سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat)
حدیث نمبر: 621
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا زهير بن حرب، وهارون بن معروف المعنى، قالا: حدثنا سفيان، عن ابان بن تغلب، قال زهير، حدثنا الكوفيون ابان وغيره،عن الحكم، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى، عن البراء، قال:" كنا نصلي مع النبي صلى الله عليه وسلم فلا يحنو احد منا ظهره حتى يرى النبي صلى الله عليه وسلم يضع".
(مرفوع) حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَهَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ المعنى، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبَانَ بْنِ تَغْلِبَ، قَالَ زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا الْكُوفِيُّونَ أَبَانُ وَغَيْرُهُ،عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنِ الْبَرَاءِ، قَالَ:" كُنَّا نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا يَحْنُو أَحَدٌ مِنَّا ظَهْرَهُ حَتَّى يَرَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضَعُ".
براء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے تھے تو ہم میں سے کوئی شخص اس وقت تک اپنی پیٹھ نہیں جھکاتا جب تک کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو (زمین پر اپنی پیشانی رکھتے ہوئے) نہ دیکھ لیتا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصلاة 39 (474)، (تحفة الأشراف: 1784) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
مقتدی کو امام کی اقتداء کا ادب بتایا گیا ہے کہ جب امام رکوع میں چلا جائے تب مقتدی رکوع کریں۔ اسی طرح جب امام سر اٹھائے تب سر اٹھائیں اور جب وہ اپنی پیشانی زمین پر رکھ چکے تب سجدہ کریں اور مقتدی کا اپنے امام سے پیچھے رہنا واجب ہے۔

Al-Bara bin Azib said ; we used to pray along with the prophet ﷺ; none of us bowed his back until he saw that the prophet ﷺ bowed (his back).
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 621


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (474)
حدیث نمبر: 622
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا الربيع بن نافع، حدثنا ابو إسحاق يعني الفزاري، عن ابي إسحاق، عن محارب بن دثار، قال: سمعت عبد الله بن يزيد، يقول على المنبر حدثني البراء،" انهم كانوا يصلون مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، فإذا ركع ركعوا، وإذا قال: سمع الله لمن حمده، لم نزل قياما حتى يروه قد وضع جبهته بالارض ثم يتبعونه صلى الله عليه وسلم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ يَعْنِي الْفَزَارِيَّ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ، يَقُولُ عَلَى الْمِنْبَرِ حَدَّثَنِي الْبَرَاءُ،" أَنَّهُمْ كَانُوا يُصَلُّونَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَإِذَا رَكَعَ رَكَعُوا، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، لَمْ نَزَلْ قِيَامًا حَتَّى يَرَوْهُ قَدْ وَضَعَ جَبْهَتَهُ بِالْأَرْضِ ثُمَّ يَتَّبِعُونَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
براء بن عازب رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے تھے تو جب آپ رکوع کرتے تو وہ بھی رکوع کرتے، اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم «سمع الله لمن حمده» کہتے تو ہم کھڑے رہتے یہاں تک کہ لوگ آپ کو اپنی پیشانی زمین پر رکھتے دیکھ لیتے، پھر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سجدہ میں جاتے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏انظر ما قبله، (تحفة الأشراف: 1773) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
مقتدی کو امام کی اقتداء کا ادب بتایا گیا ہے کہ جب امام رکوع میں چلا جائے تب مقتدی رکوع کریں۔ اسی طرح جب امام سر اٹھائے تب سر اٹھائیں اور جب وہ اپنی پیشانی زمین پر رکھ چکے تب سجدہ کریں اور مقتدی کا اپنے امام سے پیچھے رہنا واجب ہے۔

Al-Bara (bin Azib)said; They (the Companions) used to pray along with the Messenger of Allah ﷺ. When he bowed, they bowed; and when he said, “Allah listens to him who praises him”, they remained standing until they saw that he placed his placed his forehead on the ground: then they would follow him ﷺ
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 622


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (474)
77. باب التَّشْدِيدِ فِيمَنْ يَرْفَعُ قَبْلَ الإِمَامِ أَوْ يَضَعُ قَبْلَهُ
77. باب: امام سے پہلے سر اٹھانے یا رکھنے پر وارد وعید کا بیان۔
Chapter: The Severity Of One Who Raises Or Descends Before The Imam.
حدیث نمبر: 623
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا حفص بن عمر، حدثنا شعبة، عن محمد بن زياد، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اما يخشى او الا يخشى احدكم إذا رفع راسه والإمام ساجد ان يحول الله راسه راس حمار او صورته صورة حمار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَمَا يَخْشَى أَوْ أَلَا يَخْشَى أَحَدُكُمْ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ وَالْإِمَامُ سَاجِدٌ أَنْ يُحَوِّلَ اللَّهُ رَأْسَهُ رَأْسَ حِمَارٍ أَوْ صُورَتَهُ صُورَةَ حِمَارٍ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص (امام سے پہلے) اپنا سر اٹھاتا ہے جبکہ وہ امام سجدے میں ہو، اسے ڈرنا چاہیئے کہ کہیں اللہ تعالیٰ اس کا سر گدھے کے سر جیسا نہ بنا دے یا اس کی شکل گدھے کی شکل نہ بنا دے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الأذان 53 (691)، صحیح مسلم/الصلاة 25 (427)، (تحفة الأشراف: 14380)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الصلاة 292 (582)، سنن النسائی/الإمامة 38 (829)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 41 (961)، مسند احمد (2/260، 271، 425، 454، 456، 469، 472، 504)، سنن الدارمی/الصلاة 72 (1355) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
نماز کے اہم واجبات سے غافل نہیں رہنا چاہیے، انسان کو چاہیے کہ علم حاصل کرئے تاکہ تمام ارکان سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ادا ہوں، جن چیزوں سے روکا گیا ہے اس سے رک جائیں اور جن چیزوں کا حکم ہے اس پر عمل کریں۔ اسی معنی میں یہ وعید سنائی گئی ہے لہذا مقتدی کو ہر حال میں اپنے امام سے پیچھے رہنا واجب ہے۔

Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying; Does he who raises his head while the Imam is prostrating not fear that Allah may change his head into a donkey’s or his face into a donkey’s face.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 623


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (427)
78. باب فِيمَنْ يَنْصَرِفُ قَبْلَ الإِمَامِ
78. باب: امام سے پہلے اٹھ کر جانے کا بیان۔
Chapter: About Turning Around To Leave Before The Imam.
حدیث نمبر: 624
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن العلاء، حدثنا حفص بن بغيل المرهبي، حدثنا زائدة، عن المختار بن فلفل، عن انس،" ان النبي صلى الله عليه وسلم حضهم على الصلاة ونهاهم ان ينصرفوا قبل انصرافه من الصلاة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ بُغَيْلٍ الْمُرْهِبِيُّ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ الْمُخْتَارِ بْنِ فُلْفُلٍ، عَنْ أَنَسٍ،" أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَضَّهُمْ عَلَى الصَّلَاةِ وَنَهَاهُمْ أَنْ يَنْصَرِفُوا قَبْلَ انْصِرَافِهِ مِنَ الصَّلَاةِ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں (یعنی مسلمانوں کو) نماز کی ترغیب دلائی اور انہیں امام سے پہلے نماز سے اٹھ کر جانے سے منع فرمایا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 1581)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الصلاة 25 (427)، سنن النسائی/السھو 102 (1364)، مسند احمد (3/102، 126، 154، 240)، سنن الدارمی/الصلاة 72 (1356) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
چونکہ اس دور میں صحابیات بھی نماز میں حاضر ہوا کرتی تھیں اور وہ پچھلی صفوں میں ہوتی تھیں۔ لہذا انہیں (مردوں کو) ہدایت فرمائی کہ کچھ دیر انتظار کر لیا کریں تاکہ عورتیں مردوں سے پہلے مسجد سے نکل جائیں۔ نیز راستے میں بھی مردوں اور عورتوں کا اختلاط نہ ہو۔ نیز یہ بھی کہ سلام کے بعد مسنون اذکار سے غفلت نہ کریں۔

Anas said: The prophet ﷺ persuaded them to say prayer in congregation and prohibited them to leave before he goes away from the prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 624


قال الشيخ الألباني: صحيح م دون الحض

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
مشكوة المصابيح (954)
ورواه أحمد (3/240 وسنده صحيح) والبيھقي (2/192)
79. باب جِمَاعِ أَثْوَابِ مَا يُصَلَّى فِيهِ
79. باب: کتنے کپڑوں میں نماز پڑھنی درست ہے؟
Chapter: The Types Of Clothes In Which It Is Permissible To Pray.
حدیث نمبر: 625
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا القعنبي، عن مالك، عن ابن شهاب، عن سعيد بن المسيب، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم سئل عن الصلاة في ثوب واحد، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: اولكلكم ثوبان؟".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنِ الصَّلَاةِ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَوَلِكُلِّكُمْ ثَوْبَانِ؟".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: کیا تم میں سے ہر ایک کو دو کپڑے میسر ہیں؟۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الصلاة 4 (358)، صحیح مسلم/الصلاة 52 (515)، سنن النسائی/القبلہ 14 (764)، (تحفة الأشراف: 13231)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 69 (1047)، موطا امام مالک/صلاة الجماعة 9 (30)، مسند احمد (2/230، 239، 285، 345، 495، 498، 499، 501)، سنن الدارمی/الصلاة 99 (1410) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
یعنی جب فی الواقع ہر انسان کو دو کپڑے مہیا نہیں تو شریعت میں بھی تنگی نہیں۔ ایک کپڑے میں بھی نماز جائز ہے۔ اس کے باندھنے کا طریقہ اگلی حدیث میں دیکھئیے (سنن ابوداود، حدیث ۶۲۶)

Abu Hurairah said; The Messenger of Allah ﷺ was asked shout the validity of prayer in a single garment. The prophet ﷺ said: Does every one of you has two garment?
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 625


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (358) صحيح مسلم (515)
حدیث نمبر: 626
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا سفيان، عن ابي الزناد، عن الاعرج، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا يصل احدكم في الثوب الواحد ليس على منكبيه منه شيء".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يُصَلِّ أَحَدُكُمْ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ لَيْسَ عَلَى مَنْكِبَيْهِ مِنْهُ شَيْءٌ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص ایک کپڑے میں اس طرح نماز نہ پڑھے کہ اس کے دونوں کندھوں پر اس میں سے کچھ نہ ہو۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصلاة 52 (516)، سنن النسائی/القبلة 18 (770)، (تحفة الأشراف: 13678)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصلاة 5 (359)، مسند احمد (2/243)، سنن الدارمی/الصلاة 99 (1411) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
یعنی کمر پر اس طرح لپیٹے کہ اس کا دایاں پلو بائیں کندھے پر اور بائیاں پلو دائیں کندھے پر آ جائے۔ اس طرح یہ کپڑا تہ بند اور اوپر کی چادر دونوں کا کام دے گا۔

Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: None of you should pray in a single garment of which no part comes over the shoulders.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 626


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (516)
حدیث نمبر: 627
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى. ح وحدثنا مسدد، حدثنا إسماعيل، المعنى عن هشام بن ابي عبد الله، عن يحيى بن ابي كثير، عن عكرمة، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا صلى احدكم في ثوب، فليخالف بطرفيه على عاتقيه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى. ح وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، الْمَعْنَى عَنْ هِشَامِ بْنِ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فِي ثَوْبٍ، فَلْيُخَالِفْ بِطَرَفَيْهِ عَلَى عَاتِقَيْهِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص ایک کپڑے میں نماز پڑھے تو اس کے داہنے کنارے کو بائیں کندھے پر اور بائیں کنارے کو داہنے کندھے پر ڈال لے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الصلاة 5 (360)، (تحفة الأشراف: 14255)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/255، 266، 427، 520) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
یعنی کمر پر اس طرح لپیٹے کہ اس کا دایاں پلو بائیں کندھے پر اور بائیاں پلو دائیں کندھے پر آ جائے۔ اس طرح یہ کپڑا تہ بند اور اوپر کی چادر دونوں کا کام دے گا۔

Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: if anyone prays in a single piece of cloth, he should cross the two ends.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 627


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (360)
حدیث نمبر: 628
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا الليث، عن يحيى بن سعيد، عن ابي امامة بن سهل، عن عمر بن ابي سلمة، قال:" رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي في ثوب واحد ملتحفا مخالفا بين طرفيه على منكبيه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُلْتَحِفًا مُخَالِفًا بَيْنَ طَرَفَيْهِ عَلَى مَنْكِبَيْهِ".
عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا، آپ اسے اس طرح لپیٹے ہوئے تھے کہ اس کا دایاں کنارہ بائیں کندھے پر اور بایاں کنارہ دائیں کندھے پر تھا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الصلاة 52 (517)، سنن الترمذی/الصلاة 142 (339)، (تحفة الأشراف: 10682)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصلاة 4 (355)، سنن النسائی/القبلة 14(765)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 69 (1049)، موطا امام مالک/صلاة الجماعة 9 (29)، مسند احمد (4/ 26، 27) (صحیح)» ‏‏‏‏

Umar bin Abu Salamah said: I saw the Messenger of Allah ﷺ praying girded with a single (piece of) cloth, place its two ends over his shoulders.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 628


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (517)
حدیث نمبر: 629
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا ملازم بن عمرو الحنفي، حدثنا عبد الله بن بدر، عن قيس بن طلق، عن ابيه، قال: قدمنا على نبي الله صلى الله عليه وسلم، فجاء رجل، فقال:" يا نبي الله، ما ترى في الصلاة في الثوب الواحد؟ قال: فاطلق رسول الله صلى الله عليه وسلم إزاره طارق به رداءه فاشتمل بهما، ثم قام فصلى بنا نبي الله صلى الله عليه وسلم، فلما ان قضى الصلاة قال: اوكلكم يجد ثوبين؟".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مُلَازِمُ بْنُ عَمْرٍو الْحَنَفِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَدْرٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَدِمْنَا عَلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَجَاءَ رَجُلٌ، فَقَالَ:" يَا نَبِيَّ اللَّهِ، مَا تَرَى فِي الصَّلَاةِ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ؟ قَالَ: فَأَطْلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِزَارَهُ طَارَقَ بِهِ رِدَاءَهُ فَاشْتَمَلَ بِهِمَا، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى بِنَا نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا أَنْ قَضَى الصَّلَاةَ قَالَ: أَوَكُلُّكُمْ يَجِدُ ثَوْبَيْنِ؟".
طلق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو ایک شخص آیا اور اس نے عرض کیا: اللہ کے نبی! ایک کپڑے میں نماز پڑھنے کے متعلق آپ کیا فرماتے ہیں؟ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا تہبند کھولا، اور اپنی چادر اور تہبند کو ایک کر لیا پھر آپ نے انہیں لپیٹ لیا، پھر کھڑے ہوئے، پھر آپ نے ہمیں نماز پڑھائی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پوری کر لی تو فرمایا: کیا تم میں سے ہر ایک کو دو کپڑے میسر ہیں؟۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 5027)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/22) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Talq ibn Ali al-Hanafi: We came to the Prophet ﷺ, and a man came and said: Prophet of Allah, what do you say if one prays in a single garment? The Messenger of Allah ﷺ then took off his wrapper and combined it with his sheet, and put it on them. He got up and the Prophet of Allah ﷺ led us in prayer. When he finished the prayer, he said: Does every one of you have two garments?
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 629


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
80. باب الرَّجُلِ يَعْقِدُ الثَّوْبَ فِي قَفَاهُ ثُمَّ يُصَلِّي
80. باب: آدمی گردن کے پیچھے کپڑے باندھ کر نماز پڑھے تو کیسا ہے؟
Chapter: About A Man Tying His Garment Around The Nape Of His Neck To Pray.
حدیث نمبر: 630
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن سليمان الانباري، حدثنا وكيع، عن سفيان، عن ابي حازم، عن سهل بن سعد، قال:" لقد رايت الرجال عاقدي ازرهم في اعناقهم من ضيق الازر خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم في الصلاة كامثال الصبيان، فقال قائل: يا معشر النساء، لا ترفعن رءوسكن حتى يرفع الرجال".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ:" لَقَدْ رَأَيْتُ الرِّجَالَ عَاقِدِي أُزُرِهِمْ فِي أَعْنَاقِهِمْ مِنْ ضِيقِ الْأُزُرِ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ كَأَمْثَالِ الصِّبْيَانِ، فَقَالَ قَائِلٌ: يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ، لَا تَرْفَعْنَ رُءُوسَكُنَّ حَتَّى يَرْفَعَ الرِّجَالُ".
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے اپنے تہبند تنگ ہونے کی وجہ سے گردنوں پر بچوں کی طرح باندھے ہوئے ہیں، تو ایک کہنے والے نے کہا: اے عورتوں کی جماعت! تم اپنے سر اس وقت تک نہ اٹھانا جب تک مرد نہ اٹھا لیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الصلاة 6 (362)، والأذان 136 (814)، والعمل في الصلاة 14 (1215)، صحیح مسلم/الصلاة 29 (441)، سنن النسائی/القبلة 16 (767)، (تحفة الأشراف: 4681)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/331) (صحیح)» ‏‏‏‏

Sahl bin Saad said: I saw the people tying their wrappers over their necks like children due to the narrowness of the wrappers behind the Messenger of Allah ﷺ during prayer. Someone said: Body of women, do not raise your heads until the men raise (their heads).
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 630


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (362) صحيح مسلم (441)

Previous    20    21    22    23    24    25    26    27    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.