نسیر بن ذعلوق کہتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے تھے: ”اصحاب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو گالیاں نہ دو، ان کا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں ایک لمحہ رہنا تمہارے ساری عمر کے عمل سے بہتر ہے“۔
It was narrated that Nusair bin Dhu'luq said:
"Ibn 'Umar used to say: 'Do not revile the Companions of Muhammed, for the stay of anyone of them for a brief period (with the Prophet) is better than all the good deeds that anyone of you does in his lifetime.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح سفيان صرح بالسماع عند مسدد (المطالب العالية 8/ 481 ح 4155) وتوضيح المشتبة (1/ 539)
براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے انصار سے محبت کی اس سے اللہ نے محبت کی، اور جس شخص نے انصار سے دشمنی کی اس سے اللہ نے دشمنی کی“۔ شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے عدی سے پوچھا: کیا آپ نے یہ حدیث خود براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے سنی ہے؟ تو انہوں نے کہا: مجھ ہی سے تو انہوں نے یہ حدیث بیان کی ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ غیر صحابہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے درجے کو نہیں پہنچ سکتے، اور صحبت رسول والے شرف کے برابر کوئی عمل نہیں ہو سکتا۔
It was narrated that Bara' bin 'Azib said:
"The Messenger of Allah said: 'Whoever loves the Ansar, Allah will love him, and whoever hates the Ansar, Allah will hate him.' " (One of the narrators) Shu'bah said: "I said to 'Adi: 'Did you hear that from Bara' bin 'Azib?' He said: 'It was to me that he narrated it.'"
سعد بن مالک انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انصار «شعار» ہیں ۱؎، اور لوگ «دثار» ہیں ۲؎، اگر لوگ کسی وادی یا گھاٹی میں جائیں اور انصار کسی دوسری وادی میں جائیں تو میں انصار کی وادی میں جاؤں گا، اگر ہجرت نہ ہوتی تو میں انصار کا ایک فرد ہوتا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4801، ومصباح الزجاجة: 62) (صحیح) (اس کی سند میں عبد المہیمن بن عباس ضعیف ہیں، لیکن دوسرے طرق وشواہد سے یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: الصحیحة: 1768)»
وضاحت: ۱؎: «شعار»: بدن سے متصل کپڑا، یعنی میرے قریب تر اور نصرت دین میں خاص الخاص ہیں۔ ۲؎: «دثار»: اوپر پہنا جانے والا کپڑا یعنی ان کے مقابلہ میں دور، نیز اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ہجرت اللہ تعالیٰ کے نزدیک معظم اور قابل قدر عمل ہے۔
It was narrated from 'Abdul-Muhaimin bin 'Abbas bin Sahl bin Sa'd from his father, from his grandfather, that:
The Messenger of Allah said: "The Ansar are an inner garment and the people are an outer garment. If the people were to head towards one valley or a narrow mountain pass and the Ansar towards another, I would travel to the valley of the Ansar, and were it not for the Hijrah, I would have been a man from among the Ansar."
عوف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ انصار پر، ان کے بیٹوں اور پوتوں پر رحم کرے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10780، ومصباح الزجاجة: 63)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/465) (ضعیف جدًا)» (سند میں کثیر بن عبد اللہ سخت ضعیف اور منکر الحدیث راوی ہے، اسے امام شافعی نے کذاب بلکہ رکن کذب کہا ہے، اس لئے یہ حدیث ضعیف ہے، لیکن حدیث «اللهم اغفر الأنصار وأبناء الأنصار» کے لفظ سے صحیح ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 3640)
Kathir bin 'Abdullah bin 'Amr bin 'Awf narrated from his father:
That his grandfather said: "The Messenger of Allah said: 'May Allah have mercy on the Ansar, and the children of the Ansar, and the grandchildren of the Ansar.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا بهذا اللفظ صحيح بلفظ اللهم اغفر للأنصار وأبناء الأنصار. . ق
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف جدًا كثير بن عبد اللّٰه العوفي: متروك وحديث مسلم (2605) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 381
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے سینہ سے لگایا، اور یہ دعا فرمائی: «اللهم علمه الحكمة وتأويل الكتاب»”اے اللہ! اس کو میری سنت اور قرآن کی تفسیر کا علم عطاء فرما“۔
It was narrated that Ibn 'Abbas said:
"The Messenger of Allah embraced me and said: 'O Allah, teach him wisdom and the (correct) interpretation of the Book.'"