انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں کو زعفران لگانے سے منع فرمایا ہے۔ اور اسماعیل کی روایت میں «عن التزعفر للرجال» کے بجائے «أن يتزعفرالرجل» ہے۔
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین آدمی ایسے ہیں کہ فرشتے ان کے قریب نہیں جاتے: ایک کافر کی لاش کے پاس، دوسرے جو زعفران میں لت پت ہو اور تیسرے جنبی (ناپاک) إلا یہ کہ وہ وضو کر لے“۔
Narrated Ammar ibn Yasir: The Prophet ﷺ said: The angels do not come near three: the dead body of the unbeliever, one who smears himself with khaluq, and the one who is sexually defiled except that he performs ablution.
USC-MSA web (English) Reference: Book 34 , Number 4168
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف الحسن البصري مدلس ولم يسمع من عمار بن ياسر رضي اللّٰه عنه وللحديث شواھد ضعيفة انوار الصحيفه، صفحه نمبر 148
ولید بن عقبہ کہتے ہیں کہ جب اللہ کے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ فتح کیا تو ابن مکہ اپنے بچوں کو لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہونے لگے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لیے برکت کی دعا فرماتے اور ان کے سروں پر ہاتھ پھیرتے، مجھے بھی آپ کی خدمت میں لایا گیا، لیکن مجھے خلوق لگا ہوا تھا اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے ہاتھ نہیں لگایا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 11795)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/32) (منکر)»
Narrated Al-Walid ibn Uqbah: When the Prophet of Allah ﷺ conquered Makkah. The people of Makkah began to bring their boys and he would invoke a blessing on them and rub their heads. I was brought, but as I had been perfumed with khaluq, he did not touch me because of the khaluq.
USC-MSA web (English) Reference: Book 34 , Number 4169
قال الشيخ الألباني: منكر
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف عبداﷲ الهمداني:مجهول وخبره منكر،قاله ابن عبدالبر (تق: 3727) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 149
(مرفوع) حدثنا عبيد الله بن عمر بن ميسرة، حدثنا حماد بن زيد، حدثنا سلم العلوي، عن انس بن مالك،" ان رجلا دخل على رسول الله صلى الله عليه وسلم وعليه اثر صفرة وكان النبي صلى الله عليه وسلم قلما يواجه رجلا في وجهه بشيء يكرهه فلما خرج، قال: لو امرتم هذا ان يغسل هذا عنه". (مرفوع) حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مَيْسَرَةَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا سَلْمٌ الْعَلَوِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ،" أَنَّ رَجُلًا دَخَلَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ أَثَرُ صُفْرَةٍ وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَلَّمَا يُوَاجِهُ رَجُلًا فِي وَجْهِهِ بِشَيْءٍ يَكْرَهُهُ فَلَمَّا خَرَجَ، قَالَ: لَوْ أَمَرْتُمْ هَذَا أَنْ يَغْسِلَ هَذَا عَنْهُ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اس پر (زعفران کی) زردی کا نشان تھا، اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بہت کم کسی ایسے شخص کا سامنا فرماتے جس کے چہرہ پہ کوئی ایسی چیز ہوتی جسے آپ ناپسند فرماتے، چنانچہ جب وہ چلا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کاش تم لوگ اسے حکم دیتے کہ وہ اسے اپنے سے دھو ڈالے“۔
Narrated Anas ibn Malik: A man came to the Messenger of Allah ﷺ and he had the mark of yellowness (of saffron). The Prophet (peace be upon him rarely mentioned a thing which he disliked before a man. When he went away, he said: Would that you tell this man that he should wash this off him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 34 , Number 4170
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف انظر الحديث الآتي (4789) سلم بن قيس العلوي البصري: ضعيف (تق: 2473) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 149
(مرفوع) حدثنا عبد الله بن مسلمة، ومحمد بن سليمان الانباري، قالا: حدثنا وكيع، عن سفيان، عن ابي إسحاق، عن البراء، قال:" ما رايت من ذي لمة احسن في حلة حمراء من رسول الله صلى الله عليه وسلم"، زاد محمد بن سليمان له شعر يضرب منكبيه، قال ابو داود: كذا رواه إسرائيل، عن ابي إسحاق، قال: يضرب منكبيه، وقال شعبة: يبلغ شحمة اذنيه. (مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنِ الْبَرَاءِ، قَالَ:" مَا رَأَيْتُ مِنْ ذِي لِمَّةٍ أَحْسَنَ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"، زَادَ مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ لَهُ شَعْرٌ يَضْرِبُ مَنْكِبَيْهِ، قَالَ أَبُو دَاوُد: كَذَا رَوَاهُ إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، قَالَ: يَضْرِبُ مَنْكِبَيْهِ، وَقَالَ شُعْبَةُ: يَبْلُغُ شَحْمَةَ أُذُنَيْهِ.
براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کسی شخص کو جو کان کی لو سے نیچے بال رکھے ہو اور سرخ جوڑے میں ملبوس ہو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ خوبصورت نہیں دیکھا (محمد بن سلیمان کی روایت میں اتنا اضافہ ہے کہ) آپ کے بال دونوں شانوں سے لگ رہے تھے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: اسی طرح اسے اسرائیل نے ابواسحاق سے روایت کیا ہے کہ وہ بال آپ کے دونوں شانوں سے لگ رہے تھے اور شعبہ کہتے ہیں: ”وہ آپ کے دونوں کانوں کی لو تک پہنچ رہے تھے“۔
Narrated Al-Bara: I did not see any man with locks hanging down to shoulders in red robe more beautiful than the Messenger of Allah ﷺ. Muhammad bin Sulaiman added: He had hair which touched his shoulders. Abu Dawud said: Isra'il also transmitted it in a similar way from Abu Ishaq saying: " (his hair) touched his shoulders". Shubah added: (His hair) reached the lobes of his ears.
USC-MSA web (English) Reference: Book 34 , Number 4171
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (3551) صحيح مسلم (2337)
(مرفوع) حدثنا حفص بن عمر، حدثنا شعبة، عن ابي إسحاق، عن البراء، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم له شعر يبلغ شحمة اذنيه". (مرفوع) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنِ الْبَرَاءِ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهُ شَعْرٌ يَبْلُغُ شَحْمَةَ أُذُنَيْهِ".
براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال آپ کے دونوں کانوں کی لو تک پہنچتے تھے۔
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا إسماعيل، اخبرنا حميد، عن انس بن مالك، قال:" كان شعر رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى انصاف اذنيه". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ:" كَانَ شَعْرُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أَنْصَافِ أُذُنَيْهِ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال آپ کے آدھے کانوں تک رہتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/ الفضائل 26 (2338)، سنن الترمذی/ الشمائل (24)، سنن النسائی/ الزینة من المجتبی 5 (5236)، (تحفة الأشراف: 567)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/142، 249) (صحیح)»
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا إبراهيم بن سعد، اخبرني ابن شهاب، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة، عن ابن عباس، قال:" كان اهل الكتاب يعني يسدلون اشعارهم وكان المشركون يفرقون رءوسهم وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم تعجبه موافقة اهل الكتاب فيما لم يؤمر به فسدل رسول الله صلى الله عليه وسلم ناصيته ثم فرق بعد". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" كَانَ أَهْلُ الْكِتَابِ يَعْنِي يَسْدِلُونَ أَشْعَارَهُمْ وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ يَفْرُقُونَ رُءُوسَهُمْ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُعْجِبُهُ مُوَافَقَةُ أَهْلِ الْكِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ بِهِ فَسَدَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاصِيَتَهُ ثُمَّ فَرَقَ بَعْدُ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ اہل کتاب اپنے بالوں کا «سدل» کرتے یعنی انہیں لٹکا ہوا چھوڑ دیتے تھے، اور مشرکین اپنے سروں میں مانگ نکالتے تھے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جن باتوں میں کوئی حکم نہ ملتا اہل کتاب کی موافقت پسند فرماتے تھے اسی لیے آپ اپنی پیشانی کے بالوں کو لٹکا چھوڑ دیتے تھے پھر بعد میں آپ مانگ نکالنے لگے۔
Narrated Ibn Abbas: The people of the Book used to let their hair hand down, and the polytheists used to part their hair. The Messenger of Allah ﷺ like to confirm with the People of the Book in the matters about which he had received no command. Hence he Messenger of Allah ﷺ let his forelock hang down but afterwards he parted it.
USC-MSA web (English) Reference: Book 34 , Number 4176
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5917) صحيح مسلم (2336)