سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
حدیث نمبر: 4943
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , وابن السرح , قالا: حدثنا سفيان، عن ابن ابي نجيح، عن ابن عامر، عن عبد الله بن عمرو يرويه،قال ابن السرح، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" من لم يرحم صغيرنا، ويعرف حق كبيرنا، فليس منا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , وَابْنُ السَّرْحِ , قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ ابْنِ عَامِرٍ، عَنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو يَرْوِيهِ،قال ابْنُ السَّرْحِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ لَمْ يَرْحَمْ صَغِيرَنَا، وَيَعْرِفْ حَقَّ كَبِيرِنَا، فَلَيْسَ مِنَّا".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو ہمارے چھوٹے پر رحم نہ کھائے اور ہمارے بڑے کا حق نہ پہنچانے (اس کا ادب و احترام نہ کرے) تو وہ ہم میں سے نہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 8880)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/222) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: The Prophet ﷺ said: Those who do not show mercy to our young ones and do not realise the right of our elders are not from us.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4925


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
أخرجه الحميدي بتحقيقي (586 وسنده حسن) وللحديث شواھد كثيرة
67. باب فِي النَّصِيحَةِ
67. باب: نصیحت و خیر خواہی کا بیان۔
Chapter: Regarding sincere counsel.
حدیث نمبر: 4944
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن يونس، حدثنا زهير , حدثنا سهيل بن ابي صالح، عن عطاء بن يزيد، عن تميم الداري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن الدين النصيحة إن الدين النصيحة إن الدين النصيحة , قالوا: لمن يا رسول الله، قال: لله وكتابه ورسوله وائمة المؤمنين وعامتهم، او ائمة المسلمين وعامتهم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ , حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ الدِّينَ النَّصِيحَةُ إِنَّ الدِّينَ النَّصِيحَةُ إِنَّ الدِّينَ النَّصِيحَةُ , قَالُوا: لِمَنْ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: لِلَّهِ وَكِتَابِهِ وَرَسُولِهِ وَأَئِمَّةِ الْمُؤْمِنِينَ وَعَامَّتِهِمْ، أَوْ أَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ وَعَامَّتِهِمْ".
تمیم داری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یقیناً دین خیر خواہی کا نام ہے، یقیناً دین خیر خواہی کا نام ہے، یقیناً، دین خیر خواہی کا نام ہے لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کن کے لیے؟ آپ نے فرمایا: اللہ کے لیے، اس کی کتاب کے لیے، اس کے رسول کے لیے، مومنوں کے حاکموں کے لیے اور ان کے عام لوگوں کے لیے یا کہا مسلمانوں کے حاکموں کے لیے اور ان کے عام لوگوں کے لیے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الإیمان 23 (55)، سنن النسائی/البیعة 31 (4202)، (تحفة الأشراف: 2053)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/102، 103) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اللہ کے لئے خیر خواہی کا مفہوم یہ ہے کہ بندہ اللہ کی وحدانیت کا قائل ہو اور اس کی ہر عبادت خالص اللہ کے لئے ہو، کتاب اللہ کے لئے خیر خواہی یہ ہے کہ اس پر ایمان لائے اور عمل کرے، رسول کے لئے خیر خواہی یہ ہے کہ رسول کی نبوت کی تصدیق کرنے کے ساتھ وہ جن چیزوں کا حکم دیں اسے بجا لائے اور جس چیز سے منع کریں اس سے باز رہے، مسلمانوں کے حاکموں کے لئے خیر خواہی یہ ہے کہ حق بات میں ان کی تابعداری کی جائے اور حقیقی شرعی وجہ کے بغیر ان کے خلاف بغاوت کا راستہ نہ اپنایا جائے، اور عام مسلمانوں کے لئے خیرخواہی یہ ہے کہ ان میں امربالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ انجام دیا جائے۔

Tamim al-Dari reported the Prophet ﷺ as saying; Religion conduct; religion consists in sincere conduct. The people asked; to whom should it be directed, Messenger of Allah? He replied: To Allah, his book, his Messenger, the leaders (public authorities) of the believers and all the believers, and the leaders (public authorities) of Muslim and the Muslims and the Muslims in general.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4926


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (55)
حدیث نمبر: 4945
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عمرو بن عون، حدثنا خالد، عن يونس، عن عمرو بن سعيد، عن ابي زرعة بن عمرو بن جرير، عن جرير، قال:" بايعت رسول الله صلى الله عليه وسلم على السمع والطاعة، وان انصح لكل مسلم"، قال: وكان إذا باع الشيء او اشتراه، قال: اما إن الذي اخذنا منك احب إلينا مما اعطيناك فاختر.
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ جَرِيرٍ، قَالَ:" بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ، وَأَنْ أَنْصَحَ لِكُلِّ مُسْلِمٍ"، قَالَ: وَكَانَ إِذَا بَاعَ الشَّيْءَ أَوِ اشْتَرَاهُ، قَالَ: أَمَا إِنَّ الَّذِي أَخَذْنَا مِنْكَ أَحَبُّ إِلَيْنَا مِمَّا أَعْطَيْنَاكَ فَاخْتَرْ.
جریر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سمع و طاعت پر بیعت کی، اور یہ کہ میں ہر مسلمان کا خیرخواہ ہوں گا، راوی کہتے ہیں: وہ (یعنی جریر) جب کوئی چیز بیچتے یا خریدتے تو فرما دیتے: ہم جو چیز تم سے لے رہے ہیں، وہ ہمیں زیادہ محبوب و پسند ہے اس چیز کے مقابلے میں جو ہم تمہیں دے رہے ہیں، اب تم چاہو بیچو یا نہ بیچو، خریدو یا نہ خریدو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/ البیعة 6 (4162)، (تحفة الأشراف: 3239)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الإیمان 42(57)، مواقیت الصلاة 3 (524)، الزکاة 2 (1401)، البیوع 68 (2157)، الشروط 1 (2705)، الأحکام 43 (7204)، صحیح مسلم/الإیمان 43 (56)، سنن الترمذی/البر 17 (1925)، مسند احمد (4/ 358، 361، 364، 365) (صحیح الإسناد)» ‏‏‏‏

Narrated Jarir: I swore allegiance to the Messenger of Allah ﷺ promising to hear and obey, and behave sincerely towards every Muslim. Abu Zurah said: Whenever he sold and bought anything, he would say: What we took from you is dearer to us than what we gave you. So choose (as you like).
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4927


قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
يونس بن عبيد مدلس
والحديث السابق (الأصل: 4944) يغني عنه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 172
68. باب فِي الْمَعُونَةِ لِلْمُسْلِمِ
68. باب: مسلمان کو مدد دینے کا بیان۔
Chapter: Regarding helping a muslim.
حدیث نمبر: 4946
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو بكر , وعثمان ابنا ابي شيبة المعنى، قالا: حدثنا ابو معاوية، قال عثمان , وجرير الرازي. ح وحدثنا واصل بن عبد الاعلى،حدثنا اسباط، عن الاعمش، عن ابي صالح، وقال واصل قال: حدثت، عن ابي صالح ثم اتفقوا , عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" من نفس عن مسلم كربة من كرب الدنيا نفس الله عنه كربة من كرب يوم القيامة، ومن يسر على معسر يسر الله عليه في الدنيا والآخرة، ومن ستر على مسلم ستر الله عليه في الدنيا والآخرة، والله في عون العبد ما كان العبد في عون اخيه" , قال ابو داود: لم يذكر عثمان عن ابي معاوية: ومن يسر على معسر.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ , وَعُثْمَانُ ابْنَا أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، قال عُثْمَانُ , وَجَرِيرٌ الرَّازِيُّ. ح وحَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى،حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، وَقَالَ وَاصِلٌ قَالَ: حُدِّثْتُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ثُمَّ اتَّفَقُوا , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ نَفَّسَ عَنْ مُسْلِمٍ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ الدُّنْيَا نَفَّسَ اللَّهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَمَنْ يَسَّرَ عَلَى مُعْسِرٍ يَسَّرَ اللَّهُ عَلَيْهِ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، وَمَنْ سَتَرَ عَلَى مُسْلِمٍ سَتَرَ اللَّهُ عَلَيْهِ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، وَاللَّهُ فِي عَوْنِ الْعَبْدِ مَا كَانَ الْعَبْدُ فِي عَوْنِ أَخِيهِ" , قَالَ أَبُو دَاوُد: لَمْ يَذْكُرْ عُثْمَانُ عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ: وَمَنْ يَسَّرَ عَلَى مُعْسِرٍ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی مسلمان کی دنیاوی تکالیف میں سے کوئی تکلیف دور کر دے، تو اللہ اس کی قیامت کی تکالیف میں سے کوئی تکلیف دور فرمائے گا، اور جس نے کسی نادار و تنگ دست کے ساتھ آسانی و نرمی کا رویہ اپنایا تو اللہ تعالیٰ اس کے ساتھ دنیا و آخرت میں آسانی کا رویہ اپنائے گا، اور جو شخص کسی مسلمان کا عیب چھپائے گا تو اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں اس کا عیب چھپائے گا، اللہ تعالیٰ اپنے بندے کی مدد میں رہتا ہے، جب تک کہ بندہ اپنے بھائی کی مدد میں رہتا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الحدود 3 (1425)، البر والصلة 19 (1930)، القراء ات 12 (2946)، (تحفة الأشراف: 12359، 12510، 12889)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الذکر والدعاء 11 (2699)، سنن ابن ماجہ/المقدمة 17 (225)، مسند احمد (2/252، 325، 500، 522)، سنن الدارمی/المقدمة 32 (360) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Hurairah reported the prophet ﷺ as saying: If anyone removes his brother’s anxiety of this world, Allah will remove for him one of the anxieties of the Day of resurrection; if anyone makes easy for an impoverished man, Allah will make easy for him in this world and on the day of resurrection; if anyone conceals a Muslim’s secrets, Allah will conceal his secrets in this world and on the Day of resurrection; Allah will remain in the aid of a servant so long as the servant remains in the aid of his brother. Abu Dawud said: Uthman did not transmit the following words from Abu Muawiyah: “if anyone makes easy for an impoverished man”.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4928


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2699)
حدیث نمبر: 4947
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا سفيان، عن ابي مالك الاشجعي، عن ربعي بن حراش، عن حذيفة، قال: قال نبيكم صلى الله عليه وسلم" كل معروف صدقة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: قال نَبِيُّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" كُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَةٌ".
حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ تمہارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر بھلی بات صدقہ ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الزکاة 16 (1005)، (تحفة الأشراف: 3313)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/383، 397، 398، 405) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی ہر اچھی بات میں ایک صدقہ کا ثواب ہوتا ہے۔

Hudhaifah said: Your prophet ﷺ said: Every good act is a SADAQAH (almsgiving).
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4929


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (1005)
69. باب فِي تَغْيِيرِ الأَسْمَاءِ
69. باب: نام بدل دینے کا بیان۔
Chapter: Changing names.
حدیث نمبر: 4948
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عمرو بن عون، قال: اخبرنا. ح وحدثنا مسدد، قال: حدثنا هشيم، عن داود بن عمرو، عن عبد الله بن ابي زكريا، عن ابي الدرداء، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إنكم تدعون يوم القيامة باسمائكم واسماء آبائكم، فاحسنوا اسماءكم" , قال ابو داود: ابن ابى زكريا لم يدرك ابا الدرداء.
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا. ح وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي زَكَرِيَّا، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّكُمْ تُدْعَوْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِأَسْمَائِكُمْ وَأَسْمَاءِ آبَائِكُمْ، فَأَحْسِنُوا أَسْمَاءَكُمْ" , قَالَ أبو داود: ابْنُ أَبِى زَكَرِيَّا لَمْ يُدْرِكْ أَبَا الدَّرْدَاءِ.
ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن تم اپنے اور اپنے باپ دادا کے ناموں کے ساتھ پکارے جاؤ گے، تو اپنے نام اچھے رکھا کرو ۱؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں: ابن ابی زکریا نے ابودرداء کا زمانہ نہیں پایا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 10949)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/194)، سنن الدارمی/الاستئذان 59 (2736) (ضعیف)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: معلوم ہوا کہ اگر کسی کا نام اچھا نہ ہو تو وہ بدل کر اپنا اچھا نام رکھ لے، اور سب سے بہتر نام اللہ تعالیٰ کے نزدیک عبداللہ اور عبدالرحمن ہیں۔

Narrated Abud Darda: The Prophet ﷺ said: On the Day of Resurrection you will be called by your names and by your father's names, so give yourselves good names.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4930


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
عبداﷲ بن أبي زكريا: لم يدرك أبا الدرداء،كما قال أبو داود رحمه اللّٰه
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 172
حدیث نمبر: 4949
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إبراهيم بن زياد سبلان، حدثنا عباد بن عباد، عن عبيد الله، عن نافع، عن ابن عمر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" احب الاسماء إلى الله تعالى: عبد الله، وعبد الرحمن".
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ زِيَادٍ سَبَلَانَ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَحَبُّ الْأَسْمَاءِ إِلَى اللَّهِ تَعَالَى: عَبْدُ اللَّهِ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ نام عبداللہ اور عبدالرحمٰن ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الأداب 1 (2132)، (تحفة الأشراف: 7920)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الأدب 64 (2836)، سنن الدارمی/الاستئذان 60 (2737) (صحیح)» ‏‏‏‏

Ibn Umar reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: Your names which are dearest to Allah are Abdullah and Abdur-Rahman.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4931


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2132)
حدیث نمبر: 4950
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا هارون بن عبد الله، حدثنا هشام بن سعيد الطالقاني، اخبرنا محمد بن المهاجر الانصاري، قال: حدثني عقيل بن شبيب، عن ابي وهب الجشمي وكانت له صحبة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" تسموا باسماء الانبياء، واحب الاسماء إلى الله: عبد الله،وعبد الرحمن، واصدقها: حارث، وهمام، واقبحها: حرب، ومرة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعِيدٍ الطَّالْقَانِيُّ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُهَاجِرِ الْأَنْصَارِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَقِيلُ بْنُ شَبِيبٍ، عَنْ أَبِي وَهْبٍ الْجُشَمِيِّ وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ، قَالَ: قال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" تَسَمَّوْا بِأَسْمَاءِ الْأَنْبِيَاءِ، وَأَحَبُّ الْأَسْمَاءِ إِلَى اللَّهِ: عَبْدُ اللَّهِ،وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ، وَأَصْدَقُهَا: حَارِثٌ، وَهَمَّامٌ، وَأَقْبَحُهَا: حَرْبٌ، وَمُرَّةُ".
ابو وہب جشمی رضی اللہ عنہ، انہیں شرف صحبت حاصل ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انبیاء کے نام رکھا کرو، اللہ تعالیٰ کے نزدیک محبوب و پسندیدہ نام عبداللہ اور عبدالرحمٰن ہیں، اور سب سے سچے نام حارث و ہمام ہیں ۱؎، اور سب سے نا پسندیدہ و قبیح نام حرب و مرہ ہیں ۲؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/الخیل 2 (3595)، (تحفة الأشراف: 15521)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/345) (صحیح)(اس میں تسموا باسماء الأنبیاء کاٹکڑاصحیح نہیں ہے) (الصحیحة 1040،904، والارواء 1178 وتراجع الالبانی 46)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: کیونکہ یہ دونوں اپنے مشتق منہ سے معنوی طور پر مطابقت رکھتے ہیں چنانچہ حارث کے معنی ہیں کمانے والا، اور ہمام کے معنی قصد و ارادہ رکھنے والے کے ہیں، اور کوئی شخص ایسا نہیں ہے جو قصد وارادہ سے خالی ہو، یہی وجہ ہے کہ یہ دونوں نام سچے ہیں۔
۲؎: ان دونوں ناموں میں ان کے ذاتی وصف کے اعتبار سے جو قباحت ہے وہ بالکل واضح ہے۔

Narrated Abu Wahb al-Jushami: The Prophet ﷺ said: Call yourselves by the names of the Prophets. The names dearest to Allah are Abdullah and Abdur Rahman, the truest are Harith and Hammam, and the worst are Harb and Murrah.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4932


قال الشيخ الألباني: صحيح دون قوله تسموا بأسماء الأنبياء

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
نسائي (3595)
ولبعض الحديث شواهد صحيحة
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 172
حدیث نمبر: 4951
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد بن سلمة، عن ثابت، عن انس، قال:" ذهبت بعبد الله بن ابي طلحة إلى النبي صلى الله عليه وسلم حين ولد، والنبي صلى الله عليه وسلم في عباءة يهنا بعيرا له، قال: هل معك تمر , قلت: نعم , قال: فناولته تمرات، فالقاهن في فيه فلاكهن، ثم فغر فاه فاوجرهن إياه، فجعل الصبي يتلمظ , فقال النبي صلى الله عليه وسلم: حب الانصار التمر، وسماه عبد الله".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ:" ذَهَبْتُ بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ وُلِدَ، وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عَبَاءَةٍ يَهْنَأُ بَعِيرًا لَهُ، قَالَ: هَلْ مَعَكَ تَمْرٌ , قُلْتُ: نَعَمْ , قَالَ: فَنَاوَلْتُهُ تَمَرَاتٍ، فَأَلْقَاهُنَّ فِي فِيهِ فَلَاكَهُنَّ، ثُمَّ فَغَرَ فَاهُ فَأَوْجَرَهُنَّ إِيَّاهُ، فَجَعَلَ الصَّبِيُّ يَتَلَمَّظُ , فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: حُبُّ الْأَنْصَارِ التَّمْرَ، وَسَمَّاهُ عَبْدَ اللَّهِ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عبداللہ بن ابی طلحہ کی پیدائش پر میں ان کو لے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا آپ اس وقت عبا پہنے ہوئے تھے، اور اپنے ایک اونٹ کو دوا لگا رہے تھے، آپ نے پوچھا: کیا تمہارے پاس کھجور ہے؟ میں نے کہا: ہاں، پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کئی کھجوریں پکڑائیں، آپ نے ان کو اپنے منہ میں ڈالا اور چبا کر بچے کا منہ کھولا اور اس کے منہ میں ڈال دیا تو بچہ منہ چلا کر چوسنے لگا، اس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انصار کی پسندیدہ چیز کھجور ہے اور آپ نے اس لڑکے کا نام عبداللہ رکھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الآداب 5 (2144)، انظر حدیث رقم: (2563)، (تحفة الأشراف: 325)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/175، 212، 287، 288) (صحیح)» ‏‏‏‏

Anas said; I took Abdullah bin Abi Talhah, when he was born, to the Prophet ﷺ, and the prophet ﷺ was wearing a wool;en cloak and rubbing tar on his camel. He asked: Have you some dates? I said: Yes. I then gave him some dates which he put in his mouth, chewed them, opened his mouth and them in it. The baby began to lick them. The prophet ﷺ said: ANSAR’s favourite (fruit) is dates. And he gave him the name of Abdur-Rahman.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4933


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2144)
70. باب فِي تَغْيِيرِ الاِسْمِ الْقَبِيحِ
70. باب: برے نام کو بدل دینے کا بیان۔
Chapter: Changing bad names.
حدیث نمبر: 4952
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن حنبل , ومسدد , قالا: حدثنا يحيى، عن عبيد الله، عن نافع، عن ابن عمر" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم غير اسم عاصية، وقال: انت جميلة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ , وَمُسَدَّدٌ , قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيَّرَ اسْمَ عَاصِيَةَ، وَقَالَ: أَنْتِ جَمِيلَةٌ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عاصیہ کا نام بدل دیا ۱؎، اور فرمایا: تو جمیلہ ہے ۲؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الآداب 3 (2139)، سنن الترمذی/الأدب 66 (2838)، (تحفة الأشراف: 8155، 7876)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الأدب 32 (3733)، مسند احمد (2/18)، سنن الدارمی/الاستئذان 62 (2739) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: عاصیہ عمر کی بیٹی تھی جس کے معنی گنہگار و نافرمان کے ہیں۔
۲؎:یعنی آج سے تیرا نام جمیلہ (خوبصورت اچھے اخلاق و کردار والی) ہے۔

Ibn Umar said: The Messenger of Allah ﷺ changed the name of ‘Asiyah and called her Jamilah.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4934


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2139)

Previous    14    15    16    17    18    19    20    21    22    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.