سنن ابن ماجه
كتاب إقامة الصلاة والسنة
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
84. بَابُ : مَا جَاءَ فِي وَقْتِ الْجُمُعَةِ
باب: جمعہ کے وقت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1101
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ مُؤَذِّنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، أَنَّهُ كَانَ:" يُؤَذِّنُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَانَ الْفَيْءُ مِثْلَ الشِّرَاكِ".
مؤذن رسول سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں جمعہ کی اذان اس وقت دیتے تھے جب سایہ جوتا کے تسمے کے برابر ہو جاتا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3827، ومصباح الزجاجة: 391) (ضعیف)» (اس کی سند میں عبد الرحمن ضعیف ا ور ان کے والد سعد مجہول ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
قال البوصيري: ”ھذا إسناد ضعيف،عبد الرحمٰن أجمعوا علي تضعيفه وأما أبوه فقال ابن القطان: لا يعرف حاله وحال أبيه‘‘ عبد الرحمٰن بن سعد: ضعيف (تقريب: 3873)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 416
سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 1101 کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1101
اردو حاشہ:
فائده:
قیلولہ دوپہر کے وقت آرام کرنے کو کہتے ہیں۔
جو عام ایّام میں ظہر سے پہلے کیا جاتا ہے۔
صحابہ کرام رضوان للہ عنہم اجمعین جمعے کے دن جمعے کی تیاری میں مصروفیت کی وجہ سے نماز جمعہ کے بعد قیلولہ کرتے تھے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1101