سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل
Zakat (Kitab Al-Zakat)
حدیث نمبر: 1675
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا إسحاق بن إسماعيل، حدثنا سفيان، عن ابن عجلان، عن عياض بن عبد الله بن سعد، سمع ابا سعيد الخدري، يقول:" دخل رجل المسجد فامر النبي صلى الله عليه وسلم ان يطرحوا ثيابا فطرحوا، فامر له منها بثوبين، ثم حث على الصدقة فجاء فطرح احد الثوبين فصاح به، وقال: خذ ثوبك".
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعْدٍ، سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، يَقُولُ:" دَخَلَ رَجُلٌ الْمَسْجِدَ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَطْرَحُوا ثِيَابًا فَطَرَحُوا، فَأَمَرَ لَهُ مِنْهَا بِثَوْبَيْنِ، ثُمَّ حَثَّ عَلَى الصَّدَقَةِ فَجَاءَ فَطَرَحَ أَحَدَ الثَّوْبَيْنِ فَصَاحَ بِهِ، وَقَالَ: خُذْ ثَوْبَكَ".
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص مسجد میں داخل ہوا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو حکم دیا کہ وہ کپڑے (بطور صدقہ) ڈال دیں، انہوں نے ڈال دیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کے لیے ان میں سے دو کپڑوں (کے دیئے جانے) کا حکم دیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو صدقہ پر ابھارا تو وہ شخص دو میں سے ایک کپڑا ڈالنے لگا، آپ نے اسے ڈانٹا اور فرمایا: اپنے کپڑے لے لو ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/الجمعة 26 (409)، والزکاة 55 (2537)، (تحفة الأشراف:4274)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الصلاة 250 (الجمعة 15) (511)،حم (3/25) (حسن)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آدمی کا صدقہ قبول نہیں کیا کیونکہ اس کو صرف دو کپڑے ملے تھے اور وہ اس کی ضرورت سے زائد نہیں تھے۔

Narrated Abu Saeed al-Khudri: A man entered the mosque. The Prophet ﷺ commanded the people to throw their clothes as sadaqah. Thereupon they threw their clothes (as sadaqah). He then asked him to take two clothes from them. He reprimanded him and said: Take your clothe.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1671


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
أخرجه النسائي (2537 وسنده حسن) محمد بن عجلان صرح بالسماع عند الحميدي (741 وسنده حسن)
حدیث نمبر: 1676
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا جرير، عن الاعمش، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن خير الصدقة ما ترك غنى، او تصدق به عن ظهر غنى، وابدا بمن تعول".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ خَيْرَ الصَّدَقَةِ مَا تَرَكَ غِنًى، أَوْ تُصُدِّقَ بِهِ عَنْ ظَهْرِ غِنًى، وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہترین صدقہ وہ ہے جو آدمی کو مالدار باقی رکھے یا (یوں فرمایا) وہ صدقہ ہے جسے دینے کے بعد مالک مالدار رہے اور صدقہ پہلے اسے دو جس کی تم کفالت کرتے ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:12356)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الزکاة 18 (1426)، والنفقات 2 (5355)، صحیح مسلم/الزکاة 35 (1042)، سنن الترمذی/الزکاة 38 (680)، سنن النسائی/الزکاة 53 (2535)، مسند احمد (2/230، 243، 278، 288، 319، 362، 394، 434) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying The best sadaqah is that which leaves a competence ; and begin with those for whom you are responsible.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1672


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5355)
41. باب فِي الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ
41. باب: سارا مال صدقہ کرنے کی اجازت کا بیان۔
Chapter: Concession For Giving All The Property As Sadaqah.
حدیث نمبر: 1677
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، ويزيد بن خالد بن موهب الرملي، قالا: حدثنا الليث، عن ابي الزبير، عن يحيى بن جعدة، عن ابي هريرة، انه قال: يا رسول الله، اي الصدقة افضل؟ قال:" جهد المقل، وابدا بمن تعول".
(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَيَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ مَوْهَبٍ الرَّمْلِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ جَعْدَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ:" جُهْدُ الْمُقِلِّ، وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کون سا صدقہ افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کم مال والے کا تکلیف اٹھا کر دینا اور پہلے ان لوگوں کو دو جن کا تم خرچ اٹھاتے ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:14813)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/358) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Hurairah reported I asked Messenger of Allah ﷺ, What kind of sadaqah is most excellent? He replied What a man with little property can afford to give; and begin with those for whom you are responsible.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1673


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (1938)
صححه ابن خزيمة (2444 وسنده صحيح، 2451)
حدیث نمبر: 1678
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا احمد بن صالح، وعثمان بن ابي شيبة وهذا حديثه، قالا: حدثنا الفضل بن دكين، حدثنا هشام بن سعد، عن زيد بن اسلم، عن ابيه، قال: سمعت عمر بن الخطاب رضي الله عنه، يقول: امرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم يوما ان نتصدق، فوافق ذلك مالا عندي، فقلت: اليوم اسبق ابا بكر إن سبقته يوما فجئت بنصف مالي، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما ابقيت لاهلك؟" قلت: مثله، قال: واتى ابو بكر رضي الله عنه بكل ما عنده، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما ابقيت لاهلك؟" قال: ابقيت لهم الله ورسوله، قلت: لا اسابقك إلى شيء ابدا.
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَهَذَا حَدِيثُهُ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا أَنْ نَتَصَدَّقَ، فَوَافَقَ ذَلِكَ مَالًا عِنْدِي، فَقُلْتُ: الْيَوْمَ أَسْبِقُ أَبَا بَكْرٍ إِنْ سَبَقْتُهُ يَوْمًا فَجِئْتُ بِنِصْفِ مَالِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا أَبْقَيْتَ لِأَهْلِكَ؟" قُلْتُ: مِثْلَهُ، قَالَ: وَأَتَى أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِكُلِّ مَا عِنْدَهُ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا أَبْقَيْتَ لِأَهْلِكَ؟" قَالَ: أَبْقَيْتُ لَهُمُ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، قُلْتُ: لَا أُسَابِقُكَ إِلَى شَيْءٍ أَبَدًا.
اسلم کہتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ ایک دن ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ ہم صدقہ کریں، اتفاق سے اس وقت میرے پاس دولت تھی، میں نے کہا: اگر میں کسی دن ابوبکر رضی اللہ عنہ پر سبقت لے جا سکوں گا تو آج کا دن ہو گا، چنانچہ میں اپنا آدھا مال لے کر آیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: اپنے گھر والوں کے لیے تم نے کیا چھوڑا ہے؟، میں نے کہا: اسی قدر یعنی آدھا مال، اور ابوبکر رضی اللہ عنہ اپنا سارا مال لے کر حاضر ہوئے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا: اپنے گھر والوں کے لیے تم نے کیا چھوڑا ہے؟، انہوں نے کہا میں ان کے لیے اللہ اور اس کے رسول کو چھوڑ کر آیا ہوں ۱؎، تب میں نے (دل میں) کہا: میں آپ سے کبھی بھی کسی معاملے میں نہیں بڑھ سکوں گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/المناقب 16 (3675)، (تحفة الأشراف:10390)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الزکاة 26 (1701) (حسن)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: گذشتہ باب کی حدیثوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سارا مال اللہ کی راہ میں دینے سے اللہ کے رسول نے روکا ہے، جب کہ باب کی اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اپنی پوری دولت اللہ کی راہ میں دے دی، اور یہ بات آپ کی فضیلت و بزرگی کا باعث بھی بنی، اس کا جواب یہ دیا جاتا ہے کہ ممانعت کا حکم ایسے لوگوں کے لئے ہے جن کے اعتماد اور توکل میں کمزوری ہو، اور وہ مال دینے کے بعد مفلسی سے گھبرائیں اور ندامت و شرمندگی محسوس کریں، لیکن اس کے برخلاف اگر کسی شخص کے اندر ابوبکر رضی اللہ عنہ جیسا جذبہ، اللہ کی ذات پر اعتماد و توکل ہو تو اس کے لئے اس کام میں کوئی حرج نہیں بلکہ باعث خیر و برکت ہو گا، ان شاء اللہ۔

Narrated Umar ibn al-Khattab: The Messenger of Allah ﷺ commanded us one day to give sadaqah. At that time I had some property. I said: Today I shall surpass Abu Bakr if I surpass him any day. I, therefore, brought half my property. The Messenger of Allah ﷺ asked: What did you leave for your family? I replied: The same amount. Abu Bakr brought all that he had with him. The Messenger of Allah ﷺ asked him: What did you leave for your family? He replied: I left Allah and His Messenger for them. I said: I shall never compete you in anything.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1674


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (1912، 6030)
أخرجه الترمذي (3675 وسنده حسن)
42. باب فِي فَضْلِ سَقْىِ الْمَاءِ
42. باب: پانی پلانے کی فضیلت کا بیان۔
Chapter: On The Excellence Of Supplying Drinking Water.
حدیث نمبر: 1679
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا همام، عن قتادة، عن سعيد، ان سعدا اتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: اي الصدقة اعجب إليك؟ قال: الماء".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سَعِيدٍ، أَنَّ سَعْدًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَيُّ الصَّدَقَةِ أَعْجَبُ إِلَيْكَ؟ قَالَ: الْمَاءُ".
سعد بن عبادہ انصاری خزرجی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر عرض کیا: کون سا صدقہ آپ کو زیادہ پسند ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانی (کا صدقہ) ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/الوصایا 9 (3694)، سنن ابن ماجہ/الأدب 8 (3684)، (تحفة الأشراف:3834)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/285، 6/7) (حسن)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: پانی کا صدقہ: مثلاً کنواں کھدوانا، نل لگوانا، مسافروں، مصلیوں اور دیگر ضرورت مندوں کے لئے پانی کی سبیل لگانا۔

Saeed reported Saad came to the Prophet ﷺ and asked him Which sadaqah do you like most? He replied Water.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1675


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
نسائي (3694) ابن ماجه (3684)
ذكره الحاكم في المستدرك فقال الذهبي ”لا،فإنه غيرمتصل“ (تلخيص المستدرك: 1/ 414)
يعني سعيد ابن المسيب لم يدرك سعد بن عبادة
وللحديث شواھد ضعيفة عند النسائي (3696) وغيره
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 68
حدیث نمبر: 1680
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن عبد الرحيم، حدثنا محمد بن عرعرة، عن شعبة، عن قتادة، عن سعيد بن المسيب، والحسن، عن سعد بن عبادة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، نحوه.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، وَالْحَسَنِ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، نَحْوَهُ.
اس سند سے بھی سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف:3834) (حسن)» ‏‏‏‏

The above mentioned tradition has also been narrated by Saad bin Ubadah from the Prophet ﷺ in the same manner.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1676


قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
نسائي (3694) ابن ماجه (3684)
ذكره الحاكم في المستدرك فقال الذهبي ”لا،فإنه غيرمتصل“ (تلخيص المستدرك: 1/ 414)
يعني سعيد ابن المسيب لم يدرك سعد بن عبادة
وللحديث شواھد ضعيفة عند النسائي (3696) وغيره
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 68
حدیث نمبر: 1681
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن كثير، اخبرنا إسرائيل، عن ابي إسحاق، عن رجل، عن سعد بن عبادة، انه قال: يا رسول الله، إن ام سعد ماتت، فاي الصدقة افضل؟ قال: الماء"، قال: فحفر بئرا، وقال: هذه لام سعد.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أُمَّ سَعْدٍ مَاتَتْ، فَأَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: الْمَاءُ"، قَالَ: فَحَفَرَ بِئْرًا، وَقَالَ: هَذِهِ لِأُمِّ سَعْدٍ.
سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ام سعد (میری ماں) انتقال کر گئیں ہیں تو کون سا صدقہ افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانی۔ راوی کہتے ہیں: چنانچہ سعد نے ایک کنواں کھدوایا اور کہا: یہ ام سعد ۱؎ کا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر حدیث رقم: 1678، (تحفة الأشراف:3834) (حسن)» ‏‏‏‏ (یہ روایت حدیث نمبر 1679 سے تقویت پا کر یہ روایت بھی صحیح ہے، ورنہ خود اس کی سند میں رجل ایک مبہم راوی ہے)

وضاحت:
۱؎: یعنی اس کا ثواب ام سعد رضی اللہ عنہا کے لئے ہے۔

Narrated Saad ibn Ubadah: Saad asked: Messenger of Allah, Umm Saad has died; what form of sadaqah is best? He replied: Water (is best). He dug a well and said: It is for Umm Saad.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1677


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
نسائي (3694) ابن ماجه (3684)
ذكره الحاكم في المستدرك فقال الذهبي ”لا،فإنه غيرمتصل“ (تلخيص المستدرك: 1/ 414)
يعني سعيد ابن المسيب لم يدرك سعد بن عبادة
وللحديث شواھد ضعيفة عند النسائي (3696) وغيره
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 68
حدیث نمبر: 1682
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا علي بن الحسين بن إبراهيم بن إشكاب، حدثنا ابو بدر، حدثنا ابو خالد الذي كان ينزل في بني دالان، عن نبيح، عن ابي سعيد، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" ايما مسلم كسا مسلما ثوبا على عري كساه الله من خضر الجنة، وايما مسلم اطعم مسلما على جوع اطعمه الله من ثمار الجنة، وايما مسلم سقى مسلما على ظمإ سقاه الله من الرحيق المختوم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ إِشْكَابَ، حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الَّذِي كَانَ يَنْزِلُ فِي بَنِي دَالَانَ، عَنْ نُبَيْحٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" أَيُّمَا مُسْلِمٍ كَسَا مُسْلِمًا ثَوْبًا عَلَى عُرْيٍ كَسَاهُ اللَّهُ مِنْ خُضْرِ الْجَنَّةِ، وَأَيُّمَا مُسْلِمٍ أَطْعَمَ مُسْلِمًا عَلَى جُوعٍ أَطْعَمَهُ اللَّهُ مِنْ ثِمَارِ الْجَنَّةِ، وَأَيُّمَا مُسْلِمٍ سَقَى مُسْلِمًا عَلَى ظَمَإٍ سَقَاهُ اللَّهُ مِنَ الرَّحِيقِ الْمَخْتُومِ".
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس مسلمان نے کسی مسلمان کو کپڑا پہنایا جب کہ وہ ننگا تھا تو اللہ اسے جنت کے سبز کپڑے پہنائے گا، اور جس مسلمان نے کسی مسلمان کو کھلایا جب کہ وہ بھوکا تھا تو اللہ اسے جنت کے پھل کھلائے گا اور جس مسلمان نے کسی مسلمان کو پانی پلایا جب کہ وہ پیاسا تھا تو اللہ اسے (جنت کی) مہربند شراب پلائے گا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف:4387)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/صفة القیامة 18 (2449)، مسند احمد (3/13) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس کے راوی نبیح لین الحدیث ہیں)

Narrated Abu Saeed (al-Khudri): The Prophet ﷺ said: If any Muslim clothes a Muslim when he is naked, Allah will clothe him with some green garments of Paradise; if any Muslim feeds a Muslim when he is hungry, Allah will feed him with some of the fruits of Paradise; and if any Muslim gives a Muslim drink when he is thirsty, Allah will give him some of the pure wine which is sealed to drink.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1678


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
أبو خالد الدالاني مدلس وعنعن
وللحديث طريق آخر عند الترمذي (2449) وسنده ضعيف جدًا باطل
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 68
43. باب فِي الْمَنِيحَةِ
43. باب: عطیہ دینے کا بیان۔
Chapter: On Lending Something.
حدیث نمبر: 1683
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا إبراهيم بن موسى، قال: اخبرنا إسرائيل. ح وحدثنا مسدد، حدثنا عيسى وهذا حديث مسدد وهو اتم، عن الاوزاعي، عن حسان بن عطية، عن ابي كبشة السلولي، قال: سمعت عبد الله بن عمرو، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اربعون خصلة: اعلاهن منيحة العنز ما يعمل رجل بخصلة منها رجاء ثوابها وتصديق موعودها إلا ادخله الله بها الجنة". قال ابو داود: في حديث مسدد، قال حسان: فعددنا ما دون منيحة العنز من رد السلام، وتشميت العاطس، وإماطة الاذى عن الطريق، ونحوه فما استطعنا ان نبلغ خمسة عشر خصلة.
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، قَالَ: أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ. ح وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عِيسَى وَهَذَا حَدِيثُ مُسَدَّدٍ وَهُوَ أَتَمُّ، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِيَّةَ، عَنْ أَبِي كَبْشَةَ السَّلُولِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَرْبَعُونَ خَصْلَةً: أَعْلَاهُنَّ مَنِيحَةُ الْعَنْزِ مَا يَعْمَلُ رَجُلٌ بِخَصْلَةٍ مِنْهَا رَجَاءَ ثَوَابِهَا وَتَصْدِيقَ مَوْعُودِهَا إِلَّا أَدْخَلَهُ اللَّهُ بِهَا الْجَنَّةَ". قَالَ أَبُو دَاوُد: فِي حَدِيثِ مُسَدَّدٍ، قَالَ حَسَّانُ: فَعَدَدْنَا مَا دُونَ مَنِيحَةِ الْعَنْزِ مِنْ رَدِّ السَّلَامِ، وَتَشْمِيتِ الْعَاطِسِ، وَإِمَاطَةِ الْأَذَى عَنِ الطَّرِيقِ، وَنَحْوَهُ فَمَا اسْتَطَعْنَا أَنْ نَبْلُغَ خَمْسَةَ عَشَرَ خَصْلَةً.
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چالیس خصلتیں ہیں ان میں سب سے بہتر خصلت بکری کا عطیہ دینا ہے، جو کوئی بھی ان میں سے کسی (خصلت نیک کام) کو ثواب کی امید سے اور (اللہ کی طرف سے) اپنے سے کئے ہوئے وعدے کو سچ سمجھ کر کرے گا اللہ اسے اس کی وجہ سے جنت میں داخل کرے گا۔ ابوداؤد کہتے ہیں: مسدد کی حدیث میں یہ بھی ہے کہ حسان کہتے ہیں: ہم نے بکری عطیہ دینے کے علاوہ بقیہ خصلتوں اعمال صالحہ کو گنا جیسے سلام کا جواب دینا، چھینک کا جواب دینا اور راستے سے کوئی بھی تکلیف دہ چیز ہٹا دینا وغیرہ تو ہم پندرہ خصلتوں تک بھی نہیں پہنچ سکے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الھبة 35 (2631)، (تحفة الأشراف:8967)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/160، 194، 196) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: The Prophet ﷺ said: There are forty characteristics; the highest of them is to give a goat on loan (for benefiting from its milk). If any man carries out any of those characteristics with the hope of getting a reward and testifying to the promise for it, Allah will admit him to Paradise for it. Abu Dawud said: In the version of Musaddad, Hassan said: So we counted other characteristics than lending the goat: to return the greeting, to respond to sneezing, and remove things which cause annoyance to the people from their path, and similar other things. We could not reach fifteen characteristics.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1679


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (2631)
44. باب أَجْرِ الْخَازِنِ
44. باب: خازن (خزانچی) کے ثواب کا بیان۔
Chapter: Reward For A Trustee.
حدیث نمبر: 1684
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، ومحمد بن العلاء المعنى واحد، قالا: حدثنا ابو اسامة، عن بريد بن عبد الله بن ابي بردة، عن ابي بردة، عن ابي موسى، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن الخازن الامين الذي يعطي ما امر به كاملا موفرا طيبة به نفسه حتى يدفعه إلى الذي امر له به احد المتصدقين".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْمَعْنَى وَاحِدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ الْخَازِنَ الْأَمِينَ الَّذِي يُعْطِي مَا أُمِرَ بِهِ كَامِلًا مُوَفَّرًا طَيِّبَةً بِهِ نَفْسُهُ حَتَّى يَدْفَعَهُ إِلَى الَّذِي أُمِرَ لَهُ بِهِ أَحَدُ الْمُتَصَدِّقَيْنِ".
ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: امانت دار خازن جو حکم کے مطابق پورا پورا خوشی خوشی اس شخص کو دیتا ہے جس کے لیے حکم دیا گیا ہے تو وہ بھی صدقہ کرنے والوں میں سے ایک ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الزکاة 25 (1438)، والإجارة 1 (2260)، والوکالة 16 (2319)، صحیح مسلم/الزکاة 25 (1023)، سنن النسائی/الزکاة 67 (2561)، (تحفة الأشراف:9038)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/ 394، 404، 409) (صحیح)» ‏‏‏‏

Abu Musa reported The Messenger of Allah ﷺ as saying The faithful trustee who gives what he is commanded completely and in full with a good will, and delivers it to the one whom he was told to give it, is one of the two who gives sadaqah.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1680


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1438) صحيح مسلم (1023)

Previous    9    10    11    12    13    14    15    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.