سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
84. بَابُ: مَا جَاءَ فِي وَقْتِ الْجُمُعَةِ
84. باب: جمعہ کے وقت کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning the time of Friday (Prayer)
حدیث نمبر: 1099
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن الصباح ، حدثنا عبد العزيز بن ابي حازم ، حدثني ابي ، عن سهل بن سعد ، قال:" ما كنا نقيل ولا نتغدى إلا بعد الجمعة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ:" مَا كُنَّا نَقِيلُ وَلَا نَتَغَدَّى إِلَّا بَعْدَ الْجُمُعَةِ".
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم جمعہ کے بعد ہی قیلولہ کرتے، اور دوپہر کا کھانا کھایا کرتے تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الجمعة 40 (939)، الحرث والمزارعة 21 (2949)، الأطعمة 17 (5403)، الإستئذان 16 (6248)، صحیح مسلم/الجمعة 9 (859)، سنن الترمذی/الصلاة 261 (225)، (تحفة الأشراف: 4706)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الصلاة 224 (1086) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: جابر رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ نبی اکرم ﷺ جمعہ پڑھ لیتے تھے، پھر لوگ اپنے اونٹوں کی طرف جاتے اور سورج ڈھلنے کے وقت ان کو چلاتے، یعنی آپ جلد جمعہ پڑھا دیتے تھے۔ سلمہ بن الاکوع اور انس رضی اللہ عنہما کی حدیثیں آگے آ رہی ہیں، ان سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ نبی اکرم ﷺ کے عہد میں جمعہ زوال (سورج ڈھلنے) سے پہلے پڑھ لیتے تھے، امام احمد کے نزدیک یہ جائز ہے، الروضۃ الندیۃ میں ہے کہ یہی حق ہے، اور جمہور علماء کے نزدیک جمعہ کا وقت زوال کے بعد سے ہے، جو ظہر کا وقت ہے کیونکہ جمعہ بدل ہے ظہر کا، امام شوکانی نے الدرر البہیہ میں اہل حدیث کا مذہب بھی یہی قرار دیا ہے، اور وہ ان حدیثوں کی تاویل کرتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ مراد یہ ہے کہ جمعہ کے دن صبح کا کھانا اور دن کا قیلولہ موقوف رکھتے، اور جمعہ کی نماز کا اہتمام کرتے پھر نماز پڑھ کر یہ کام کرتے، اور یہ مطلب نہیں ہے کہ زوال سے پہلے ہی جمعہ پڑھ لیتے، اور ابن سیدان کی روایت موید ہے امام احمد کے مذہب کی، کہ میں ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ساتھ جمعہ میں حاضر تھا، انہوں نے زوال سے پہلے خطبہ پڑھا، اور عمر اور عثمان رضی اللہ عنہما سے بھی ایسا ہی نقل کیا (سنن دارقطنی) لیکن ابن سیدان کو لوگوں نے ضعیف کہا ہے۔

It was narrated that Sahl bin Sa’d said: “We did not take a Qailulah nor eat Ghada’ until after Friday (prayer).”*
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 1100
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا يعلى بن الحارث ، قال: سمعت إياس بن سلمة بن الاكوع ، عن ابيه ، قال:" كنا نصلي مع النبي صلى الله عليه وسلم الجمعة، ثم نرجع، فلا نرى للحيطان فيئا نستظل به".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ الْحَارِثِ ، قَالَ: سَمِعْتُ إِيَاسَ بْنَ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ:" كُنَّا نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُمُعَةَ، ثُمَّ نَرْجِعُ، فَلَا نَرَى لِلْحِيطَانِ فَيْئًا نَسْتَظِلُّ بِهِ".
سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جمعہ کی نماز پڑھتے تھے، پھر گھروں کو واپس ہوتے تو دیواروں کا سایہ اتنا بھی نہ ہوتا تھا کہ ہم اس سایہ میں چل سکیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/المغازي 35 (4168)، صحیح مسلم/الجمعة 9 (860)، سنن ابی داود/الصلاة 224 (1085)، سنن النسائی/الجمعة 14 (1392)، (تحفة الأشراف: 4512) وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الصلاة 194 (1587) (صحیح)» ‏‏‏‏

Iyas bin Salamah bin Akwa’ narrated that his father said: “We used to perform Friday (prayer) with the Prophet (ﷺ), then we would return, and we would not see any shadow from the walls in which we could seek shade.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: بخاري ومسلم
حدیث نمبر: 1101
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا عبد الرحمن بن سعد بن عمار بن سعد مؤذن النبي صلى الله عليه وسلم، حدثني ابي ، عن ابيه ، عن جده ، انه كان:" يؤذن يوم الجمعة على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا كان الفيء مثل الشراك".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ مُؤَذِّنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، أَنَّهُ كَانَ:" يُؤَذِّنُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَانَ الْفَيْءُ مِثْلَ الشِّرَاكِ".
مؤذن رسول سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں جمعہ کی اذان اس وقت دیتے تھے جب سایہ جوتا کے تسمے کے برابر ہو جاتا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3827، ومصباح الزجاجة: 391) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کی سند میں عبد الرحمن ضعیف ا ور ان کے والد سعد مجہول ہیں)

‘Abdur-Rahman bin Sa’d bin ‘Ammar bin Sad, the Mu’adh-dhin of the Prophet (ﷺ), said: “My father told me, narrating from his father, from his grandfather, that during the time of the Messenger of Allah (ﷺ), he used to call the Adhan on Fridays when the shadow was like a sandal strap.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
قال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف،عبد الرحمٰن أجمعوا علي تضعيفه وأما أبوه فقال ابن القطان: لا يعرف حاله وحال أبيه‘‘ عبد الرحمٰن بن سعد: ضعيف (تقريب: 3873)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 416
حدیث نمبر: 1102
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا احمد بن عبدة ، حدثنا المعتمر بن سليمان ، حدثنا حميد ، عن انس ، قال:" كنا نجمع، ثم نرجع فنقيل".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ:" كُنَّا نُجَمِّعُ، ثُمَّ نَرْجِعُ فَنَقِيلُ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم جمعہ پڑھتے پھر لوٹ کر قیلولہ کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 780)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الجمعة 16 (392) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: قیلولہ: دوپہر کے کھانے کے بعد آرام کو قیلولہ کہتے ہیں۔

It was narrated that Anas said: “We used to perform the Friday (prayer), then we would return for a nap (Qailulah).”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
85. بَابُ: مَا جَاءَ فِي الْخُطْبَةِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ
85. باب: جمعہ کے خطبہ کا بیان۔
Chapter: What was narrated concerning the sermon on Friday
حدیث نمبر: 1103
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمود بن غيلان ، حدثنا عبد الرزاق ، انبانا معمر ، عن عبيد الله بن عمر ، عن نافع ، عن ابن عمر . ح وحدثنا يحيى بن خلف ابو سلمة ، حدثنا بشر بن المفضل ، عن عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان:" يخطب خطبتين، يجلس بينهما جلسة زاد بشر وهو قائم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ . ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ أَبُو سَلَمَةَ ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ:" يَخْطُبُ خُطْبَتَيْنِ، يَجْلِسُ بَيْنَهُمَا جَلْسَةً زَادَ بِشْرٌ وَهُوَ قَائِمٌ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دو خطبہ دیتے تھے، اور دونوں کے درمیان کچھ دیر بیٹھتے تھے۔ بشر بن مفضل نے اپنی روایت میں اضافہ کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (خطبہ دیتے وقت) کھڑے ہوتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الجمعة30 (928، 920)، سنن النسائی/الجمعة 33 (1417)، (تحفة الأشراف: 7812، 8129)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الجمعة 10 (861)، سنن ابی داود/الصلاة 227 (1092)، سنن الترمذی/الجمعة 11 (506)، مسند احمد (2/98)، سنن الدارمی/الصلاة 200 (1599) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Ibn ‘Umar that the Prophet (ﷺ) used to deliver two sermons, and he would sit briefly between the two. (One of the narrators) Bishr added: “While he was standing.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: بخاري ومسلم
حدیث نمبر: 1104
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن مساور الوراق ، عن جعفر بن عمرو بن حريث ، عن ابيه ، قال:" رايت النبي صلى الله عليه وسلم يخطب على المنبر وعليه عمامة سوداء".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ مُسَاوِرٍ الْوَرَّاقِ ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ:" رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَلَى الْمِنْبَرِ وَعَلَيْهِ عِمَامَةٌ سَوْدَاءُ".
عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پہ خطبہ دیتے ہوئے دیکھا، اس وقت آپ کے سر پہ ایک کالا عمامہ تھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الحج 84 (1359)، سنن ابی داود/اللباس 24 (4077)، سنن النسائی/الزینة من المجتیٰ 56 (5348)، (تحفة الأشراف: 10816)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/07 3)، سنن الترمذی/الشمائل 16 (108، 109)، (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 3584، 3587) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Ja’far bin ‘Amr bin Huraith that his father said: “I saw the Prophet (ﷺ) delivering the sermon on the pulpit, wearing a black turban.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 1105
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، ومحمد بن الوليد ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سماك بن حرب ، قال: سمعت جابر بن سمرة ، يقول:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب قائما، غير انه كان يقعد قعدة ثم يقوم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ ، يَقُولُ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ قَائِمًا، غَيْرَ أَنَّهُ كَانَ يَقْعُدُ قَعْدَةً ثُمَّ يَقُومُ".
جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر خطبہ دیتے تھے، البتہ آپ (دونوں خطبوں کے درمیان) تھوڑی دیر بیٹھتے تھے، پھر کھڑے ہو جاتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2184)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الجمعة 13 (866)، سنن ابی داود/الصلاة 229 (1101)، سنن الترمذی/الصلاة 247 (507)، سنن النسائی/الجمعة 35 (1419)، سنن الدارمی/الصلاة 199 (1598) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Simak bin Harb said: “I heard Jabir bin Samurah say: ‘The Messenger of Allah (ﷺ) used to deliver the sermon standing, but he used to sit down briefly, then stand up.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 1106
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع . ح حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، قالا: حدثنا سفيان ، عن سماك ، عن جابر بن سمرة ، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم" يخطب قائما ثم يجلس، ثم يقوم، فيقرا آيات ويذكر الله، وكانت خطبته قصدا، وصلاته قصدا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ سِمَاكٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَخْطُبُ قَائِمًا ثُمَّ يَجْلِسُ، ثُمَّ يَقُومُ، فَيَقْرَأُ آيَاتٍ وَيَذْكُرُ اللَّهَ، وَكَانَتْ خُطْبَتُهُ قَصْدًا، وَصَلَاتُهُ قَصْدًا".
جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر خطبہ دیتے پھر بیٹھ جاتے، پھر کھڑے ہوتے اور قرآن کریم کی چند آیات تلاوت فرماتے اور اللہ کا ذکر کرتے، آپ کا خطبہ اور نماز دونوں ہی درمیانی ہوتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الصلاة 229 (1101)، سنن النسائی/الجمعة 35 (1419)، صلاة العیدین 26 (1585)، (تحفة الأشراف: 2163) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Jabir bin Samurah said: “The Prophet (ﷺ) used to deliver the sermon standing, then he would sit down, then he would stand up and recite some Verses and remember Allah. His sermon was moderate, and his prayer was moderate (i.e., neither too long nor too short).”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 1107
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار ، حدثنا عبد الرحمن بن سعد بن عمار بن سعد ، حدثني ابي ، عن ابيه ، عن جده ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان:" إذا خطب في الحرب خطب على قوس، وإذا خطب في الجمعة خطب على عصا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ:" إِذَا خَطَبَ فِي الْحَرْبِ خَطَبَ عَلَى قَوْسٍ، وَإِذَا خَطَبَ فِي الْجُمُعَةِ خَطَبَ عَلَى عَصًا".
سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب میدان جنگ میں خطبہ دیتے تو کمان پر ٹیک لگا کر دیتے، اور جب جمعہ کا خطبہ دیتے تو چھڑی پر ٹیک لگا کر دیتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3828 ومصباح الزجاجة: 393) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سعد بن عمار بن سعد القرظ نے «عن أبیہ عن جدہ» ایک نسخہ حدیث روایت کیا ہے، اور ان سے ان کے لڑکے عبد الرحمن نے روایت کی ہے، اور یہ باپ اور بیٹے اور پوتے سب مجہول ہیں)

‘Abdur-Rahman bin Sa’d bin ‘Ammar bin Sa’d narrated that his father told him, from his father, from his grandfather, that when the Messenger of Allah (ﷺ) delivered a speech on the battlefield he would do so leaning on a bow, and when he delivered a sermon on Friday, he would do so leaning on his staff.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عبد الرحمٰن بن سعد: ضعيف
والسند ضعفه البوصيري
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 416
حدیث نمبر: 1108
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابن ابي غنية ، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، عن علقمة ، عن عبد الله ، انه:" سئل: اكان النبي صلى الله عليه وسلم يخطب قائما او قاعدا؟، قال: اوما تقرا: وتركوك قائما سورة الجمعة آية 11"، قال ابو عبد الله غريب: لا يحدث به إلا ابن ابي شيبة وحده.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي غَنِيَّةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عَلْقَمَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّهُ:" سُئِلَ: أَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ قَائِمًا أَوْ قَاعِدًا؟، قَالَ: أَوَمَا تَقْرَأُ: وَتَرَكُوكَ قَائِمًا سورة الجمعة آية 11"، قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ غَرِيبٌ: لَا يُحَدِّثُ بِهِ إِلَّا ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَحْدَهُ.
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان سے پوچھا گیا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ کر خطبہ دیتے تھے یا کھڑے ہو کر؟ تو انہوں نے کہا: کیا تم نے یہ آیت کریمہ نہیں پڑھی: «وتركوك قائما» جب ان لوگوں نے تجارت یا لہو و لعب دیکھا تو آپ کو کھڑا چھوڑ کر چل دیئے (سورة الجمعة: 11) ۱؎۔ ابوعبداللہ ابن ماجہ کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے، اس کو صرف ابن ابی شیبہ ہی نے بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9438، ومصباح الزجاجة: 394) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس سے معلوم ہوا کہ آپ ﷺ خطبہ کھڑے ہو کر دیتے تھے۔ ۲؎: پوری آیت یوں ہے: «وإذا رأوا تجارة أو لهوا انفضوا إليها وتركوك قائما» جب کوئی تجارت یا تماشا اور کھیل کود دیکھتے ہیں تو ادھر چل دیتے ہیں، اور آپ کو کھڑا ہوا چھوڑ جاتے ہیں (سورة الجمعة: 11) اس آیت سے یہ نکلتا ہے کہ آپ ﷺ جمعہ کا خطبہ کھڑے ہو کر دیتے تھے۔

‘Alqamah narrated that ‘Abdullah was asked whether the Prophet (ﷺ) used to deliver the sermon standing or sitting. He said: “Have you not read the Verse: ‘...and leave you (Muhammad) standing (while delivering the Friday sermon?” [62:11]
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
الأعمش عنعن
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 416

Previous    27    28    29    30    31    32    33    34    35    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.