سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل
Foods (Kitab Al-Atimah)
حدیث نمبر: 3826
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا شيبان بن فروخ، حدثنا ابو هلال، حدثنا حميد بن هلال، عن ابي بردة، عن المغيرة بن شعبة، قال:" اكلت ثوما، فاتيت مصلى النبي صلى الله عليه وسلم وقد سبقت بركعة، فلما دخلت المسجد وجد النبي صلى الله عليه وسلم ريح الثوم، فلما قضى رسول الله صلى الله عليه وسلم صلاته، قال: من اكل من هذه الشجرة فلا يقربنا حتى يذهب ريحها او ريحه، فلما قضيت الصلاة جئت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقلت: يا رسول الله، والله لتعطيني يدك، قال: فادخلت يده في كم قميصي إلى صدري، فإذا انا معصوب الصدر، قال: إن لك عذرا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنَا أبُو هِلَالٍ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ:" أَكَلْتُ ثُومًا، فَأَتَيْتُ مُصَلَّى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ سُبِقْتُ بِرَكْعَةٍ، فَلَمَّا دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ وَجَدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رِيحَ الثُّومِ، فَلَمَّا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاتَهُ، قَالَ: مَنْ أَكَلَ مِنْ هَذِهِ الشَّجَرَةِ فَلَا يَقْرَبَنَّا حَتَّى يَذْهَبَ رِيحُهَا أَوْ رِيحُهُ، فَلَمَّا قُضِيَتِ الصَّلَاةُ جِئْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَاللَّهِ لَتُعْطِيَنِّي يَدَكَ، قَالَ: فَأَدْخَلْتُ يَدَهُ فِي كُمِّ قَمِيصِي إِلَى صَدْرِي، فَإِذَا أَنَا مَعْصُوبُ الصَّدْرِ، قَالَ: إِنَّ لَكَ عُذْرًا".
مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں لہسن کھا کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد آیا میری ایک رکعت چھوٹ گئی تھی، جب میں مسجد میں داخل ہوا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لہسن کی بو محسوس کی، تو جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز پوری کر چکے تو فرمایا: جو شخص اس درخت (لہسن) سے کھائے وہ ہمارے قریب نہ آئے یہاں تک کہ اس کی بو جاتی رہے۔ راوی کو شک ہے آپ نے «ريحها» کہا یا «ريحه» کہا، تو جب میں نے نماز پوری کر لی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا: اللہ کے رسول! قسم اللہ کی آپ اپنا ہاتھ مجھے دیجئیے، وہ کہتے ہیں: میں نے آپ کا ہاتھ پکڑ کر اپنے کرتے کے آستین میں داخل کیا اور سینہ تک لے گیا، تو میرا سینہ بندھا ہوا نکلا آپ نے فرمایا: بلاشبہ تو معذور ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 11539)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/249، 252) (صحیح)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی ابو ہلال متکلم فیہ ہیں مگر صحیح ابن خزیمہ میں ان کی صحیح متابعت موجود ہے، نمبر 1672)

وضاحت:
۱؎: یعنی بھوک کی شدت کی وجہ سے انہوں نے پیٹ پر پتھر باندھ لیا تھا جس کا بندھن سینے تک تھا، اور انہیں کھانے کے لئے لہسن کے سوا کچھ نہیں ملا تھا جسے کھا کر وہ مسجد آئے تھے۔

Narrated Al-Mughirah ibn Shubah: I ate garlic and came to the place where the Prophet ﷺ was praying; one rak'ah of prayer had been performed when I joined. When I entered the mosque, the Prophet ﷺ noticed the odour of garlic. When the Messenger of Allah ﷺ finished his prayer, he said: He who eats from this plant should not come near us until its odour has gone away. When I finished the prayer, I came to the Messenger of Allah ﷺ and said: Messenger of Allah, do give me your hand. Then I put his hand in the sleeve of my shirt, carrying it to my chest to show that my chest was fastened with a belt. He said: You have a (valid) excuse.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3817


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
أبو ھلال تابعه سليمان بن المغيرة عند أحمد (4/252) وصححه ابن خزيمة (1672) وابن حبان (319)
حدیث نمبر: 3827
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عباس بن عبد العظيم، حدثنا ابو عامر عبد الملك بن عمرو، حدثنا خالد بن ميسرة يعني العطار، عن معاوية بن قرة، عن ابيه: ان النبي صلى الله عليه وسلم نهى عن هاتين الشجرتين، وقال:" من اكلهما فلا يقربن مسجدنا، وقال: إن كنتم لا بد آكليهما، فاميتوهما طبخا"، قال: يعني البصل والثوم.
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَيْسَرَةَ يَعْنِي الْعَطَّارَ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ، عَنْ أَبِيهِ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ هَاتَيْنِ الشَّجَرَتَيْنِ، وَقَالَ:" مَنْ أَكَلَهُمَا فَلَا يَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا، وَقَالَ: إِنْ كُنْتُمْ لَا بُدَّ آكِلِيهِمَا، فَأَمِيتُوهُمَا طَبْخًا"، قَالَ: يَعْنِي الْبَصَلَ وَالثُّومَ.
قرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دو درختوں سے منع کیا، اور فرمایا: جو شخص انہیں کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے اور فرمایا: اگر تمہیں کھانا ضروری ہی ہو تو انہیں پکا کر مار دو۔ راوی کہتے ہیں: آپ کی مراد پیاز اور لہسن سے تھی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبودواد، (تحفة الأشراف: 1180)، و قد أخرجہ: سنن النسائی/ الکبری (6681)، مسند احمد (4/19) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Muawiyah ibn Qurrah: The Messenger of Allah ﷺ forbade these two plants (i. e. garlic and onions), and he said: He who eats them should not come near our mosque. If it is necessary to eat them, make them dead by cooking, that is, onions and garlic.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3818


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (736)
حدیث نمبر: 3828
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا الجراح ابو وكيع، عن ابي إسحاق، عن شريك، عن علي رضي الله عنه، قال:" نهي عن اكل الثوم إلا مطبوخا"، قال ابو داود: شريك بن حنبل.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا الْجَرَّاحُ أَبُو وَكِيعٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ شَرِيكٍ، عَنْ عَلِيٍّ رَضَي اللهُ عَنْهُ، قَالَ:" نُهِيَ عَنْ أَكْلِ الثُّومِ إِلَّا مَطْبُوخًا"، قَالَ أَبُو دَاوُد: شَرِيكُ بْنُ حَنْبَلٍ.
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں لہسن کھانے سے منع فرمایا گیا ہے مگر یہ کہ پکا ہوا ہو۔ ابوداؤد کہتے ہیں: شریک (جن کا ذکر سند میں آیا ہے) وہ شریک بن حنبل ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الأطعمة 14 (1809)، (تحفة الأشراف: 10127) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Ali ibn Abu Talib: It is forbidden to eat garlic unless it is cooked. Abu Dawud said: The full name of the narrator Sharik is Sharik bin Hanbal.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3819


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ترمذي (1808)
أبو إسحاق عنعن واختلط أيضًا (انظر التقريب: 5065)
والحديث ضعفه الترمذي
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 136
حدیث نمبر: 3829
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا إبراهيم بن موسى، اخبرنا. ح حدثنا حيوة بن شريح، حدثنا بقية، عن بحير، عن خالد، عن ابي زياد خيار بن سلمة، انه" سال عائشة عن البصل؟ فقالت: إن آخر طعام اكله رسول الله صلى الله عليه وسلم طعام فيه بصل".
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا. ح حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ بَحِيرٍ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي زِيَادٍ خِيَارِ بْنِ سَلَمَةَ، أَنَّهُ" سَأَلَ عَائِشَةَ عَنِ الْبَصَلِ؟ فَقَالَتْ: إِنَّ آخِرَ طَعَامٍ أَكَلَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامٌ فِيهِ بَصَلٌ".
ابوزیاد خیار بن سلمہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پیاز کے متعلق پوچھا کیا تو آپ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو آخری کھانا تناول کیا اس میں پیاز تھی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: 16068)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/89) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی خیار بن سلمہ لین الحدیث ہیں)

Narrated Aishah, Ummul Muminin: Khalid said: Abu Ziyad Khiyar ibn Salamah asked Aishah about onions. She replied: The last food which the Messenger of Allah ﷺ ate was some which contained onions.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3820


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
خيار بن سلمة: مجهول (التحرير: 1771) لم يوثقه غير ابن حبان
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 136
42. باب فِي التَّمْرِ
42. باب: کھجور کا بیان۔
Chapter: Regarding dates.
حدیث نمبر: 3830
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا هارون بن عبد الله، حدثنا عمر بن حفص، حدثنا ابي، عن محمد بن ابي يحيى، عن يزيد الاعور، عن يوسف بن عبد الله بن سلام، قال:" رايت النبي صلى الله عليه وسلم اخذ كسرة من خبز شعير فوضع عليها تمرة، وقال: هذه إدام هذه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَحْيَى، عَنْ يَزِيدَ الْأَعْوَرِ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ، قَالَ:" رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ كِسْرَةً مِنْ خُبْزِ شَعِيرٍ فَوَضَعَ عَلَيْهَا تَمْرَةً، وَقَالَ: هَذِهِ إِدَامُ هَذِهِ".
یوسف بن عبداللہ بن سلام کہتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ نے جو کی روٹی کا ایک ٹکڑا لیا اور اس پر کھجور رکھا اور فرمایا: یہ اس کا سالن ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظرحدیث رقم: (3259)، (تحفة الأشراف: 11854) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی یزیدا لاعور مجہول ہیں)

Narrated Yusuf ibn Abdullah ibn Salam: I saw that the Prophet ﷺ took a piece of break of barley and put a date on it and said: This is the condiment of this.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3821


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
انظر الحديث السابق (3260)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 137
حدیث نمبر: 3831
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا الوليد بن عتبة، حدثنا مروان بن محمد، حدثنا سليمان بن بلال، حدثني هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" بيت لا تمر فيه جياع اهله".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ عُتْبَةَ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ، حَدَّثَنِي هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" بَيْتٌ لَا تَمْرَ فِيهِ جِيَاعٌ أَهْلُهُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس گھر میں کھجور نہ ہو اس گھر کے لوگ فاقہ سے ہوں گے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الأشربة 26 (2046)، سنن الترمذی/الأطعمة 17 (1815)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة 38 (3327)، (تحفة الأشراف: 16942)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الأطعمة 26 (2105) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اس لئے کہ اس وقت کھجور ہی عربوں کی اصل خوراک تھی، اگر گھر اس سے خالی ہو تو ظاہر ہے گھر والوں کو بھوکا رہنا پڑے گا۔ طیبی کہتے ہیں: شاید اس سے مقصود قنات کی ترغیب ہے یعنی جو اس پر قناعت کر لے وہ بھوکا نہیں رہ سکتا، اور ایک قول یہ بھی ہے کہ اس سے مقصود کھجور کی فضیلت ظاہر کرنی ہے، نئی تحقیقات سے کھجور کی افادیت اور اہمیت واضح ہے۔

Aishah reported the Prophet ﷺ as saying: A family which has no dates will be hungry.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3822


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (2046)
43. باب فِي تَفْتِيشِ التَّمْرِ الْمُسَوَّسِ عِنْدَ الأَكْلِ
43. باب: کھاتے وقت کھجور سے کیڑے تلاش کرنا اور نکالنے کا بیان۔
Chapter: Regarding checking dates for worms before eating.
حدیث نمبر: 3832
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن عمرو بن جبلة، حدثنا سلم بن قتيبة ابو قتيبة، عن همام، عن إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة، عن انس بن مالك، قال:" اتي النبي صلى الله عليه وسلم بتمر عتيق، فجعل يفتشه يخرج السوس منه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ جَبَلَةَ، حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ أَبُو قُتَيْبَةَ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ إِسْحَاق بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ:" أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَمْرٍ عَتِيقٍ، فَجَعَلَ يُفَتِّشُهُ يُخْرِجُ السُّوسَ مِنْهُ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ پرانے کھجور لائے گئے تو آپ اس میں سے چن چن کر کیڑے (سرسریاں) نکالنے لگے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/الأطعمة 42 (3333)، (تحفة الأشراف: 215) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Anas ibn Malik: When the Prophet ﷺ was brought some old dates, he began to examine them and remove the worms from them.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3823


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (4226)
أخرجه ابن ماجه (3333 وسنده حسن)
حدیث نمبر: 3833
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا همام، عن إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان يؤتى بالتمر فيه دود، فذكر معناه.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ، عَنْ إِسْحَاق بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُؤْتَى بِالتَّمْرِ فِيهِ دُودٌ، فَذَكَرَ مَعْنَاهُ.
اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھجور لایا جاتا جس میں کیڑے (سرسریاں) ہوتے، پھر انہوں نے اسی مفہوم کی حدیث ذکر کی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 215) (صحیح)» ‏‏‏‏ (یہ مرسل ہے، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پاکر صحیح ہے)

Narrated Abdullah ibn Abu Talhah: The Prophet ﷺ was brought some dates which contained worms. He then mentioned the rest of the tradition to the same effect as the previous (No 3823).
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3824


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
انظر الحديث السابق (3832)
44. باب الإِقْرَانِ فِي التَّمْرِ عِنْدَ الأَكْلِ
44. باب: دو دو تین تین کھجوریں ایک ساتھ کھانے کا بیان۔
Chapter: Taking two dates at a time when eating.
حدیث نمبر: 3834
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا واصل بن عبد الاعلى، حدثنا ابن فضيل، عن ابي إسحاق، عن جبلة بن سحيم، عن ابن عمر، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الإقران، إلا ان تستاذن اصحابك".
(مرفوع) حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ جَبَلَةَ بْنِ سُحَيْمٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْإِقْرَانِ، إِلَّا أَنْ تَسْتَأْذِنَ أَصْحَابَكَ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی کھجوریں ایک ساتھ ملا کر کھانے سے منع فرمایا الا یہ کہ تم اپنے ساتھیوں سے اجازت لے لو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الشرکة 4 (2490)، صحیح مسلم/الأشربة 25 (2045)، سنن الترمذی/الأطعمة 16 (1814)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة 41 (3331)، (تحفة الأشراف: 6667)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/7، 44، 46، 60، 74، 81، 103، 131)، سنن الدارمی/الأطعمة 25 (2103) (صحیح)» ‏‏‏‏

Ibn Umar said: The Messenger of Allah ﷺ prohibited anyone taking two dates together with the exception that you ask permission from your companions.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3825


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
رواه البخاري (5446) ومسلم (2045)
45. باب فِي الْجَمْعِ بَيْنَ لَوْنَيْنِ فِي الأَكْلِ
45. باب: دو قسم کے کھانے ایک ساتھ کھانے کا بیان۔
Chapter: Regarding combining two types of food.
حدیث نمبر: 3835
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا حفص بن عمر النمري، حدثنا إبراهيم بن سعد، عن ابيه، عن عبد الله بن جعفر، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان" ياكل القثاء بالرطب".
(مرفوع) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ النَّمَرِيُّ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ" يَأْكُلُ الْقِثَّاءَ بِالرُّطَبِ".
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ککڑی پکی ہوئی تازی کھجور کے ساتھ کھاتے تھے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الأطعمة 39 (5440)، صحیح مسلم/الأشربة 23 (2043)، سنن الترمذی/الأطعمة 37 (1844)، سنن ابن ماجہ/الأطعمة 37 (3325)، (تحفة الأشراف: 5219)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/203)، سنن الدارمی/الأطعمة 24 (2102) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abdullah bin Jafar said: The Prophet ﷺ used to eat cucumber with fresh dates
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3826


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5447) صحيح مسلم (2043)

Previous    6    7    8    9    10    11    12    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.