سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
The Book of Salah
10. بَابُ: ثَوَابِ مَنْ أَقَامَ الصَّلاَةَ
10. باب: نماز قائم کرنے والے کے ثواب کا بیان۔
Chapter: The Reward For One Who Establishes The Salah
حدیث نمبر: 469
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن عثمان بن ابي صفوان الثقفي، قال: حدثنا بهز بن اسد، قال: حدثنا شعبة، قال: حدثنا محمد بن عثمان بن عبد الله، وابوه عثمان بن عبد الله، انهما سمعا موسى بن طلحة يحدث، عن ابي ايوب، ان رجلا، قال: يا رسول الله، اخبرني بعمل يدخلني الجنة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" تعبد الله ولا تشرك به شيئا وتقيم الصلاة وتؤتي الزكاة وتصل الرحم، ذرها كانه كان على راحلته".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي صَفْوَانَ الثَّقَفِيُّ، قال: حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ، قال: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قال: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، وَأَبُوهُ عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُمَا سَمِعَا مُوسَى بْنَ طَلْحَةَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ، أَنَّ رَجُلًا، قال: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" تَعْبُدُ اللَّهَ وَلَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمُ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِيَ الزَّكَاةَ وَتَصِلُ الرَّحِمَ، ذَرْهَا كَأَنَّهُ كَانَ عَلَى رَاحِلَتِهِ".
ابوایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے جو مجھے جنت میں داخل کرے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، نماز قائم کرو، زکاۃ ادا کرو اور صلہ رحمی کرو، اسے چھوڑ دو گویا آپ اپنی اونٹنی پر سوار تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الزکاة 1 (1396)، والأدب 10 (5983، 5982)، صحیح مسلم/الإیمان 4 (13)مطولاً، (تحفة الأشراف: 3491)، مسند احمد 5/417، 418 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یہ اعرابی سامنے آ کر اونٹنی کی باگ تھام کر پوچھ رہا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم جواب دے چکے تو آپ نے اس سے فرمایا: اونٹنی کی باگ چھوڑ دے اسے جانے دے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
11. بَابُ: عَدَدِ صَلاَةِ الظُّهْرِ فِي الْحَضَرِ
11. باب: حضر میں ظہر کی نماز کی تعداد کا بیان۔
Chapter: The Number Of Rak'ahs In The Zuhr Prayer While A Resident
حدیث نمبر: 470
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا سفيان، عن ابن المنكدر، وإبراهيم بن ميسرة، سمعا انسا، قال:" صليت مع النبي صلى الله عليه وسلم الظهر بالمدينة اربعا وبذي الحليفة العصر ركعتين".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قال: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ، وَإِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ، سَمِعَا أَنَسًا، قال:" صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا وَبِذِي الْحُلَيْفَةِ الْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ".
ابن منکدر اور ابراہیم بن میسرہ سے روایت ہے کہ ان دونوں نے انس رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ میں ظہر کی نماز چار رکعت پڑھی، اور ذوالحلیفہ میں عصر کی نماز دو رکعت پڑھی ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/تقصیر الصلاة 5 (1089)، والحج 24 (1547)، 25 (1548)، 119 (1714)، والجہاد 104 (2951)، صحیح مسلم/صلاة المسافرین 1 (690)، سنن ابی داود/الصلاة 271 (1202)، والمناسک 21 (1773)، سنن الترمذی/الصلاة 391 (546)، (تحفة الأشراف: 166، 1573)، مسند احمد 3/110، 111، 177، 186، 237، 268، سنن الدارمی/الصلاة 179 (1549) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: قصر اس لیے پڑھی کہ آپ حج کے لیے مکہ جا رہے تھے، نہ اس لیے کہ ذوالحلیفہ قصر کی حد ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
12. بَابُ: صَلاَةِ الظُّهْرِ فِي السَّفَرِ
12. باب: سفر میں ظہر کی نماز کا بیان۔
Chapter: The Zuhr Prayer While Traveling
حدیث نمبر: 471
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، ومحمد بن بشار، قالا: حدثنا محمد بن جعفر، قال: حدثنا شعبة، عن الحكم بن عتيبة، قال: سمعت ابا جحيفة، قال:" خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم بالهاجرة، قال ابن المثنى: إلى البطحاء، فتوضا وصلى الظهر ركعتين والعصر ركعتين وبين يديه عنزة".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قال: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ، قال: سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ، قال:" خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْهَاجِرَةِ، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى: إِلَى الْبَطْحَاءِ، فَتَوَضَّأَ وَصَلَّى الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ وَالْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ".
حکم بن عتیبہ کہتے ہیں کہ میں نے ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دوپہر میں نکلے (ابن مثنی کی روایت میں ہے: بطحاء کی طرف نکلے) تو آپ نے وضو کیا، اور ظہر کی نماز دو رکعت پڑھی، اور عصر کی دو رکعت پڑھی، اور آپ کے سامنے نیزہ (بطور سترہ) تھا۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الوضوء 40 (187)، الصلاة 93 (499)، 94 (501)، المناقب 23 (3553)، مطولاً صحیح مسلم/الصلاة 47 (503)، وقد أخرجہ (تحفة الأشراف: 11799)، مسند احمد 4/307، 308، 309، سنن الدارمی/الصلاة 124 (1449) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
13. بَابُ: فَضْلِ صَلاَةِ الْعَصْرِ
13. باب: نماز عصر کی فضیلت کا بیان۔
Chapter: The Virtue Of The 'Asr Prayer
حدیث نمبر: 472
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمود بن غيلان، قال: حدثنا وكيع، قال: حدثنا مسعر، وابن ابي خالد، والبختري بن ابي البختري، كلهم سمعوه من ابي بكر بن عمارة بن رويبة الثقفي، عن ابيه، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" لن يلج النار من صلى قبل طلوع الشمس وقبل غروبها".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، قال: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، قال: حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، وَابْنُ أَبِي خَالِدٍ، وَالْبَخْتَرِيُّ بْنُ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ، كُلُّهُمْ سَمِعْوُهُ مِنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عُمَارَةَ بْنِ رُوَيْبَةَ الثَّقَفِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قال: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" لَنْ يَلِجَ النَّارَ مَنْ صَلَّى قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا".
عمارہ بن رویبہ ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جو شخص سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈوبنے سے پہلے نماز پڑھے گا وہ ہرگز جہنم کی آگ میں داخل نہیں ہو گا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المساجد 37 (634)، سنن ابی داود/الصلاة 9 (427)، (تحفة الأشراف: 10378)، مسند احمد 4/136، 261 ویأتي عند المؤلف برقم: 488 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: فجر اور عصر کی نمازوں کا ذکر ان کی خصوصی اہمیت کے پیش نظر کیا گیا ہے، یہ مطلب نہیں کہ صرف ان نمازوں کی پابندی کرنے والا جہنم سے محفوظ رہے گا، بلکہ مطلب یہ ہے کہ جو ان دونوں کی پابندی کرے گا وہ یقیناً دوسری نمازوں میں بھی کوتاہی نہیں کرے گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
14. بَابُ: الْمُحَافَظَةِ عَلَى صَلاَةِ الْعَصْرِ
14. باب: نماز عصر کی محافظت کا بیان۔
Chapter: Maintaining The 'Asr Prayer
حدیث نمبر: 473
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، عن مالك، عن زيد بن اسلم، عن القعقاع بن حكيم، عن ابي يونس مولى عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قال: امرتني عائشة ان اكتب لها مصحفا، فقالت: إذا بلغت هذه الآية فآذني حافظوا على الصلوات والصلاة الوسطى سورة البقرة آية 238، فلما بلغتها آذنتها، فاملت علي:" حافظوا على الصلوات والصلاة الوسطى وصلاة العصر وقوموا لله قانتين". ثم قالت: سمعتها من رسول الله صلى الله عليه وسلم.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ، عَنْ أَبِي يُونُسَ مَوْلَى عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَمَرَتْنِي عَائِشَةُ أَنْ أَكْتُبَ لَهَا مُصْحَفًا، فَقَالَتْ: إِذَا بَلَغْتَ هَذِهِ الْآيَةَ فَآذِنِّي حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلاةِ الْوُسْطَى سورة البقرة آية 238، فَلَمَّا بَلَغْتُهَا آذَنْتُهَا، فَأَمْلَتْ عَلَيَّ:" حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى وَصَلَاةِ الْعَصْرِ وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ". ثُمَّ قَالَتْ: سَمِعْتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلام ابو یونس کہتے ہیں کہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے مجھے حکم دیا کہ میں ان کے لیے ایک مصحف لکھوں، اور کہا: جب اس آیت کریمہ: «حافظوا على الصلوات والصلاة الوسطى» (البقرہ: ۲۸۳) پر پہنچنا تو مجھے بتانا، چنانچہ جب میں اس آیت پر پہنچا تو میں نے انہیں بتایا، تو انہوں نے مجھے املا کرایا «حافظوا على الصلوات والصلاة الوسطى وصلاة العصر وقوموا لله قانتين» پھر انہوں نے کہا: میں نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المساجد 39 (629)، سنن ابی داود/الصلاة 5 (410)، سنن الترمذی/تفسیر البقرة (2982)، موطا امام مالک/صلاة الجماعة 8 (25)، (تحفة الأشراف: 17809)، مسند احمد 6/73، 178 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس روایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ صلاۃ وسطیٰ عصر کے علاوہ کوئی اور صلاۃ ہے إلاّ یہ کہ اسے عطف تفسیری مانا جائے، اور صحیح بھی یہی لگتا ہے کہ اسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت کی تفسیر کے طور پر ذکر کیا ہو گا، اور اسے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے آیت کا جزء سمجھ لیا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 474
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن عبد الاعلى، قال: حدثنا خالد، قال: حدثنا شعبة، قال: اخبرني قتادة، عن ابي حسان، عن عبيدة، عن علي رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" شغلونا عن الصلاة الوسطى حتى غربت الشمس".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قال: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قال: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قال: أَخْبَرَنِي قَتَادَةُ، عَنْ أَبِي حَسَّانَ، عَنْ عَبِيدَةَ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" شَغَلُونَا عَنِ الصَّلَاةِ الْوُسْطَى حَتَّى غَرَبَتِ الشَّمْسُ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (جنگ خندق کے موقع پر) فرمایا: ان لوگوں (کافروں) نے ہمیں بیچ والی نماز سے مشغول کر دیا یہاں تک کہ سورج ڈوب گیا۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجہاد 98 (2931) مطولاً، المغازي 29 (4111) مطولاً، تفسیر البقرة 42 (4533)، الدعوات 58 (6396)، صحیح مسلم/المساجد 35 (627)، 36 (627) مطولاً، سنن ابی داود/الصلاة 5 (409) مطولاً، سنن الترمذی/تفسیر البقرة (2984) مطولاً، وقد اخرجہ: (تحفة الأشراف: 10232)، مسند احمد 1/79، 122، 135، 137، 144، 152، 153، 154، سنن الدارمی/الصلاة 28 (1268) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
15. بَابُ: مَنْ تَرَكَ صَلاَةَ الْعَصْرِ
15. باب: عصر کی نماز چھوڑ دینے والے شخص کا بیان۔
Chapter: One Who Abandons Salat Al-'Asr
حدیث نمبر: 475
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن سعيد، قال: حدثني يحيى، عن هشام، قال: حدثني يحيى بن ابي كثير، عن ابي قلابة، قال: حدثني ابو المليح، قال: كنا مع بريدة في يوم ذي غيم، فقال: بكروا بالصلاة، فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" من ترك صلاة العصر، فقد حبط عمله".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قال: حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ هِشَامٍ، قال: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، قال: حَدَّثَنِي أَبُو الْمَلِيحِ، قال: كُنَّا مَعَ بُرَيْدَةَ فِي يَوْمٍ ذِي غَيْمٍ، فَقَالَ: بَكِّرُوا بِالصَّلَاةِ، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ تَرَكَ صَلَاةَ الْعَصْرِ، فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ".
ابوالملیح (ابوالملیح بن اسامہ) کہتے ہیں کہ بدلی والے ایک دن میں ہم بریدہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے تو انہوں نے کہا: نماز جلدی پڑھو، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: جس نے عصر کی نماز چھوڑی اس کا عمل رائیگاں گیا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المواقیت 15 (553)، 34 (594)، وقد اخرجہ: (تحفة الأشراف: 2013)، مسند احمد 5/349، 350، 357، 360، 361 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اس سے اس معصیت کی سنگینی کا اظہار مقصود ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
16. بَابُ: عَدَدِ صَلاَةِ الْعَصْرِ فِي الْحَضَرِ
16. باب: حضر میں عصر کی نماز کی رکعتوں کی تعداد کا بیان۔
Chapter: The Number Of Rak'ahs In Salat Al-'Asr While A Resident
حدیث نمبر: 476
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا يعقوب بن إبراهيم، قال: حدثنا هشيم، قال: انبانا منصور بن زاذان، عن الوليد بن مسلم، عن ابي الصديق الناجي، عن ابي سعيد الخدري، قال:" كنا نحزر قيام رسول الله صلى الله عليه وسلم في الظهر والعصر، فحزرنا قيامه في الظهر قدر ثلاثين آية قدر سورة السجدة في الركعتين الاوليين وفي الاخريين على النصف من ذلك، وحزرنا قيامه في الركعتين الاوليين من العصر على قدر الاخريين من الظهر، وحزرنا قيامه في الركعتين الاخريين من العصر على النصف من ذلك".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قال: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، قال: أَنْبَأَنَا مَنْصُورُ بْنُ زَاذَانَ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قال:" كُنَّا نَحْزُرُ قِيَامَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ، فَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الظُّهْرِ قَدْرَ ثَلَاثِينَ آيَةً قَدْرَ سُورَةِ السَّجْدَةِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ عَلَى النِّصْفِ مِنْ ذَلِكَ، وَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنَ الْعَصْرِ عَلَى قَدْرِ الْأُخْرَيَيْنِ مِنَ الظُّهْرِ، وَحَزَرْنَا قِيَامَهُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُخْرَيَيْنِ مِنَ الْعَصْرِ عَلَى النِّصْفِ مِنْ ذَلِكَ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم ظہر اور عصر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قیام کا اندازہ لگایا کرتے تھے، تو ہم نے ظہر کی پہلی دونوں رکعتوں میں آپ کے قیام کا اندازہ سورۃ السجدہ کی تیس آیتوں کے بقدر لگایا، اور آخر کی دونوں رکعتوں میں اس کا آدھا، اور ہم نے عصر کی پہلی دونوں رکعتوں میں آپ کے قیام کا اندازہ ظہر کی آخری دونوں رکعتوں کے بقدر لگایا، اور عصر کی آخری دونوں رکعتوں کا اندازہ اس کا آدھا لگایا۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 34 (452)، سنن ابی داود/الصلاة 130 (804)، (تحفة الأشراف: 3974)، مسند احمد 3/85، سنن الدارمی/الصلاة 62 (1225، 1226) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 477
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا سويد بن نصر، قال: انبانا عبد الله بن المبارك، عن ابي عوانة، عن منصور بن زاذان، عن الوليد ابي بشر، عن ابي المتوكل، عن ابي سعيد الخدري، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" يقوم في الظهر فيقرا قدر ثلاثين آية في كل ركعة، ثم يقوم في العصر في الركعتين الاوليين قدر خمس عشرة آية".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قال: أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ أَبِي عَوَانَةَ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ زَاذَانَ، عَنْ الْوَلِيدِ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قال: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَقُومُ فِي الظُّهْرِ فَيَقْرَأُ قَدْرَ ثَلَاثِينَ آيَةً فِي كُلِّ رَكْعَةٍ، ثُمَّ يَقُومُ فِي الْعَصْرِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ قَدْرَ خَمْسَ عَشْرَةَ آيَةً".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز ظہر میں قیام کرتے تھے تو ہر رکعت میں تیس آیت کے بقدر پڑھتے تھے، پھر عصر میں پہلی دونوں رکعتوں میں پندرہ آیت پڑھنے کے بقدر قیام کرتے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 4259)، مسند احمد 3/2 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
17. بَابُ: صَلاَةِ الْعَصْرِ فِي السَّفَرِ
17. باب: سفر میں عصر کی نماز کا بیان۔
Chapter: Salat Al-'Asr While Traveling
حدیث نمبر: 478
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا حماد، عن ايوب، عن ابي قلابة، عن انس بن مالك، ان النبي صلى الله عليه وسلم" صلى الظهر بالمدينة اربعا، وصلى العصر بذي الحليفة ركعتين".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قال: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" صَلَّى الظُّهْرَ بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا، وَصَلَّى الْعَصْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں ظہر کی نماز چار رکعت، اور ذوالحلیفہ میں نماز عصر دو رکعت پڑھی۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحج 24 (1547)، 25 (1548)، 27 (1551)، 119 (1714، 1715)، الجہاد 104 (2951)، 126 (2986)، صحیح مسلم/ صلاة المسافرین (690)، سنن ابی داود/المناسک 24 (1796)، الضحایات (2793)، مسند احمد 3/ 111، 164، 186، 268 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

Previous    1    2    3    4    5    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.