تو اسے اس کی پیروی کرنے والوں کے اجر جتنا اجر ملے گا، اس سے ان کے اجر و ثواب میں کوئی کمی نہیں آئے گی اور جس نے ضلالت و گمراہی کی طرف بلایا تو اسے اس کے پیچھے چلنے والوں کے گناہ جتنا بھی گناہ بھی ملے گا، اس سے ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے کوئی آزمائش زدہ آدمی دیکھا اور یہ دعا پڑھی: ساری تعریف اس اللہ کے لئے ہے جس نے مجھے اس بیماری سے عافیت بخشی جس میں تجھے مبتلا کر رکھا ہے اور اپنی بہت سی مخلوقات پر مجھے فضیلت بخشی، تو وہ بیماری اسے لاحق نہیں ہو سکے گی۔“
-" من سره ان يجد طعم الإيمان فليحب المرء لا يحبه إلا لله عز وجل".-" من سره أن يجد طعم الإيمان فليحب المرء لا يحبه إلا لله عز وجل".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو ایمان کا ذائقہ چکھ کر خوش ہونا چاہتا ہے، وہ لوگوں سے اللہ تعالیٰ کے لئے محبت کرے۔“
- (من صلى صلاتنا، واستقبل قبلتنا، واكل ذبيحتنا؛ فذلك المسلم الذي له ذمة الله وذمة رسوله، فلا تخفروا الله في ذمته).- (من صلى صلاتنا، واستقبل قبلتنا، وأكل ذبيحتنا؛ فذلك المسلم الذي له ذمّة الله وذمّة رسوله، فلا تخفروا الله في ذمته).
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے ہماری نماز پڑھی، ہماری قبلے کی طرف متوجہ ہوا اور ہمارا ذبیحہ کھایا تو یہ وہ مسلمان ہو گا جس کے لئے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کا ذمہ ہے، سو تم اللہ کا عہد توڑ نہ دینا۔“
-" من لقي الله لا يشرك به شيئا، يصلي الصلوات الخمس ويصوم رمضان غفر له. قلت: افلا ابشرهم يا رسول الله؟ قال: دعهم يعملوا".-" من لقي الله لا يشرك به شيئا، يصلي الصلوات الخمس ويصوم رمضان غفر له. قلت: أفلا أبشرهم يا رسول الله؟ قال: دعهم يعملوا".
سیدنا معاذ بن جبل رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”جو الله تعالیٰ کو اس حالت میں ملے گا کہ اس نے اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرایا ہو، پانچ نمازیں پڑھی ہوں اور رمضان کے روزے رکھے ہوں، تو وہ اسے بخش دے گا۔“ میں نے کہا: اے الله کے رسول! کیا میں (یہ حدیث بیان کر کے) لوگوں کو خوش نہ کر دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رہنے دو، تاکہ وہ (مزید) عمل کرتے رہیں۔“
-" المؤمن مرآة المؤمن والمؤمن اخو المؤمن يكف عليه ضيعته ويحوطه من ورائه".-" المؤمن مرآة المؤمن والمؤمن أخو المؤمن يكف عليه ضيعته ويحوطه من ورائه".
سیدنا ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن دوسرے مومن کا آئینہ ہے اور مومن دوسرے مومن کا بھائی ہے، اس کے سامان کی حفاظت کرتا ہے اور اس کا دفاع کرتا ہے۔“
-" المؤمن من اهل الإيمان بمنزلة الراس من الجسد، يالم المؤمن لما يصيب اهل الإيمان كما يالم الراس لما يصيب الجسد".-" المؤمن من أهل الإيمان بمنزلة الرأس من الجسد، يألم المؤمن لما يصيب أهل الإيمان كما يألم الرأس لما يصيب الجسد".
سیدنا سہل بن سعد رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اہل ایمان کے لئے مومن کی اہمیت اس طرح ہے، جس طرح جسم کے لئے سر کی ہوتی ہے . اہل ایمان کے مصائب سے مومن تکلیف محسوس کرتا ہے، جیسا کہ جسم کی بیماری سے سر کو بھی تکلیف ہوتی ہے۔“
-" المسلمون كرجل واحد إن اشتكى عينه اشتكى كله وإن اشتكى راسه اشتكى كله".-" المسلمون كرجل واحد إن اشتكى عينه اشتكى كله وإن اشتكى رأسه اشتكى كله".
سیدنا نعمان بن بشیر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمام مسلمان ایک فرد کی مانند ہیں. اگر ایک شخص کی آنکھ بیمار ہو تو پورا جسم تکلیف محسوس کرتا ہے، اسی طرح اگر سر میں درد ہو تو سارا جسم تکلیف محسوس کرتا ہے۔“
-" المسلم اخو المسلم لا يظلمه ولا يسلمه ومن كان في حاجة اخيه كان الله في حاجته ومن فرج عن مسلم كربة فرج الله عنه كربة من كربات يوم القيامة ومن ستر مسلما ستره الله يوم القيامة".-" المسلم أخو المسلم لا يظلمه ولا يسلمه ومن كان في حاجة أخيه كان الله في حاجته ومن فرج عن مسلم كربة فرج الله عنه كربة من كربات يوم القيامة ومن ستر مسلما ستره الله يوم القيامة".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، وہ اس پر ظلم کرتا ہے نہ اس کو کسی کے حوالے کرتا ہے . جو مسلمان اپنے بھائی کی حاجت پوری کرتا ہے الله تعالیٰ اس کی ضرورت پوری کرتے ہیں، جو مسلمان اپنے بھائی کی کوئی پریشانی دور کر دیتا ہے، الله تعالیٰ اس کی قیامت کے دن کی کوئی پریشانی دور کریں گے اور جو اپنے مسلمان بھائی کی پردہ پوشی کرتا ہے، الله تعالیٰ روز قیامت اس کی پردہ پوشی فرمائیں گے۔“