سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
Chapters on Zuhd
حدیث نمبر: 4130
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا العباس بن عبد العظيم العنبري , حدثنا النضر بن محمد , حدثنا عكرمة بن عمار , حدثني ابو زميل هو سماك , عن مالك بن مرثد , عن ابيه , عن ابي ذر , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الاكثرون هم الاسفلون يوم القيامة , إلا من قال بالمال: هكذا وهكذا , وكسبه من طيب".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ , حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ , حَدَّثَنِي أَبُو زُمَيْلٍ هُوَ سِمَاكٌ , عَنْ مَالِكِ بْنِ مَرْثَدٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ أَبِي ذَرٍّ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْأَكْثَرُونَ هُمُ الْأَسْفَلُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ , إِلَّا مَنْ قَالَ بِالْمَالِ: هَكَذَا وَهَكَذَا , وَكَسَبَهُ مِنْ طَيِّبٍ".
ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زیادہ مال والے لوگ قیامت کے دن سب سے کمتر درجہ والے ہوں گے، مگر جو مال کو اس طرح اور اس طرح کرے اور اسے حلال طریقے سے کمائے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ (تحفة الأشراف: 11978، ومصباح الزجاجة: 1464)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الرقاق 13 (6443)، مسند احمد (5/152، 157) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏ «وكسبه من طيب» کا جملہ شاذ ہے، تراجع الألبانی: رقم: 169)

وضاحت:
۱؎: یعنی کثرت سے اللہ تعالیٰ کے راستے میں خرچ کرے۔

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
حدیث نمبر: 4131
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا يحيى بن حكيم , حدثنا يحيى بن سعيد القطان , عن محمد بن عجلان , عن ابيه , عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الاكثرون هم الاسفلون , إلا من قال: هكذا وهكذا وهكذا" , ثلاثا.
(مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ , حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْأَكْثَرُونَ هُمُ الْأَسْفَلُونَ , إِلَّا مَنْ قَالَ: هَكَذَا وَهَكَذَا وَهَكَذَا" , ثَلَاثًا.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زیادہ مال والے ہی سب سے نیچے درجے والے ہوں گے مگر جو اس طرح کرے، اس طرح کرے اور اس طرح کرے، (یعنی کثرت سے صدقہ و خیرات کرے) تین بار اشارہ فرمایا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14150، ومصباح الزجاجة: 1465)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/340، 428) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
حدیث نمبر: 4132
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا يعقوب بن حميد بن كاسب , حدثنا عبد العزيز بن محمد , عن ابي سهيل بن مالك , عن ابيه , عن ابي هريرة , ان النبي صلى الله عليه وسلم , قال:" ما احب ان احدا عندي ذهبا , فتاتي علي ثالثة , وعندي منه شيء , إلا شيء ارصده في قضاء دين".
(مرفوع) حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ , عَنْ أَبِي سُهَيْلِ بْنِ مَالِكٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" مَا أُحِبُّ أَنَّ أُحُدًا عِنْدِي ذَهَبًا , فَتَأْتِي عَلَيَّ ثَالِثَةٌ , وَعِنْدِي مِنْهُ شَيْءٌ , إِلَّا شَيْءٌ أَرْصُدُهُ فِي قَضَاءِ دَيْنٍ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نہیں چاہتا کہ میرے پاس احد پہاڑ کے برابر سونا ہو اور تیسرا دن آئے تو میرے پاس اس میں سے کچھ باقی رہے، سوائے اس کے جو میں قرض ادا کرنے کے لیے رکھ چھوڑوں ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14343، ومصباح الزجاجة: 1466)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الاستقراض 3 (2389)، صحیح مسلم/الزکاة 8 (991)، مسند احمد (2/419، 454، 506) (حسن صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: باقی سب فقراء اور مساکین میں تقسیم کر دوں، مال کا جوڑ رکھنا آپ ﷺ کو نہایت ناپسند تھا چنانچہ دوسری روایت میں ہے کہ ایک دن آپ ﷺ عصر پڑھتے ہی لوگوں کی گردنوں پر سے پھاندتے ہوئے اپنی کسی بیوی کے پاس تشریف لے گئے، جب آپ سے اس کا سبب پوچھا گیا، تو آپ ﷺ نے فرمایا: کچھ مال میرے پاس بھول کر رہ گیا تھا، وہ یاد آیا تو میں نے اس کے تقسیم کر دینے کے لیے اس قدر جلدی کی، نبی اکرم ﷺ کی نبوت پر سخاوت بھی عمدہ دلیل ہے کیونکہ غیر نبی میں ایسے سارے عمدہ اخلاق ہرگز جمع نہیں ہو سکتے۔

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 4133
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار , حدثنا صدقة بن خالد , حدثنا يزيد بن ابي مريم , عن ابي عبيد الله مسلم بن مشكم , عن عمرو بن غيلان الثقفي , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اللهم من آمن بي وصدقني , وعلم ان ما جئت به هو الحق من عندك , فاقلل ماله وولده , وحبب إليه لقاءك , وعجل له القضاء , ومن لم يؤمن بي ولم يصدقني , ولم يعلم ان ما جئت به هو الحق من عندك , فاكثر ماله وولده , واطل عمره".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ , حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ , حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ , عَنْ أَبِي عُبَيْدِ اللَّهِ مُسْلِمِ بْنِ مِشْكَمٍ , عَنْ عَمْرِو بْنِ غَيْلَانَ الثَّقَفِيِّ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اللَّهُمَّ مَنْ آمَنَ بِي وَصَدَّقَنِي , وَعَلِمَ أَنَّ مَا جِئْتُ بِهِ هُوَ الْحَقُّ مِنْ عِنْدِكَ , فَأَقْلِلْ مَالَهُ وَوَلَدَهُ , وَحَبِّبْ إِلَيْهِ لِقَاءَكَ , وَعَجِّلْ لَهُ الْقَضَاءَ , وَمَنْ لَمْ يُؤْمِنْ بِي وَلَمْ يُصَدِّقْنِي , وَلَمْ يَعْلَمْ أَنَّ مَا جِئْتُ بِهِ هُوَ الْحَقُّ مِنْ عِنْدِكَ , فَأَكْثِرْ مَالَهُ وَوَلَدَهُ , وَأَطِلْ عُمُرَهُ".
عمرو بن غیلان ثقفی کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! جو مجھ پر ایمان لائے، میری تصدیق کرے، اور اس بات پر یقین رکھے کہ جو کچھ میں لایا ہوں وہی حق ہے، اور وہ تیری جانب سے ہے تو اس کے مال اور اولاد میں کمی کر، اپنی ملاقات کو اس کے لیے محبوب بنا دے، اس کی موت میں جلدی کر، اور جو مجھ پر ایمان نہ لائے، میری تصدیق نہ کرے، اور نہ اس بات پر یقین رکھے کہ جو میں لے کر آیا ہوں وہی حق ہے، تیری جانب سے اترا ہے، تو اس کے مال اور اولاد میں اضافہ کر دے، اور اس کی عمر لمبی کر۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10785، ومصباح الزجاجة: 1467) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند ارسال کی وجہ سے ضعیف ہے، کیونکہ عمرو بن غیلان کی صحبت ثابت نہیں ہے)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عمرو بن غيلان مختلف في صحبته وقال ابن البرقي: لا تصح له صحبة (الإصابة 10/3 ت 5928) وھذا ھو الصواب فالخبر مرسل
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 526
حدیث نمبر: 4134
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا عفان , حدثنا غسان بن برزين . ح وحدثنا عبد الله بن معاوية الجمحي , حدثنا غسان بن برزين , حدثنا سيار بن سلامة , عن البراء السليطي , عن نقادة الاسدي , قال: بعثني رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى رجل يستمنحه ناقة , فرده , ثم بعثني إلى رجل آخر , فارسل إليه بناقة , فلما ابصرها رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال:" اللهم بارك فيها وفيمن بعث بها" , قال نقادة: فقلت لرسول الله صلى الله عليه وسلم: وفيمن جاء بها؟ قال:" وفيمن جاء بها" , ثم امر بها فحلبت فدرت , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اللهم اكثر مال فلان" , للمانع الاول ," واجعل رزق فلان يوما بيوم" للذي بعث بالناقة.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا عَفَّانُ , حَدَّثَنَا غَسَّانُ بْنُ بُرْزِينَ . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْجُمَحِيُّ , حَدَّثَنَا غَسَّانُ بْنُ بُرْزِينَ , حَدَّثَنَا سَيَّارُ بْنُ سَلَامَةَ , عَنْ الْبَرَاءِ السَّلِيطِيِّ , عَنْ نُقَادَةَ الْأَسَدِيِّ , قَالَ: بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى رَجُلٍ يَسْتَمْنِحُهُ نَاقَةً , فَرَدَّهُ , ثُمَّ بَعَثَنِي إِلَى رَجُلٍ آخَرَ , فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ بِنَاقَةٍ , فَلَمَّا أَبْصَرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" اللَّهُمَّ بَارِكْ فِيهَا وَفِيمَنْ بَعَثَ بِهَا" , قَالَ نُقَادَةُ: فَقُلْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَفِيمَنْ جَاءَ بِهَا؟ قَالَ:" وَفِيمَنْ جَاءَ بِهَا" , ثُمَّ أَمَرَ بِهَا فَحُلِبَتْ فَدَرَّتْ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اللَّهُمَّ أَكْثِرْ مَالَ فُلَانٍ" , لِلْمَانِعِ الْأَوَّلِ ," وَاجْعَلْ رِزْقَ فُلَانٍ يَوْمًا بِيَوْمٍ" لِلَّذِي بَعَثَ بِالنَّاقَةِ.
نقادہ اسدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک شخص کے پاس اونٹنی مانگنے کے لیے بھیجا، لیکن اس نے انکار کر دیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ایک دوسرے شخص کے پاس بھیجا تو اس نے ایک اونٹنی بھیج دی، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو دیکھا تو فرمایا: اللہ تعالیٰ اس میں برکت دے اور جس نے اس کو بھیجا ہے اس میں بھی برکت عطا کرے۔ نقادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: یہ بھی دعا فرمائیے کہ اللہ تعالیٰ اس کو بھی برکت دے جو اسے لے آیا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں جو اسے لایا ہے اس کو بھی برکت دے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا تو اس کا دودھ دوہا گیا، اس نے بہت دودھ دیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے اللہ! (پہلے اونٹنی نہ دینے والا شخص) کا مال زیادہ کر دے، اور جس نے اونٹنی بھیجی ہے اس کو رزق یومیہ دے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11709، ومصباح الزجاجة: 1468)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/77) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں براء سلیطی مجہول ہیں)

قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
البراء السليطي لم يوثقه غير ابن حبان وقال الذھبي: لا يعرف (ميزان الإعتدال: 302/1)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 526
حدیث نمبر: 4135
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا الحسن بن حماد , حدثنا ابو بكر بن عياش , عن ابي حصين , عن ابي صالح , عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" تعس عبد الدينار , وعبد الدرهم , وعبد القطيفة , وعبد الخميصة , إن اعطي رضي , وإن لم يعط لم يف".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ حَمَّادٍ , حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ , عَنْ أَبِي حَصِينٍ , عَنْ أَبِي صَالِحٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" تَعِسَ عَبْدُ الدِّينَارِ , وَعَبْدُ الدِّرْهَمِ , وَعَبْدُ الْقَطِيفَةِ , وَعَبْدُ الْخَمِيصَةِ , إِنْ أُعْطِيَ رَضِيَ , وَإِنْ لَمْ يُعْطَ لَمْ يَفِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہلاک ہوا دینار و درہم کا بندہ اور چادر اور شال کا بندہ، اگر اس کو یہ چیزیں دے دی جائیں تو خوش رہے، اور اگر نہ دی جائیں تو (اپنا عہد) پورا نہ کرے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجہاد 70 (2886)، (تحفة الأشراف: 12848) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 4136
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا يعقوب بن حميد , حدثنا إسحاق بن سعيد , عن صفوان بن سليم , عن عبد الله بن دينار , عن ابي صالح , عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" تعس عبد الدينار , وعبد الدرهم , وعبد الخميصة , تعس وانتكس , وإذا شيك فلا انتقش".
(مرفوع) حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدٍ , حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ سَعِيدٍ , عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ , عَنْ أَبِي صَالِحٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" تَعِسَ عَبْدُ الدِّينَارِ , وَعَبْدُ الدِّرْهَمِ , وَعَبْدُ الْخَمِيصَةِ , تَعِسَ وَانْتَكَسَ , وَإِذَا شِيكَ فَلَا انْتَقَشَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہلاک ہوا دینار کا بندہ، درہم کا بندہ اور شال کا بندہ، وہ ہلاک ہو اور (جہنم میں) اوندھے منہ گرے، اگر اس کو کوئی کانٹا چبھ جائے تو کبھی نہ نکلے۔

تخریج الحدیث: «أنظر ماقبلہ، (تحفة الأشراف: 12822) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
9. بَابُ: الْقَنَاعَةِ
9. باب: قناعت کا بیان۔
Chapter: Contentment
حدیث نمبر: 4137
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا سفيان بن عيينة , عن ابي الزناد , عن الاعرج , عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ليس الغنى عن كثرة العرض , ولكن الغنى غنى النفس".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ , عَنْ أَبِي الزِّنَادِ , عَنْ الْأَعْرَجِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَيْسَ الْغِنَى عَنْ كَثْرَةِ الْعَرَضِ , وَلَكِنَّ الْغِنَى غِنَى النَّفْسِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مالداری دنیاوی ساز و سامان کی زیادتی سے نہیں ہوتی، بلکہ اصل مالداری تو دل کی بے نیازی اور آسودگی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الزکاة 40 (1051)، (تحفة الأشراف: 13692)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الرقاق 15 (6446)، سنن الترمذی/الزھد 40 (2373)، مسند احمد (2/243، 261، 315، 438، 443، 539) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 4138
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن رمح , حدثنا عبد الله بن لهيعة , عن عبيد الله بن ابي جعفر , وحميد بن هانئ الخولاني , انهما سمعا ابا عبد الرحمن الحبلي , يخبر عن عبد الله بن عمرو بن العاص , عن رسول الله صلى الله عليه وسلم , انه قال:" قد افلح من هدي إلى الإسلام , ورزق الكفاف وقنع به".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ , حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ لَهِيعَةَ , عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ , وَحُمَيْدِ بْنِ هَانِئٍ الْخَوْلَانِيِّ , أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيَّ , يُخْبِرُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ , عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , أَنَّهُ قَالَ:" قَدْ أَفْلَحَ مَنْ هُدِيَ إِلَى الْإِسْلَامِ , وَرُزِقَ الْكَفَافَ وَقَنَعَ بِهِ".
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کامیاب ہو گیا وہ شخص جس کو اسلام کی ہدایت نصیب ہوئی، اور ضرورت کے مطابق روزی ملی، اور اس نے اس پر قناعت کی۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الزکاة 43 (1054)، سنن الترمذی/الزھد 35 (2348)، (تحفة الأشراف: 8848)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/168، 172) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 4139
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير , وعلي بن محمد , قالا: حدثنا وكيع , حدثنا الاعمش , عن عمارة بن القعقاع , عن ابي زرعة , عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اللهم اجعل رزق آل محمد قوتا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ , وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ , عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ , عَنْ أَبِي زُرْعَةَ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اللَّهُمَّ اجْعَلْ رِزْقَ آلِ مُحَمَّدٍ قُوتًا".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «اللهم اجعل رزق آل محمد قوتا» اے اللہ! آل محمد کو بہ قدر ضرورت روزی دے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الرقاق 17 (6460)، صحیح مسلم/الزکاة 43 (1055)، سنن الترمذی/الزھد 38 (2361)، (تحفة الأشراف: 14898)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/232، 446، 481) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.