عبداللہ بن حارث بن جزء زبیدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں پہلا شخص ہوں جس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: ”کوئی شخص قبلہ رو ہو کر ہرگز پیشاب نہ کرے“ اور میں سب سے پہلا شخص ہوں جس نے لوگوں سے یہ حدیث بیان کی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5236، ومصباح الزجاجة: 127)، مسند احمد (4/190، 191) (صحیح)»
'Abdullah bin Harith bin Jaz' Az-Zubaidi said:
"I am the first one who heard the Prophet say: 'No one among you should urinate facing towards the Qiblah,' and I am the first one who told the people of that."
ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنے سے منع فرمایا، اور فرمایا: ”مشرق (پورب) کی طرف منہ کرو، یا پچھم کی طرف“۱؎۔
وضاحت: ۱؎: رسول اللہ ﷺ کا یہ فرمان اہل مدینہ یا ان لوگوں کے لئے تھا، جن کا قبلہ اتر یا دکھن کو تھا، مسلمان کو قبلہ رخ ہو کر قضائے حاجت کے لئے نہ بیٹھنا چاہئے۔
It was narrated that Abu Ayyub Ansari said:
"The Messenger of Allah forbade the person who went to the Gha'it to face the Qiblah. He said: 'face towards the east or the west.'"
معقل بن ابومعقل اسدی رضی اللہ عنہ (جن کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت کا شرف حاصل ہے) کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں پیشاب اور پاخانے کے وقت دونوں قبلوں (مسجد الحرام اور بیت المقدس) کی طرف منہ کرنے سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 4 (10)، (تحفة الأشراف: 11463)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/210) (ضعیف)» (حدیث کی سند میں مذکور راوی ''أبو زید'' مجہول ہیں)
It was narrated that Ma'qil bin Abu Ma'qil Al-Asadi, who was a Companion of the Prophet, said:
"The Messenger of Allah forbade us from facing either of the two Qiblah when defecating or urinating."
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود (10) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 387
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں انہوں نے گواہی دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ رو ہو کر پاخانہ اور پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3984، ومصباح الزجاجة: 128)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/ 12، 15) (صحیح)» (حدیث کی سند میں ابن لہیعہ مدلس ہیں، اور روایت عنعنہ سے کی ہے، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 10)
It was narrated from Jabir bin 'Abdullah:
"Abu Sa'eed Al-Khudri narrated to me, that he bears witness that the Messenger of Allah forbade facing the Qiblah when defecating or urinating.'"
(مرفوع) قال ابو الحسن بن سلمة، وحدثناه عمير بن مرداس الدونقي، حدثنا عبد الرحمن بن إبراهيم ابو يحيى البصري، حدثنا ابن لهيعة، عن ابي الزبير، عن جابر، انه سمع ابا سعيد الخدري، يقول: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم" نهاني ان اشرب قائما، وان ابول مستقبل القبلة" 27. (مرفوع) قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ، وَحَدَّثَنَاهُ عُمَيْرُ بْنُ مِرْدَاسٍ الدَّوْنَقِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَبُو يَحْيَى الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، يَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَانِي أَنْ أَشْرَبَ قَائِمًا، وَأَنْ أَبُولَ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ" 27.
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کھڑے ہو کر پانی پینے سے، اور قبلہ رو ہو کر پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3984، ومصباح الزجاجة: 129) (صحیح)» (سند میں ابن لہیعہ مدلس راوی ہیں، اور روایت عنعنہ کی ہے، لیکن شواہد کی نباء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود: 10)
It was narrated that Jabir heard Abu Sa'eed Al-Khudri say:
"The Messenger of Allah forbade me from drinking while standing and from urinating while facing the Qiblah."
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف عبد اللّٰه بن لھيعة مدلس،ضعيف بعد اختلاطه وعنعن أبو الزبير عنعن و في السند إليھما نظر و الحديث السابق (الأصل: 318) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 387
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ لوگ کہتے ہیں کہ جب تم قضائے حاجت کے لیے بیٹھو تو قبلہ رو ہو کر نہ بیٹھو، حالانکہ ایک دن میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ دو کچی اینٹوں پر قضائے حاجت کے لیے بیت المقدس کی طرف منہ کر کے بیٹھے ہیں۔ ابن ماجہ کہتے ہیں: یہ یزید بن ہارون کی حدیث ہے۔
'Abdullah bin 'Umar said:
"People say: 'When you sit to relieve yourself, do not face the Qiblah.' But one day I climbed up onto the roof of our house, and I saw the Messenger of Allah sitting on two bricks (to relieve himself), facing the direction of Baitul-Maqdis (Jerusalem)." This is a Hadith narrated by Yazid bin Harun.
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا عبيد الله بن موسى ، عن عيسى الحناط ، عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم" في كنيفه مستقبل القبلة"، قال عيسى: فقلت ذلك للشعبي، فقال: صدق ابن عمر، وصدق ابو هريرة، اما قول ابي هريرة، فقال:" في الصحراء لا يستقبل القبلة ولا يستدبرها"، واما قول ابن عمر: فإن الكنيف ليس فيه قبلة، استقبل فيه حيث شئت. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى ، عَنْ عِيسَى الْحَنَّاطِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" فِي كَنِيفِهِ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ"، قَالَ عِيسَى: فَقُلْتُ ذَلِكَ لِلشَّعْبِيِّ، فَقَالَ: صَدَقَ ابْنُ عُمَرَ، وَصَدَقَ أَبُو هُرَيْرَةَ، أَمَّا قَوْلُ أَبِي هُرَيْرَةَ، فَقَالَ:" فِي الصَّحْرَاءِ لَا يَسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ وَلَا يَسْتَدْبِرْهَا"، وَأَمَّا قَوْلُ ابْنِ عُمَرَ: فَإِنَّ الْكَنِيفَ لَيْسَ فِيهِ قِبْلَةٌ، اسْتَقْبِلْ فِيهِ حَيْثُ شِئْتَ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف منہ کر کے بیٹھے ہوئے ہیں۔ عیسیٰ کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث شعبی سے بیان کی تو انہوں نے کہا: ابن عمر رضی اللہ عنہما نے سچ کہا، اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بھی سچ کہا، لیکن ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا قول یہ ہے کہ صحراء میں نہ تو قبلہ کی جانب منہ کرو نہ پیٹھ، اور ابن عمر رضی اللہ عنہما کا قول یہ ہے کہ بیت الخلاء میں قبلہ کا اعتبار نہیں، جدھر چاہو منہ کرو۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 8251، ومصباح الزجاجة: 130)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/97، 99، 114) (ضعیف جدًا)» (سند میں عیسیٰ بن أبی عیسیٰ الحناط متروک الحدیث ہے)
It was narrated that Ibn 'Umar said:
"I saw the Messenger of Allah in his (constructed) toilet, facing towards the Qiblah." (Da'if) (One of the narrators) 'Eisa said: "I told that to Sha'bi, and he said: 'Ibn 'Umar spoke the truth. As for the words of Abu Hurairah, he said: "In the desert do not face the Qiblah nor turn one's back towards it." As for the words of Ibn 'Umar, he said: "In the (constructed) toilet there is no Qiblah so turn in whatever direction you want." Another chain with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف ضعيف جدًا عيسي بن أبي عيسي الحناط: متروك (تقريب: 5317) والحديث ضعفه البوصيري انوار الصحيفه، صفحه نمبر 388
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں ذکر ہوا کہ کچھ لوگ بیت الخلاء میں قبلہ کی طرف منہ کرنا مکروہ سمجھتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرا خیال ہے کہ وہ عملی طور پر بھی اجتناب کرتے ہوں گے۔ میری جائے ضرورت کا رخ قبلہ کی طرف کر دو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 16331، ومصباح الزجاجة: 132)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/ 127، 137، 183، 219، 227، 239) (ضعیف)» (سند میں خالد بن ابوصلت مجہول ہیں، نیز عراک بن مالک کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے ان کا سماع نہیں ہے)
It was narrated that 'Aishah said:
"Mention was made in the presence of the Messenger of Allah of some people who did not like to face towards the Qiblah with their private parts. He said: 'I think that they do that. Turn my seat (in the toilet) to face the Qiblah.'" (Da'if) Another chain with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف خالد بن أبي الصلت: مقبول (تقريب: 1643) أي مجهول الحال،وثقه ابن حبان وحده انوار الصحيفه، صفحه نمبر 388
(مرفوع) قال ابو الحسن القطان: حدثنا يحيى بن عبيد، حدثنا عبد العزيز بن المغيرة، عن خالد الحذاء، عن خالد بن ابي الصلت، مثله. (مرفوع) قَالَ أَبُو الْحَسَنِ الْقَطَّانُ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ، عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي الصَّلْتِ، مِثْلَهُ.
اس سند سے بھی خالد بن ابی الصلت سے اسی کے مثل مروی ہے۔